سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے سرکاری شعبے سے باہر روزگار اور پیشہ کے نئے اسٹارٹ اپ مواقع کے بارے میں بڑے پیمانے پر بیداری پیدا کرنے پر زور دیا
وزیر موصوف نے دہلی میں سی ایس آئی آر۔این آئی ایس سی پی آر (نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف سائنس کمیونیکیشن اینڈ پالیسی ریسرچ) کے پہلے یوم تاسیس سے خطاب کیا
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے سی ایس آئی آر۔این آئی ایس سی پی آر سے کہا کہ وہ ہندوستان جیسے متنوع ملک میں سائنس کمیونیکیشن کے اختراعی طریقے وضع کرے
Posted On:
13 JAN 2022 4:46PM by PIB Delhi
مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) برائے سائنس وٹیکنالوجی، زمینی سائنس ، وزیراعظم کے دفتر میں وزیر مملکت، عملے ، عوامی شکایات، پنشن، ایٹمی توانائی اور خلاء کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نےنے آج کہا، سرکاری شعبے سے باہر روزگار اور پیشہ کے نئے اسٹارٹ اپ مواقع کے بارے میں بڑے پیمانے پر بیداری پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا،ذریعہ معاش کے روابط کے ساتھ پائیدار اسٹارٹ اپس میں نئے ہندوستان کی شبیہ بدلنے کی انقلابی صلاحیت ہے۔
سی ایس آئی آر۔این آئی ایس سی پی آر (نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف سائنس کمیونیکیشن اینڈ پالیسی ریسرچ) کے پہلے یوم تاسیس سے خطاب کرتے ہوئے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے وزیر اعظم نریندر مودی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا، ’’جہاں تک اسٹارٹ اپس اور اختراع کا سوال ہے تو بھارت ایک سنہرے دور میں داخل ہو رہا ہے۔‘‘ وزیر موصوف نے کہا کہ پی ایم مودی سائنس کے ایک عظیم مبلغ ہیں اور نئے بدلتے ہوئے بھارت میں اسٹارٹ اپ کلچر کو فروغ دینے کے لیے ان کا سائنسی مزاج بہت اچھا ہے۔
وزیر موصوف نے سی ایس آئی آر۔این آئی ایس سی پی آر سے کہا کہ وہ ہندوستان جیسے ملک میں سائنس کمیونیکیشن کے اختراعی طریقے وضع کرے جو زبان، مذہب، ذات پات اور نسلی تنوع سے موسوم ہے۔ انہوں نے کہا، سی ایس آئی آر۔این آئی ایس سی پی آر کا بنیادی مقصد پالیسی تحقیق اور سائنس کمیونیکیشن کو ایک ساتھ لانا ہے، جو کہ دو معروف اداروں،سی ایس آئی آر۔این آئی ایس سی اے آئی آر اورسی ایس آئی آر۔این آئی ایس ٹی اے ڈی ایس کے انضمام سے ممکن ہوا ہے۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ ہماری پالیسی کی سمت ایک مضبوط ایس ٹی آئی ماحولیاتی نظام کی ترقی کے ساتھ علم پر مبنی معیشت کی تعمیر کی طرف ہے جو ملک میں ایک نئی ہم آہنگی پیدا کر سکتی ہے ۔ وزیرموصوف نے اسٹارٹ اپس کی مددکرنے اور فروغ دینے کے لیے، خاص طورسے دیہی ترقی سے متعلق جس سے نوجوانوں کو آمدنی کے بڑے مواقع ملتے ہیں ، سی ایس آئی آر کی تعریف کی ۔ انہوں نے اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا کہ بھارت اب امریکہ اور چین کے بعد سب سے زیادہ یونیکورن اسٹارٹ اپس کے ساتھ دنیا کا تیسرا ملک ہے ، اور جس طرح سے اختراعی کلچر نے ملک کے نوجوانوں کے تخیل میں گھرکیا ہے، امیدہے کہ بھارت جلد ہی پہلے مقام پر ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایک ارب ڈالر یا اس سے زیادہ کی مالیت والا کوئی بھی اسٹارٹ اپ ایک یونیکورن کہلاتا ہے۔
