وزارت ماہی پروری، مویشی پروری و ڈیری
ماہی پروری ، مویشی پروری اور ڈیری کی وزارت نے فشریز اسٹار ٹ اَپ گرانڈ چیلنج کی شروعات کی
Posted On:
13 JAN 2022 8:50PM by PIB Delhi
نئی دہلی،13جنوری؍2022
ماہی پروری، حکومت ہند کے محکمہ نے اسٹارٹ اَپ انڈیا، تجارت و صنعت کی وزارتوں کے ساتھ مل کر 13جنوری 2022ء کو ’’فشریز اسٹارٹ اَپ گرانڈ چیلنج کا افتتاح کیا۔اس چیلنج کو ایک مقصد کے لئے شروع کیا گیا ہے، تاکہ ملک کے اندر اسٹارٹ اَپس کو ایک پلیٹ فارم فراہم کیا جاسکے، جس سے وہ ماہی پروری اورآبی زراعت کے شعبے میں اپنے اختراعی صلاحیت کو سامنے لاسکیں۔اس تقریب کی شروعات ماہی پروری ، مویشی پروری اور ڈیری کے وزیر جناب پرشوتم روپالا اور ماہی پروری ، مویشی پروری اور ڈیری کے وزیر مملکت ڈاکٹر ایل مورگن کے موجودگی میں کیا گیا۔
تقریب کی شروعات میں جوائنٹ سیکریٹری جناب ساگر مہرا نے اپنے افتتاحی کلمات پیش کئے ۔ اپنے خطاب میں انہوں ملک میں نوجوانوں کی صلاحیت سے فائدہ اٹھانے کے طریقو ں پر زور دیا ، تاکہ ماہی پروری کے شعبے میں بہترین حل سامنے لایاجاسکے۔ جوائنٹ سیکریٹری(سمندری ماہی پروری)ڈاکٹر جے بالا جی نے اس بات کو اُجاگر کیا کہ ماہی پروری کے شعبے کا غیر استعمال شدہ وسائل مختلف مواقع پیش کرتا ہے، تاکہ بڑے پیمانے پر کاروباری حل کو تلاش کیا جاسکے اور زیادہ سےزیادہ ماہی گیروں اور مچھلی کے کسانوں کو فائدہ پہنچایاجاسکے۔
ماہی پروری کے محکمے کے سیکریٹری جناب جتندر ناتھ سوین نے کہا کہ ماہی پروری، ابتدائی پیداواری شعبوں کے درمیان تیزی سے ترقی کرنے والے شعبوں میں سے ایک ہے، تاہم ماہی پروری کے شعبے کی حقیقی صلاحیت کا ادراک کرنے کےلئے پیداوار، پیداواریت اور ماہی پروری ویلیو چین کی کارکردگی کی خاطر زبردست ٹیکنالوجی درکار ہے۔
ماہی پروری ، مویشی پروری اور ڈیری کے وزیر مملکت نے اس بات پر زور دیا کہ ماہی پروری کے اس شعبے نے معیشت اور ملک کی مجموعی ترقی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔’’سن رائز سیکٹر‘‘ کے طورپر معروف ماہی پروری کا شعبہ مساوی اور مجموعی ترقی کے ذریعے بے پناہ امکانات پیدا کرنے کے لئے تیار ہے۔یہ شعبہ 14.5ملین لوگوں کو روزگار اور ملک کے 28ملین ماہی گیرو ں کو دیر پا ذریعہ معاش فراہم کرنے کے لئے ایک طاقتور انجن کے طور پر جانا جاتا ہے۔انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ ملک کے نوجوان کاروباری افراد کو اسی طرح آگے آنا چاہئے اور ٹیکنالوجی کی پہل اور اختراعی حل کے ذریعے زمینی چیلنجوں سے نمٹنے کی خاطر حل پیش کرنا چاہئے۔
