سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

بینائی سے محروم طلباء کوایڈوانسڈ  ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے استعمال میں آسان  پائیدار بریل نقشوں تک رسائی حاصل ہوگی

Posted On: 10 JAN 2022 3:56PM by PIB Delhi

         

ملک بھر  کے بینائی سے محروم طلباء کوجلد ہی  ایسے بریل نقشوں تک رسائی حاصل ہوگی  جو کہ ڈیجیٹل ایمبوسنگ ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے ڈیزائن اور تیار کیا گیا ہے جس سے وہ استعمال  کرنے میں آسان،یوزر فرینڈلی، بہتر احساس  والے اور معیار  میں پائیدار  ہیں۔

ڈیجیٹل ایمبوسنگ ٹیکنالوجی، ایسی ٹیکنالوجی ہے جو پرنٹنگ پلیٹوں، سانچوں، کیمیکلز اور سالوینٹس کی ضرورت نہیں پڑتی،  اس سے کسی آلودگی یا فضلے کا اخراج نہیں ہوتا اور مجموعی طور پر توانائی کے کم استعمال  کی ضرورت ہوتی ہے۔ اس اختراعی ٹیکنالوجی کو بھارت میں پہلی بار نیشنل اٹلس اینڈ تھیمیٹک میپنگ آرگنائزیشن (این اے ٹی ایم او)، جوکہ  سائنس اور ٹیکنالوجی کے محکمہ کے ایک ملحقہ دفتر کےطو ر پر کام کرتا  ہے، کے ذریعہ  ڈیزائن کیا گیا اور نافذ کیا گیا۔

اس ٹکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے تیار کیے گئے نقشے  نہ صرف تیز رفتار  سے نقشے تیار کرنے کے لئے مفید ہے  بلکہ اس سے ایسے بریل نقشے بھی تیار کئے جا سکتے ہیں جن کو برسوں تک  زیادہ لوگ  استعمال کر سکتے ہیں۔ دیکھا گیا ہے کہ اس سے  پہلے کی ٹیکنالوجی سے تیار کیے جانے والے  نقشے بہت کم مدت میں  پڑھنے لائق نہیں رہتے تھے  اور انہیں  محسوس  نہیں کیا جاسکتا تھا۔ اس سلسلے میں، یہ بات  بھی قابل ذکر ہے کہ بریل برادری کے ماہرین اور طلباء سے حاصل شدہ فیڈ بیک  سے ہماری حوصلہ افزائی ہوئی  ہمیں  اٹلس کے حجم کو کم کرنے کے معاملے میں کم لاگت کے ساتھ جدید ترین  پروڈکٹ تیار کرنے ، اس کی پڑھے جانے کی خصوصیت میں اضافہ کرنے، نقشے اور اٹلس وغیرہ لے جانے میں آسانی فراہم کی تحریک ملی ہے۔

این اے ٹی ایم او نے سال 1997 میں پن  سفر کا آغاز کیا تھا لیکن اس کو انگریزی بریل رسم الخط  میں بینائی سے محروموں  کے لئے بریل اٹلس  (انڈیا)، ایڈیشن 2017 کی اشاعت سے مقبولیت حاصل ہوئی جس کی  بینائی سے محروم برادری نے  بہت پذیرائی کی۔ اس کو  ملک میں  مینول  ایمبوسنگ طریقے سے  تیار کیا گیا تھا۔ وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے اس اشاعت کے لیے این اے ٹی ایم او کو ’’ جسمانی طور پر معذور افراد کے لئے سائنس اینڈ ٹکنالوجی کی ایجاد‘‘  سے متعلق  قومی ایوارڈ سے نوازا ۔ یہ اشاعت  نئی دہلی میں  10 فروری 2017 کو باضابطہ طور پر جاری کی گئی تھی۔

اس سلسلے  میں، این اے ٹی ایم او کو مختلف حلقوں سے بریل اٹلسوں کے لیے غیر متوقع اور  بہت زیادہ مانگ حاصل ہوئی  اور این اے ٹی ایم او کو اس  حلقے میں ایک صف اول کی تنظیم  تسلیم کیا گیا ہے۔ اس سے این اے ٹی ایم او کو ہندی اور دیگر علاقائی زبانوں میں بریل اٹلس تیار کرنے کا حوصلہ ملا۔ اس تنظیم نے ماہرین اور تنظیموں کے  مشورے سےبھارت  کی مختلف ریاستوں کے بریل اٹلس کی تیار کرنے شروع کئے ہیں۔

سائنس اور ٹیکنالوجی کے محکمے کی حوصلہ افزائی اور تعاون سے  این اے ٹی ایم او نے جدید ترین سولیوشن مثلاً مصنوعی ذہانت (اے آئی ) اور ڈیجیٹل ایمبوسنگ سولیوشن کے لیے اسپاٹ یو وی  کوٹنگ طریقہ کار کے ساتھ بریل یونٹ تیار کی  ہے۔

بنیادی طور پر تھیمیٹک  نقشے جی آئی ایس ٹیکنالوجی استعمال کرتے ہوئے ڈیجیٹل پلیٹ فارم پر تیار کیے جاتے ہیں۔اس کے بعد  ہارڈ کاپی پروڈکٹس کو سافٹ شیٹ سے  لیمینیٹ کیا جاتا ہے۔ سافٹ لیمینٹیڈ  نقشے اسپاٹ یو وی  کوٹنگ کے لیے پرفیکٹ رجسٹریشن کے ساتھ  ایمبوسنگ  ڈیجیٹل آلات میں رکھا جاتا ہے۔ سافٹ کاپی نقشے ایمبوسنگ  کے لیے دلچسپی کے ایریا  میں  ماسک کئے جاتے  ہیں۔ حتمی بریل نقشے حاصل کرنے کے لیے  تھری ڈی ایمبوسنگ کے واسطے اے آئی  ٹیکنالوجی  استعمال کی جاتی ہے۔ بینائی سے محروم طلباء کے آسان استعمال کے لیے مکمل نقشوں  کے  سیٹ  کی اسپائرل بائنڈنگ کی جاتی ہے۔

 

بھارت  کے بریل اٹلس تصور کے ایک  ثبوت (پی او سی) کے طور پر بھارت کے 323 اسکولوں میں تقسیم کئے گئے۔ اس اشاعت کے ساتھ ساتھ، این اے ٹی ایم او  کے ذریعہ بینائی سے محروم طلبا،  اساتذہ اور تربیت کاروں کے درمیان  بیداری پیدا کرنے کے لیے بریل ورکشاپس اور کوئز کنٹیسٹ   کا اہتمام بھی  کیا جاتا ہے ۔ سال  2017 سے 2019 تک مجموعی طور پر   22 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام خطوں کے 97 اسکولوں کے 1409 طلباء نے بریل ورکشاپس اور کوئز کنٹیسٹ میں حصہ لیا۔

کل ہند سطح پر ایک بڑے طبقے کی مانگ کو پورا کرنے کی توقع کے ساتھ  منفرد بریل سولیوشن یونٹ جلد ہی شروع کی جائے گی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ا گ ۔ن ا۔

U-278

                          



(Release ID: 1789003) Visitor Counter : 163