مکانات اور شہری غریبی کے خاتمے کی وزارت

مکانات اور شہری امور کی وزارت (ایم او ایچ یو اے)نےاسٹریٹس 4پیپل اینڈ نرچورنگ  نیبرہوڈز چیلنج کے فاتحین کا اعلان کیا


اسٹریٹس فار پیپل چیلنج اینڈ سائیکلز4 چینج کے سیزن 2 کا آغاز

Posted On: 18 JAN 2022 10:29AM by PIB Delhi

 

نئی دہلی،18جنوری؍2022

مکانات اور شہری امور کی وزارت (ایم او ایچ یو اے) نے ایک آن لائن پروگرام کا اہتمام کیا،جس میں اس نے اسٹریٹس 4 پیپل چیلنج کے لیے 11 جیتنے والے شہروں کا اعلان کیا اور نرچورنگ نیبرس ہوڈز چیلنج کے آزمائشی مرحلے کے لئے 10 جیتنے والے شہروں کا بھی اعلان کیا۔ یہ شہر اب چیلنج کے مرحلے  میں داخل ہوں گے،جہاں آزمائشی مرحلے میں شروع کئے گئے پروجیکٹس کواب پائیدار انداز میں بڑھایا جائے گا۔اس تقریب میں وزارت نے انڈیا سائیکلز 4 چینج اینڈ اسٹریٹس4 پیپل چیلنجز کا سیزن 2 اور’نورچرنگ نیبر ہوڈز چیلنج: اسٹوریز فرام دی فیلڈ‘ کے عنوان سے ایک کتاب کا بھی آغاز کیا۔

تقریب کی صدارت ایم اوایچ یو اے کے سکریٹری جناب منوج جوشی نے کی۔ شرکاء میں شراکت دار تنظیموں کے عالمی اور ہندوستانی اہلکاربھی شامل تھے،جنہوں نے چیلنج کا انعقاد کیا تھا، جیتنے والے شہروں کے نمائندے، مرکزی اور ریاستی حکومتوں کے اہلکار بشمول 100 اسمارٹ سٹیز کے سی ای اوز بھی شامل تھے۔

اسٹریٹس 4پیپل چیلنج  آزمائشی مرحلے کے تحت جیتنے والے شہروں کا اعلان۔

2020ء سےا سمارٹ سٹیز مشن (ایس سی ایم) عوامی مقامات کو زیادہ سے زیادہ  عوام دوست  بنانے کے لیے بین شہرچیلنجز کا سامنا کر رہا ہے۔یہ 2006ء کی نیشنل اربن ٹرانسپورٹ پالیسی کے مطابق ہے،جس میں عوام پر مرکوز سڑکوں کے لئے کار پر مبنی سڑکوں سے مثالی تبدیلی کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ گزشتہ 18 مہینوں کے دوران یہ چیلنجز یعنی سائیکل فارچینج اور اسٹریٹس فار پیپل 100 سمارٹ شہروں سے آگے ایک ملک گیر تحریک میں تبدیل ہو چکے ہیں۔

اسٹریٹس فار پیپل چیلنج کے تحت 38 شہروں نے پیدل چلنے والوں کے لیے ہر ایک کو ترجیح دے کر ایک اہم سڑک کے دوبارہ تصور کا حوالہ پیش کیا۔ 11 شہروں کا انتخاب جیوری پینل نے اگلے مرحلے کے پیمانے کے لیے کیا ہے اور انہیں ایم او ایچ یو اے کے ذریعے پچاس پچاس لاکھ روپے کا انعام دیا جائے گا۔ جیوری کی جانب سے چیلنج کے دوران ان کی کوششوں کے لیے چار شہروں کا خصوصی تذکرہ کیا گیا۔ جیتنے والے شہروں کی فہرست ضمیمہ 1 میں ہے۔ چیلنج کا اہتمام انسٹی ٹیوٹ فار ٹرانسپورٹیشن اینڈ ڈیولپمنٹ پالیسی (آئی ٹی ڈی پی) انڈیا کی تکنیکی مدد سے کیا گیا تھا۔اسٹریٹس فار پیپل چیلنج کے بارے میں مزید معلومات کے بارے میں براہ کرم اس پر https://smartnet.niua.org/indiastreetchallenge  اَپ لوڈ کیجئے۔

انڈیا سائیکل فار چینج اور اسٹریٹس فار پیپل چیلنجزکے لئے دوسرا سیزن بھی شروع کیا گیا۔ کوئی بھی شہر جو پہلے سے ہی چوٹی کے 11 جیتنے والوں میں نہیں ہے،کوئی بھی سمارٹ سٹی، ریاست؍ مرکز کے زیر انتظام علاقے کی راجدھانی یا شہر ، جس کی آبادی 5لاکھ سے زیادہ ہے، درخواست دے سکتا ہے۔

آزمائشی مرحلے کے تحت ، یعنی انڈیا سائیکل فار چینج اور اسٹریٹس فار پیپل چیلنجز کا مرحلہ 1:

