سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

رابطے اور صوتی سینسر میں ممکنہ ایپلی کیشنز کے لیے خصوصی الیکٹرو ایکٹو نینو پارٹیکلز تیار کیے گئے ہیں۔

Posted On: 12 JAN 2022 5:04PM by PIB Delhi

نئی دہلی،12 جنوری 2022: سائنسدانوں نے پی وی ڈی ایف نینو پارٹیکلز میں δ-مرحلہ حاصل کیا ہے جو آج تک کے سب سے کم ممکنہ برقی فیلڈ پر ہے یعنی روایتی طریقہ سے 103 گنا کم برقی میدان۔ یہ اپلیکیشن پر مبنی تجارتی ٹیکنالوجیز کے لیے تلاش کو زیادہ آسان بناتا ہے۔ یہ مطالعہ  حال ہی میں جریدے ’اپلائیڈ فزیکل لیٹرس‘ میں شائع ہوا ہے۔

ڈاکٹر منڈل نے کہا’’نیا طریقہ نہ صرف پی وی ڈی ایف میں پیزو الیکٹرک δ-فیز کو اب تک کے سب سے کم ممکنہ برقی فیلڈ کے تحت شامل کرنے کا ایک بہترین طریقہ فراہم کرتا ہے بلکہ ایک قدم کے عمل میں نانو اسٹرکچرز کی شکل کو کنٹرول کرنے کے قابل بھی بناتا ہے۔ لہٰذا، یہ کام اس شعبے میں نینو ٹیکنالوجی کے استعمال کے امکانات کو کھول دے گا اور ڈیلٹا فیز کے اطلاق پر مزید دریافت کرنے کے اور زیادہ امکانات کھولے گا، جو پہلے زیادہ برقی میدان کی ضرورت کی وجہ سے اٹکے ہوئے تھے۔ اس کے علاوہ، یہ صرف فلم پر مبنی نمونوں تک  ہی محدود تھا۔ لہٰذا نئی اور موجودہ ٹیکنالوجی کے لحاظ سے جو ہم نے تجویز کی ہے ، ہم اسے 10/10 کااسکوردیں گے‘‘ ۔

ایپلی کیشن پر مبنی امکانات پہلے ہائی الیکٹر فیلڈ کی ضرورت کے باعث تھے۔مزید یہ کہ ایپلی کیشنز  فلم پر مبنی آلات تک ہی محدود تھی۔ موجودہ نتائج اس سے تجاوز کرتے ہیں اور اس مرحلے کو کمرے کے درجہ حرارت پر پروسیسنگ کی نئے تکنیک کے ساتھ ساتھ اس مرحلے کے مختلف نانواسٹرکچرز کی ساخت کے ساتھ دریافت کرتے ہیں۔

تصور کے ثبوت کے طورپر ، آئی این ایس ٹی کی ٹیم نے پریشرمیپنگ سینسر، ایکوسٹک سینسر اور پیزوالیکٹرک اینرجی ہارویسٹر کے طورپر کچھ ایپلی کیشنز بھی دکھائے ہیں۔ ان نینو ذرات کی پیزوالیکٹرک خصوصیات کے اطلاق کو ظاہر کرنے کے لیے،ایک پیزوالیکٹرک نینوذرے پر بھی بنایا گیا تھا اور بطور پریشر میپنگ سینسر، صوتی سینسر اور توانائی کی کٹائی کے مطالعے کے لیے اس کا عملی استعمال کیا گیا تھا۔

ڈیوائس کی اعلیٰ صوتی حساسیت، صوتی آوازوں، اسپیچ سگنلز، سانس کی حرکیات کی دریافت کی صلاحیت کو بھی  ظاہر کرتی ہے۔ اس طرح تکنیکی طور پر  اس کے قابل اطلاق میں وسعت پیدا ہوتی ہے۔اس کے علاوہ آئی این ایس ٹی کی ٹیم نے اینٹی- فیبریلازنگ اثر کو بھی دیکھا جب  پی وی ڈی ایف نینوذرات پر مشتمل δ-فیز استعمال کیا گیا جو کہ الزائیمر جیسی بیماریوں سے حفاظت کے لیے انتہائی ضروری ہے اور جو صحت کی دیکھ بھال کے شعبے میں ابھرتی ہوئی مستقبل کے ایپلی کیشنز کے مواقع پیدا کرتا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001543Z.jpg

اشاعت کی تفصیلات:

وی گپتا، اے بابو، ایس کے گھوش، زیڈ ملک، ایچ کے مشرا، ڈی سینی اور ڈی منڈل*، خود سے چلنے والے پریشر میپنگ سینسر کے لیے پی δ -وی ڈی ایف پر مبنی پیزو الیکٹرک نانو جنریٹر کا دوبارہ جائزہ لینا، ایپلی کیشن طبیعیات لیٹر 2021، 119، 252902 ۔

مزید تفصیلات کے لیے  دیپانکر منڈل(dmandal@inst.ac.in) سے رابطہ کیا جاسکتا ہے۔

*****

U.No.346

(ش ح - اع - ر ا)



(Release ID: 1789461) Visitor Counter : 125


Read this release in: English , Hindi , Tamil