امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت

خوراک ، نظام عامہ کے سکریٹری نے کرناٹک کے چیف سکریٹری سے ملاقات کی


کرناٹک کو جوار باجرے، کی پیداوار میں  اضافے کے کام کو تیز کرنا چاہیے  :خوراک اور تقسیم عامہ کے سکریٹری

Posted On: 08 JAN 2022 7:23PM by PIB Delhi

نئی دہلی،08 جنوری،2022  / صارفین کے امور، خوراک  اور تقسیم عامہ  کی وزارت کے تحت خوراک اور تقسیم عامہ کے محکمے کے سکریٹری  جناب سدھانشو پانڈے نے کرناٹک سرکار کے چیف سکریٹری سے ملاقات کی۔ جس کے دوران خریداری کے دوران حادثاتے کے دعوؤں کو نمٹانے ، خریداری کے کام کاج کے لیے ریاست کی تیاریوں ، چاول کے ذخیروں ، چاول کی پیداوار کے یونٹوں کے قیام ، چاول کی تقسیم ، جوار باجرے کی پیداوار کی حوصلہ افزائی ، ایتھنول ملانے کے کارخانوں کے قیام پر بات چیت کی گئی ۔

سکریٹری نے ریاست کو بتایا کہ خریداری کے دوران سرزد ہونے والے حادثات کو نمٹانے کے دعوؤں اور ای پی او ایس تقسیم کی خودکار مقدار کی حد تک تقسیم کی سبسڈی کی رقوم کے لیے  ریاست کو ادا کرنے کی اجازت دی جا چکی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ریاست کو چاہیے کہ وہ اپنے خریداری اور تقسیم کے منصوبوں کی منظوری محکمے سے پیشگی طور پر حاصل کر لے اور موٹے اناج کی خریداری اور تقسیم سے متعلق نظر ثانی شدہ رہنما ہدایات 10 مہینے تک نافذ العمل رہیں گی۔

جناب پانڈے نے مزید بتایا کہ سال 2023 کو جوار بازرے کا بین الاقوامی سال قرار دیا گیا ہے اور کرناٹک راگی کی پیداوار کرنے والی ایک بڑی ریاست ہے لہذا اسے جوار باجرے کی پیداوار میں اور زیادہ اضافہ کرنا چاہیے اور اسٹارٹ اپ کے ذریعے جوار باجرے کی پیداوار کی مارکیٹ میں اور زیادہ رسائی حاصل کرنے کےلیے حیدرآبافد میں باجرے کے بھارتی ادارے کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہیے۔ خوراک کے سکریٹری  نے مزید بتایا کہ دیگر ریاستوں کے جوار باجرے کی ضروریات بھی کرناٹک پوری کر سکتا ہے  ، جس کے ساتھ ساتھ مرکز نقل و حمل کی سارے اخراجات برداشت کرے گا۔

انہوں نے بتایا کہ مرکز نے ریاست میں کھپت کے لیے ادوپی اور دکشن کنڑ میں دھان کی مقامی قسموں کی خریداری کی اجازت دی جا چکی ہے۔ پیشگی سبسڈی جاری کرنے کے لیے چیف سکریٹری کی درخواست کے بارے میں یہ بتایا گیا کہ ریاست کو خریداری کا کام کاج شروع ہونے سے پہلے اپنے عارضی اخراجات بھیج دینے چاہئیں۔ جس کی بنیاد پر پیشگی رقوم جاری کی جا سکتی ہے۔

مرکز کے اہم پروجیکٹ کی طرف ریاستی کی توجہ مبذول کراتے ہوئے جو آئی سی ڈی ایس اور ایم ڈی ایم اسکیموں کے تحت چاول کی تقسیم ہوتی ہے انہوں نے تجویز رکھی کہ ریاست کے صحت سے متعلق محکمے کو چاہیے کہ وہ اس طرح کے بچوں کی صحت کے فروغ پر نظر رکھنے کے لیے لوگوں کو کام پر لگائے۔ جیساکہ ریاست کا منصوبہ ہے کہ وہ دھان کی خریداری میں اضافہ کرے ۔ انہوں نے تجویز رکھی کہ چونکہ ایف آر کے یونٹ زیادہ بوجھ والے ضلعوں کے لیے 100 فیصد چاول کے طویل مدتی مقاصد پر قائم کیے جا رہے ہیں۔ لہذا چاولوں کی خریداری مقامی سطح پر کی جاسکتی ہے۔ انہوں نے تجویز کیا کہ ریاست کو چاہیے کہ وہ ملنگ کے مرحلے میں ہی چاول  کا فورٹیفکیشن کر دیں۔

کرناٹک چینی پیدا کرنے والی سب سے بڑی ریاست ہے ۔ خوراک کے سکریٹری نے تجویز کیا کہ ایتھنول کی پیداوار اور بلینڈنگ کو بڑھاوا دیا جانا چاہیے کیونکہ کرناٹک  ان 8 نامزد ریاستوں میں سے ایک ہے  جہاں ایتھنول کے 100 کارخانے شروع کیے جانے کا منصوبہ ہے۔

مائیگرینٹ مزدوروں، کوفی پودھ کاری کارکنوں اور تعمیراری سرگرمیوں میں مصروف دیگر کارکنوں  کے لیے ایک ملک ایک راشن  کا قدم ریاستیں اٹھا سکتی ہیں تاکہ غریبوں کو صحیح معنوں میں فائدہ پہنچے۔

 ۔۔۔

                  

ش ح ۔ اس۔ ت ح ۔                                             

U –257



(Release ID: 1788747) Visitor Counter : 149


Read this release in: English , Hindi , Telugu , Kannada