وزارتِ تعلیم

یونیورسٹی گرانٹس کمیشن نے ’’اعلیٰ تعلیمی اداروں(ایچ ای آئی) کے سائبر سیکوریٹی تفویض اختیارات‘‘پر ایک ویبنار منعقد کیا

Posted On: 13 JAN 2022 8:47PM by PIB Delhi

نئی دہلی،13جنوری؍2022

حکومت ہند نے ملک اور اس کے لوگوں کی حصولیابیوں کا جشن منانے کے لئے 75-ہفتے طبی آزادی کا امرت مہوتسومہم کا آغاز کیا ہے۔ یونیورسٹی گرانٹس کمیشن(یو جی سی)اس مہم کے حصے کے طورپر کئی سرگرمیاں منعقد کررہی ہے، جن کی شروعات ’’اعلیٰ تعلیمی ادارے کے سائبر سیکورٹی تفویض اختیارات‘‘پر ایک حساس ویبنار سے ہورہی ہے۔ یہ سائبر سیکورٹی کو زیادہ قابل رسائی، دستیاب اور ایچ ای آئی ایس کے لیے زیادہ قابل اختیار بنانے کی ایک کوشش ہے۔

خطبہ استقبالیہ دیتے ہوئے یوجی سی کے سیکریٹری پروفیسر رجنیش جین نے تمام پینلسٹ کا استقبال کیا اور ان کا تعارف کرایا۔ انہوں نے وباء کے بعد آئی ٹی پر بڑھتے انحصار کے ساتھ سائبر سیکورٹی سے متعلق بیداری پیدا کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے ویبنار کا سیاق و سباق متعین کردیا۔ انہوں نے حقیقت پر زور دیا کہ وباء نے اعلیٰ تعلیم کو سائبر اپیس میں رکھ دیا ہے۔ جس سے ایچ ای آئی (اعلیٰ تعلیم کے ادارے) بڑھتے سائبر سیکورٹی کے مسائل کے شکار ہوگئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ کس طرح سائبر سیکورٹی سے متعلقہ مسائل کو ایڈوانس کیا جانے اور کس طرح سائبر حفظان صحت کو برقرار رکھا جائے۔

کلیدی خطبہ لیفٹیننٹ جنرل (ڈائریکٹر)راجیش پنت، چیف (ریٹائرڈ)، نیشنل سائبر سیکورٹی کو آرڈی نیٹر ، نیشنل سائبر کو آر ڈی نیشن سینتر، پی ایم او کے ذریعہ دیا گیا۔ انہوں نے معیشت اور قومی سلامتی کو درپیش سائبر کرائم کے خطرات پر زور دیا اور ان کا اعادہ کیا۔ انہوں نے اعلیٰ تعلیم اداروں این ای آئی ایس جو ذاتی معلومات اور دانشورانہ ملکیت کی بنیاد ہیں، کے لئے سائبر سیکورٹی پر توجہ مرکوز کی۔ انہوں نے اداروں کے ڈھانچے پر روشنی ڈالی جو اداروں کو سائبر کرائم کے لئے پرخطر بتاتے ہیں اور اسی طرح ان اقدامات کو واضح کیا جو ان مسائل سے نمٹنے کے لئے کئے جاتے ہیں۔ انہوں نے حکومت کے مجوزہ اور جاری سائبر سوچھتا کیندر اور آئی آئی ٹی کانپور کو دیئے جانے والے قومی بلاک چین پروجیکٹ اور مالویئر کو شیئر کیا۔ انہوں نے نئے معمول میں بقا کے لئے دو منتروں پر اپنی بات ختم کی؛ ذاتی حفظان صحت اور سائبر حفظان صحت۔

جناب ابھیشیک سنگھ، مائی جی اووی کے سی ای او اور این ای جی ڈی، وزارت الیکٹرانکس اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی کے صدر اور سی ای او نے خطابب کرتے ہوئے سائبر اسپیس کے استعمال اور بڑھتے انحصار کی وجہ سے سائبر سیکوریٹی کی اہمیت پر زور دیا۔ ان کی توجہ سائبر سیکورٹی کے مسائل، سائبر حملے، دھوکے اورسائبر وارفیئر کے استعمال پر مرکوز رہی۔ نیز انہوں نے ان  اقدامات پر زور دیاپر زور دیا جو اعلیٰ تعلیمی ادارے ایچ ای آئی ایس کے ذریعے محفوظ رہنےکے لئے کئے جاتے ہیں۔ انہوں نے حکومت ہند کے سائبر شرکشت بھارت کے بارے میں بات کی ، جس کا مقصد سائبر سیکوریٹی کے بارے میں لوگوں کو تعلیم دینا ہے۔

