بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی راستوں کی وزارت
پی پی ٹی کے زیر اہتمام گتی شکتی پر ورکشاپ
Posted On:
11 JAN 2022 4:40PM by PIB Delhi
نئی دہلی،11 جنوری 2022: بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کی وزارت کے زیر اہتمام پارادیپ پورٹ ٹرسٹ میں آج بھوبنیشور میں ’’گتی شکتی- مربوط اور ہموار سپلائی چین کے لیے انقلابی کثیر ماڈل کنیکٹی ویٹی‘‘ کے موضوع کے ساتھ ایک ورکشاپ کا انعقاد کیا۔ افتتاحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کی وزرات کے سکریٹری ڈاکٹر سنجیو رنجن نے کہا کہ پی پی ٹی نے کارکردگی اور لاگت سے متعلق مسائل کو حل کرکے عالمی معیار کی بندرگاہ تک پہنچنے کی صلاحیت ہے۔ انھوں نے گتی شکتی کے تحت این ایچ-53 (پارادیپ سے چندی کھول) کو چوڑا کرنے کے کام پر زور دیا۔ ایس ایچ-12، پارادیپ سے کٹک تک کا چار لین تک چوڑا کرنے کا کام بھی ترجیحی بنیادوں پر کیا جاسکتاہے۔ آبی گزرگاہیں، موثر رسد کی نقل وحرکت میں اہم کردار ادا کرسکتی ہیں۔پی پی ٹی کی مجوزہ دریائی پورٹ اس سمت میں درست قدم ہے۔ گتی شکتی کے تحت لاجسٹک کے مناسب قانونی فریم ورک کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے لاجسٹک کے شعبے کو ایک بڑا کام حاصل ہوگا کیونکہ اس کا مقصد لاجسٹک کی نقل وحمل کی لاگت کے 30 فیصد کو موجودہ عالمی سطح پر 7 سے 8 فیصد تک کم کرنا ہے۔ انھوں نے سالے گاؤں سے پارادیپ تک مخصوص ہیوی ہاول ریل کوریڈور کے لیے بھی تجویز پیش کی۔
آئی پی آئی سی او ایل اور آئی ڈی سی او کے ایم ڈی جناب بھوپیندر سنگھ پونیا نے کہا کہ اڈیشہ کی سرکار نے 100 ایم ایم ٹی اے فولاد کی پیداوار کا ہدف مقرر کیا ہے۔ یہ بندرگاہ کی قیادت میں صنعتکاری پر بھی زور دے رہا ہے۔ 600 کلو میٹر طویل سڑک کامنصوبہ بنایا جارہاہے جس کا مقصد رابطے میں اضافہ کرناہے۔ آئی آئی ٹی ای ایس، ریاست اڈیشہ کے لیے جامع لاجسٹک مطالعہ کر رہی ہے۔ اسی کی مناسبت سے پارادیپ کے لیے ایک جامع صنعتی منصوبہ وضع کیا جارہاہے۔ کنٹینروں میں بند سازوسامان کے لیے پی پی ٹی کے اقدامات سے ریاست کی زرعی اور سمندری مصنوعات میں بہتری آئے گی۔
پی پی ٹی کے صدر نشین جناب پی ایل ہراند نے صلاحیت میں اضافے کے منصوبوں، نقل وحمل کے مختلف طریقوں کے مابین ہم آہنگی کے لیے کوششوں اور بندرگاہ کے سامنے آسانی کے اقدامات کے بارے میں ایک تفصیلی پریزنٹیشن پیش کی۔ پارادیپ بندرگاہ، ساحلی جہاز رانی کے ذریعے 60 ایم ایم ٹی پی اے تھرمل کوئلے کی ہینڈلنگ کرنے کا صلاحیت رکھتا ہے۔ انھوں نے کول انڈیا اور ریلوے سے، پارادیپ کو تھرمل کوئلے کے مزید ریک کے الاٹمنٹ میں اضافہ کرنے کی درخواست بھی کی ۔
افتتاحی اجلاس کے بعد دو تکنیکی اجلاس ہوئے۔ پی پی ٹی کے نائب صدر نشین جناب اے کے بوس نے ’’تھرمل کوئلے کی ساحلی نقل وحرکت- مواقع اور چیلنجز‘‘ کے موضوع پر ایک اجلاس کو تفصیلات سے آگاہ کیا۔ سہ پہر کے اجلاس میں کے آئی سی ٹی پی پی ایل کے سی ای او، جناب بی کے جوشی نے ’’لاجسٹک چین کا کنورجنس اور ڈائیورجنس- صنعتی نقطہ نظر‘‘ کے موضوع پر اجلاس کو آگاہی فراہم کی۔
*****
U.No.311
(ش ح - اع - ر ا)
(Release ID: 1789255)
Visitor Counter : 174