  • سڑکوں کو سائیکل دوست بنانے کےلئے عارضی حل کے ذریعے شہروں کو کوریڈور کے 400کلومیٹر میں تبدیل کرنا۔
  • سروے کے ذریعے 60,000شہریوں سے معلومات حاصل ہوئیں۔
  • جی او ٹی600+سول سوسائٹی تنظیمیں اپنے شہروں کو تعاون دیں گی۔
  • لوگوں کے لیے سڑکوں پر دوبارہ دعویٰ کرنے کی خاطر تخلیقی حل تیارکرنےاورجانچنے کے لیے 1800 سے زیادہ ڈیزائن پروفیشنلز، طلباء اور دیگر تنظیمیں ایک ساتھ جمع ہو رہی ہیں۔

اسکیل اَپ مرحلے میں یعنی مرحلے- 2شہرہوں گے:

  • ایک ترقی پسند، صحت مند اسٹریٹس اور پارکنگ پالیسی اپنانے کےلئے کام، علاقائی سطح کی پارکنگ کے منصوبے اوراسٹارٹ  آن  اسٹریٹ پارکننگ مینجمنٹ  کی تشکیل۔
  • پیدل چلنے والوں اور سائیکل سواروں کے حقوق کے تحفظ کے لئے ایکٹیو موبلٹی قانون سے تحریک لیتے ہوئے کرناٹک سرکار کے شہری زمینی ٹرانسپورٹ کے ڈائریکٹوریٹ نے کرناٹک میں تحفظ کا اقدام کیا ہے، جو شہروں اور ریاستوں کی مدد کرے گا ، تاکہ اس طرح کے ایک ترقی پسند قانون اپنانے کےلئے کام کیا جاسکے۔
  • ایک صحت مند اسٹریٹس ڈپارٹمنٹ کے قیام کے ذریعے ادارہ جاتی لچک لانے کے لئے شہر کام کریں گے۔

مکانات اور شہری امور کی وزارت نے برنارڈ وین لیر فاؤنڈیشن اور ٹیکنکل پارٹنر ورلڈ ریسورسیز انسٹی ٹیوٹ انڈیا کے اشتراک سے نرچورنگ نیبر ہوڈز چیلنج کے لئے جیتنے والے 10شہروں کا اعلان کیا۔

جیتنے والے شہروں کی فہرست ضمیمہ -2 میں ہے۔

نومبر 2020ء میں چیلنج شروع ہونے کے بعد 60 سے زیادہ شہر کی ایجنسیوں نے ملک گیر سطح پر رد عمل کا اظہار کیا اور یہ رد عمل تجاویز کے لئے ایک کھلی اپیل کےلئے کیا گیا تھا، تاکہ نیبر ہڈ سطح پر آزمائشی پروجیکٹ نافذ کئے جاسکیں اور شیر خوار  بچوں اور چھوٹے بچوں اور ان کی دیکھ بھال کرنے والوں کی جسمانی اور نفسیاتی صحت کو بڑھایا جاسکے۔فروری 2021ء میں ایک ماہر کمیٹی کے ذریعہ ان کی تجاویز کی طاقت کی بنیاد پر شارٹ لسٹ کیا گیا۔25 شہروں نے اگلے 7 مہینوں میں تکنیکی مدد اور صلاحیت سازی حاصل کی،تاکہ وہ جلد جیت کا مظاہرہ کریں، شہریوں سے شرکت کی درخواست کریں اور اپنے منصوبوں کے بارے میں اتفاق رائے پیدا کریں۔ مذکورہ بالا فائنلسٹ شہروں کے علاوہ،گروپ میں اگرتلہ،کوئمبٹور،دھرم شالہ،ایروڈ،حیدرآباد،کوٹا،ناگپور،راجکوٹ، رانچی، روہتک،سیلم،سورت،ترواننت پورم، تروپوراور اجین شامل تھے۔

  • نرچورنگ نیبرہوڈز چیلنج کے آزمائشی مرحلے کے تحت ، یعنی مرحلہ1، سات مہینوں میں25 شہروں کے اہم گروہ نے پورے ہندوستان کے پڑوس میں 70 سے زیادہ آزمائشی پروجیکٹس کو نافذ کیا۔ ان متنوع پروجیکٹوں میں کچی آبادیوں میں عوامی جگہوں کی تخلیق،عمر کے مطابق کھیل کے میدان، بنیادی صحت کے مراکز اور آنگن واڑیوں کے ارد گرد بیرونی انتظار کی جگہوں کو بڑھانا،نگہداشت کرنے والوں کے لیے سہولیات،جیسے کہ عوامی بیت الخلاء اور نرسنگ کیبن،بہتر گلیوں اور جنکشنز اور کم استعمال شدہ اور پارکس  اور گارڈن تیار کرنے کےلئے رہائشی مقامات  اور کم استعمال شدہ  مقامات پر دوبارہ دعویٰ کرنا شامل ہیں۔
  • ان منصوبوں سے 0 سے 5 سال کی عمر کے 1 لاکھ سے زیادہ بچوں اور 10 لاکھ سے زیادہ افراد مستفید ہوئے۔
  • 200+ چیمپیئنز، زمینی تبدیلیوں کی قیادت کر رہے ہیں،نوجوان بچوں کے لیے موزوں شہروں کے لیے تحریک سازی کررہے ہیں۔
  • اگلے اسکیل اَپ مرحلے میں، یعنی مرحلہ 2، 10 جیتنے والے شہرتکنیکی مدد اور صلاحیت سازی حاصل کریں گے۔
  • سیکھنے سکھانے اور اثر انداز ڈالنے والے ترقیاتی منصوبوں ، ضوابط اور پالیسیوں کے ساتھ ریپلی کیٹس پائلٹس۔
  • یہ شہر اس کام کو آگے بڑھانے کے لیے ایک وقف ادارہ جاتی میکانزم کے قیام پر غور کر سکتے ہیں۔