جناب دیپک ویرمنی، نائب سیکریٹری ہندوستانی سائبر کرائم تال میل مرکز (14سی)سائبر اینڈ انفارمیشن سیکورٹی، ڈویژن ، وزارت داخلہ نے وزات داخلہ کے سی آئی ایس کی سائبر کرائم کو کنٹرول کرنے میں کوششوں اور پہل قدمیوں کے بارے میں بتایا۔ انہوں نے وزارت داخلہ کی سائبر کرائم تال میل مرکز اسکیمز(14سی)پر روشنی ڈالی جس کا مقصد سائبر کرائم کو روکتا ہے۔ انہوں نے اسکیم کے 7عمود، جس میں پولس افراد اور سرکاری اہلکاروں کی ٹریننگ شامل ہے ، کے بارے میں تفصیل سے محبت کی۔ انہوں نے مختلف پورٹل اور ہیلپ لائن نمبرات شیئر کئے جس کا فائدہ شہری اٹھاسکتے ہیں۔ انہوں نے سائبر جاگرکتا دِوس پہل قدمی کا تذکرہ کیا جو اکتوبر 2021 سے ہر ماہ منایا جا تاہے۔ انہوں نے یوجی سی کی اعلی تعلیمی اداروں ایچ ای آئی ایس کو سائبر سیکورٹی کے بارے میں سائبر حفظان صحت پر مجوزہ ہینڈبک اور سائبر محفوظ نصاب کے ذریعے حساس بنانے کی پہل قدمیوں کے لئے تعریف کی۔

ڈاکٹر چھرو ملہوترا، کوآرڈی نیٹر ۔ سینٹر آف ای-گورننس ہندوستانی ادارہ برائے منصوبہ سازی اور انتظام ، نئی دہلی نے ایک سابقہ ویبنار کے سوالنامہ کے تجزیہ پر مبنی سائبر سیکورٹی سے متعلق نتائج پیش کیا ، جسے این ای آئی ایس کے ساتھ شیئر کیا گیا تھا۔ انہوں نے ایچ ای آئی ایس کے درمیان سائبر سیکورٹی کے بارے میں موجودہ حیثیت اور ان کی تیاریوں کو اجاگر کیا۔

پروفیسر نوین چودھری ، نیشنل فارنسک سائنس یونیورسٹی گاندی نگر نے اپنے خطاب میں سائبر سیکورٹی سے متعلقہ خطرات کو شیر کیا اور تعلیمی اور حقیقی اداروں میں سائبر سیکورٹی پر سمجھتوں کے حالات کو اجاگر کیا۔ انہوں نے سائبر سیکورٹی کے لئے ایک تفصیلی آؤٹ لک اور فریم ورک مہیا کیا۔

ڈاکٹر انل کمار پانڈے، صدر، راجیو گاندھی نیشنل لاسینٹر، این ایل آئی یو، بھوپال نے ایچ ای آئی ایس میں خطرات کے لینڈ اسکیپ اور ایچ ای آئی ایس میں سائبر سیکورٹی کی اہمیت کے بارے میں بات کی۔ اپنے خطاب کے دوران انہوں نے مختلف عناصر جیسے کے مشتملات کی حفاظت، پرائیویسی اور سائبر سیکوریٹی کو ایڈریس کرنے کے لئے تعمیر صلاحیت پر روشنی ڈالی۔ پینلسٹ کے خطاب کے بعد ایچ ای آئی ایس کے فیکلٹی ممبران کی طرف سے سوال وجواب کا سیشن ہوا۔

ویبنار نے اہم سائبر سیکورٹی مسائل جس میں ترجیحی بنیاد پر اس کے اثرات اعلیٰ تعلیمی اداروں ایچ ای آئی ایس پر پڑنے والے ہیں، کو موضوع بحث بنایا۔ ویبنار اعلیٰ تعلیمی اداروں ایچ ای آئی ایس کے سائبر سیکورٹی تفویض اختیارات کے تئیں پہلا قدم تھا اور سائبر سیکورٹی کے بارے میں حساس بنانے اور بیداری پیدا کرنے کے لئے ایک موقع فراہم کیا۔

*************

 

 

ش ح-ا ک– ن ع

U. No.396



(Release ID: 1789892) Visitor Counter : 131


Read this release in: Telugu , English , Hindi