ماہی پروری،مویشی پروری اور ڈیری کے وزیر نے ماہی پروری اورآبی زراعت کے شعبے کے زبردست امکانات اور قومی معیشت کے لئے اس کی اہمیت پر زور دیا۔انہوں نے فیشریز اسٹارٹ اپ گرانڈ چیلنج کی شروعات کی اور ہونہار و روشن خیال نوجوانوں سے اپیل کی کہ وہ شعبہ جاتی چیلنجوں سے نمٹنے کےلئے اپنے حل پیش کرکے گرانڈ چیلنج کو ایک پلیٹ فارم کے طورپر استعمال کریں۔انہوں نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ ماہی پروری کو درپیش مسائل سے نمٹنے کےلئے حل وضع کئے جانے چاہئیں ، تاکہ 3ٹن سے 5ٹن فی ہیکٹیئرموجودہ قومی اوسط سے آبی زراعت کی پیداوار کو بڑھایاجاسکے ۔ اس کے علاوہ برآمدات سے ہونے والی آمدنی کو دوگنا اور فصل کے بعد ہونے والے نقصانات کو 25 فیصد سے 10فیصد تک کم کیا جاسکے۔
ماہی پروری کے محکمے نے آج ’’فشریز اسٹارٹ اپ چیلنج‘‘ کی شروعات کی۔اسٹارٹ اپ انڈیاپورٹل –ww.startupindia.gov.in پردرخواست جمع کرنے کے لئے 45دنوں کا وقت دیا جائے گا۔فیشریز اسٹارٹ اپ گرانڈ چیلنج کے تحت مسائل پر بیانات کو جمع کرنے کےلئے درج ذیل موضوعات کی نشان دہی کی گئی ہے۔
پیداواریت بڑھانے کےلئے ٹیکنالوجی کی ڈیزائن اور تیاری ؍حل تاکہ ماہی گیر اور مچھلی کے کسان بہتر قیمت حاصل کرسکیں۔بنیادی ڈھانچہ اور فصل کے بعد کے بندوبست کے لئے حل تیار کرنا، تاکہ ماہی گیروں اور مچھلی پکڑنے والے کسانوں کے قدر میں اضافے کے لئے کوشش کی جاسکے اور ماہی گیروں کے ویلیو چین پر کم از کم نقصان کو یقینی بنایا جاسکے۔
کاروباری حل اور آؤٹ ریچ سرگرمیوں کی تیاری کیا جانا شامل ہیں۔تاکہ مچھلی اور مچھلی کی پیداوار کو ملک کے اندر آسانی سے قابل رسائی ، قابل قبول اورآبادی میں گوشت کی کھپت کے درمیان اس کو بھی مقبول بنایا جاسکے۔
مٹی کے کٹاؤکو کم کرنے ، روکنےکے لئے دیر پا حل تیار کرنا، آبی ذخائر کی گندگی اور ساحلی ماہی گیروں کو کےلئے ماحول حل دوست تیار کرنا ہے۔
اس چیلنج میں شعبے کے اندر اسٹارٹ اپ کلچر کو فروغ دینے کی توقع ہے اور کارباری ماڈل کی مضبوط بنیاد قائم کرنا ہے۔ اس چیلنج کے لئے ماہی گیری محکمے نے اس3.44کروڑ روپے کا فنڈ مختص کیا ہے۔ چیلنج کے 12منتخب فاتحین کو 2لاکھ روپے کی رقم دی جائے گی ۔
اہم اسٹارٹ اپ ، صنعتی ماہرین ، کاروباری افراد، سرمایہ کار، انکیوبیٹرز اور پالیسی سازوں سمیت مختلف شراکت داروں نے اس تقریب میں شرکت کی۔ڈائریکٹر(ماہی پروری شماریات ، ماہی پروری کا محکمہ)جناب مکیش نے سبھی کا شکریہ ادا کرکے تقریب کا اختتام کیا۔ انہوں نے معزز مہمانان اور شرکا ء کا اپنا قیمتی وقت دینے کے لئے شکریہ ادا کیا اور فشریز اسٹارٹ اپ گرانڈ چیلنج عظیم کامیابی کےلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
فشریز اسٹارٹ اپ گرانڈ چیلنج کے ذریعے ایک چھوٹی سطح پر اس طرح کی اثر انگیز سرگرمیوں کے ذریعے محکمے کا مختلف شراکت داروں سے اجتماعی اور مجموعی کوششوں کے ذریعے شعبے کے اندر مجموعی ترقی کا تصور ہے۔اہم بات یہ ہے کہ محکمے کا مقصد ایک آتم نر بھربھارت بنانے کے مقصد کو پورا کرنے کے ذریعے ملک کی تعمیر میں بتدریج اپنا تعاون دینا ہے۔
*************
ش ح-ع ح– ن ع
U. No.400
(Release ID: 1789889)
Visitor Counter : 166