15 اگست 2021 کو لال قلعہ کی فصیل سے وزیر اعظم کے ڈیجیٹل ہیلتھ مشن کے اعلان کا حوالہ دیتے ہوئے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، ہمارے صحت کے ماحولیاتی نظام کو جامع بنانے اور اسے صحت اور تندرستی کے حصے کے طور پر اپنے روایتی علم کو لانے کے قابل بنانے پر بھی توجہ مرکوزکی جارہی ہے۔ . انہوں نے کہا کہ نیا انسٹی ٹیوٹ این آئی ایس سی ۔پی آر اس طرح کی تبدیلی کے وقت کافی اہم ہے اور انسٹی ٹیوٹ کا ویژن اور مشن سائنس-ٹیکنالوجی- اختراع، پالیسی ریسرچ اور کمیونیکیشن کے درمیان خلیج کو ختم کرنے میں مدد کرے گا۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے واضح کیا کہ دونوں اداروں کی متمول وراثت جو ملکر 100 سال سے زیادہ عرصہ پر محیط ہے، نیا انسٹی ٹیوٹ این آئی ایس سی ۔پی آر مضبوط بنیادوں پرقائم ہے۔ یہ چھٹے انڈیا انٹرنیشنل سائنس فیسٹیول 2020 کے کامیاب انعقاد میں نظر آیا جس میں کووڈکے دوران 41 آن لائن پروگرام کا احاطہ کیا گیا۔ اس بین الاقوامی فسٹیول کا افتتاح بھارت کے وزیر اعظم نے کیا تھا اور اختتامی تقریر بھارت کے نائب صدر نے کی تھی۔ اس نے 5 گنیز ورلڈ ریکارڈ قائم کیے ، ان میں سے ایک کسی ورچوئل سائنس کانفرنس کے لیے شرکاکی سب سے بڑی تعداد تھی۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اس موقع پر سی ایس آئی آر۔این آئی ایس سی پی آر کی نئی ویب سائٹ،سی ایس آئی آر کمپنڈیم آف ٹیکنالوجیز 2021، ٹکنالوجی ریڈی نیس لیول 6 کمپنڈیم اورسی ایس آئی آر ٹیکنالوجیز فار رورل لائیولی ہوڈ بلڈنگ آتم نربھرتا کا آغاز کیا۔
اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے، ڈی جی، سی ایس آئی آر، ڈاکٹر شیکھر سی منڈے نے سائنس کمیونیکیشن کو پھیلانے میں این آئی ایس سی پی آر کی طرف سے ادا کیے گئے شاندار کردار کی ستائش کی۔ انہوں نے کہا، نیاادارہ اپنے اغراض و مقاصد کے لیے لگن کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے۔
پروفیسر رنجنا اگروال، ڈائریکٹر، سی ایس آئی آر۔این آئی ایس سی پی آر نے گزشتہ ایک سال میں انسٹی ٹیوٹ کی سرگرمیوں کا ایک مختصر خاکہ پیش کیا۔ انہوں نے بتایا کہ انسٹی ٹیوٹ ملک کے مختلف اداروں کے ساتھ نیٹ ورکنگ کے ذریعے پروگرام تیار کر رہا ہے جو مشترکہ پروجیکٹس، مباحثے کے مقالے وغیرہ جیسی سرگرمیوں کا باعث بن رہے ہیں۔ سی ایس آئی آر ٹیکنالوجیز کے ذریعے دیہی علاقوں میں ذریعہ معاش کے مواقع پیدا کرنا سی ایس آئی آر،انت بھارت ابھیان (آئی آئی ٹی دہلی ) اور ویبھاکے درمیان ایک جوائنٹ وینچر ہے ۔ سی ایس آئی آر۔این آئی ایس سی پی آر اس پہل میں ایک نوڈل لیب کے طور پر کام کر رہا ہے۔
سائنس رپورٹر، وگیان پرگتی اور سائنس کی دنیا این آئی ایس سی اے آئی آر کے 3 مقبول سائنسی جریدے ہیں جنہوں نے طلباء، محققین اور عام لوگوں کو سائنس کو آسان طریقے سے سمجھنے میں مدد کی ہے۔
************
ش ح ۔ ف ا ۔ م ص
(U: 388)
(Release ID: 1789810)
Visitor Counter : 147