کتابچے کا اجراء –’نرچورنگ نیبرہوڈز چیلنج - اسٹوریز فرام دی فیلڈ‘

  • اس کتابچے میں تمام 25 شہروں کے پروجیکٹس کی ایک تالیف ہے، جو نرچورنگ نیبرہوڈز چیلنجز کے  آزمائشی مرحلے کا حصہ تھے اور اسے چیلنج کی ویب سائٹ سے ڈاؤن لوڈ کیا جا سکتا ہے۔ نرچورنگ نیبرہوڈز چیلنج کے بارے میں مزید معلومات کےلئے https://smartnet.niua.org/nurturing-neighbourhoods-challenge/web/ براہ کرم ملاحظہ کریں

 

https://lh4.googleusercontent.com/zsM0t1OyUdQzNm-MnJVAwBEVqB6P1QIrGgUva8LOCI49LbAOyy4aERAGGnjF5eYvubzm0sIAYEFNqWvGZ8xPuLOo22T1gIsFHp-2m-r9lrUT0P7s41_8V7Towcp95z0kQOK9KzHmWRzu

 

گروگرام میں اسکول زون کے ساتھ جیکب پورا روڈ-فوٹو کریڈٹ: گروگرام میونسپل کارپوریشن

 

https://lh4.googleusercontent.com/M0VFM6__RclBDnZSz5g4YycGX-JpEgLW8gPrDpUVrp3X5bYvKZxW2H_JdiKIxkY_33qQoNloaoVNNZdqRyrI-F3cL166f1yTflwiyqFwCwJimaGOzMlKw8-wbxS7maG-P0PCPUVchTuL

 

کوہیما میں موکو ک چنگ  روڈ –فوٹو کریڈٹ: کوہیما اسمارٹ سٹی لمٹیڈ

 

https://lh4.googleusercontent.com/t2j-D9HEsQJBxaVbmzJaLTuTPJfm8M4CkUJv9BI3ugpqd-TLUmVpdtVyVKgFknS6u9CV-osiPSrwGPm4wrxNxqo1Fy1kXIHUdVVShXj41Zvh1DXE-jChewQ4oroGZED0f-e6wHQZsIlB

 

ناگپور میں سیتا برڈی مارکیٹ-فوٹو کریڈٹ: ناگپور اسمارٹ سٹی لمٹیڈ

 

https://lh5.googleusercontent.com/AKuKTLdF9qtAMiQozuz9Lw5Tt_qA-vxTsPlfgQMhKPZql3t-64PCzbYLhehJbpvDygfqPxXHSWzlUbYs_Ln3nO-FnNSRd6eBeuR8DkAwQGID6GMeyTSDq4_erki4GdOIxUeqgnY3c_uE

 

اُدے پور میں چیتک سرکل میں پہاڑی بس اسٹینڈ

 

 

کوہیما میں فارسٹ کالونی پبلک پاکیٹ پارک-فوٹو کریڈٹ: کوہیما اسمارٹ  سٹی ڈیولپمنٹ لمٹیڈ

 

A picture containing tree, ground, outdoor, colorfulDescription automatically generated

 

راؤر کیلا میں مال گودام اور لیپراسی کالونی سلمز میں کھیل کے میدان-فوٹوکریڈٹ:راؤر کیلا اسمارٹ سٹی لمٹیڈ

 

A picture containing sky, tree, outdoor, colorfulDescription automatically generated

 

جبل پور منموہن نگر میں بچوں کا ٹیکہ کاری سینٹر-فوٹو کریڈٹ: جبل پور اسمارٹ سٹی لمٹیڈ

A picture containing indoor, ceilingDescription automatically generated

 

ودودرا ، وڈسار فلائی اورر کے تحت آنگن واڑی-فوٹو کریڈٹ: ودودرا اسمارٹ سٹی  اینڈ ایس ایم اے آئی ڈی یونیورسٹی

 

*************

ش ح-ح ا– ن ع

U. No.500



(Release ID: 1790679) Visitor Counter : 175