شماریات اور پروگرام کے نفاذ کی وزارت
قومی آمدنی 22-2021 کے پہلے پیشگی تخمینے
Posted On:
07 JAN 2022 5:30PM by PIB Delhi
نئی دہلی،07 جنوری،2022 /اعداد و شمار اور پروگرام پر عمل درآمد کی وزارت کے تحت اعداد و شمار کا قومی دفتر این ایس او اس پریس نوٹ میں قومی آمدنی کے پہلے پیشگی تخمینے ایف اے ای ، مالی سال 22-2021 کے لیے متواتر (12-2011) اور رواں قیمتوں دونوں پر جاری کر رہا ہے۔ ان کے ساتھ ساتھ قومی کھاتوں کے کیلنڈر کے اجرا کے مطابق مجموعی گھریلو پیداوار جی ڈی پی کے اخراجات کے ، پہلے کے تخمینے بھی جاری کر رہا ہے۔
جی ڈی پی کے پہلے پیشگی تخمینے، جو سال 17-2016 میں پیش کیے گئے، محدود اعداد و شمار پر مبنی ہیں اور بینچ مارک اشارے کے طریقہ کار کو استعمال کرتے ہوئے مرتب کیے گئے ہیں، تاکہ بجٹ کی مشق کے لیے ایک ضروری ان پٹ کے طور پر کام کیا جا سکے۔ یعنی پچھلے سال کے لیے دستیاب تخمینے ( سال 21-2020 میں اس معاملے میں) متعلقہ اشارے کا استعمال کرتے ہوئے مرتب کیے گئے ہیں جو شعبوں کی کارکردگی کو ظاہر کرتے ہیں۔
سال 2019-20، 2020-21 اور 22-2021 مسلسل (سال 12-2011) کے لیے اقتصادی سرگرمیوں کی اقسام اور جی ڈی پی کے اخراجات کے اجزاء کے لحاظ سے بنیادی قیمتوں پر جی وی اے کے ساتھ مجموعی/نیٹ قومی آمدنی اور فی کس آمدنی کا تخمینہ لگانا اور موجودہ قدر تفصیلات 1 سے 4 میں دی گئی ہیں۔
سال 2021-22 میں مستقل قیمتوں (12-2011) پر حقیقی جی ڈی پی یا جی ڈی پی کا تخمینہ147.54 لاکھ کروڑ روپے لگایا گیا ہے، جب کہ سال 21-2020کے لیے جی ڈی پی کا عارضی تخمینہ 135.13 لاکھ کروڑ روپے ہے، جو کہ 31 مئی 2021 کو جاری کیا گیا۔ سال 22-2021 کے دوران حقیقی مجموعی گھریلو پیداوار (جی ڈی پی) 21-2020 میں 7.3 فیصد کے جی ڈی پی کے مقابلے میں 9.2 فیصد رہنے کا امکان ہے۔ بنیادی قیمتوں پر حقیقی جی وی اے کا تخمینہ سال 22-2021 میں135.22 لاکھ کروڑ روپے ہے جبکہ سال 21-2020 میں 124.53 لاکھ کروڑ روپے تھا، جو کہ 8.6 فیصد کی ترقی کو ظاہر کرتا ہے۔
سال 2019-20، 2020-21 اور 22-2021 مسلسل (12-2011) کے لیے اقتصادی سرگرمیوں کی اقسام اور جی ڈی پی کے اخراجات کے اجزاء کے لحاظ سے بنیادی قیمتوں پر جی وی اے کے ساتھ مجموعی/نیٹ قومی آمدنی اور فی کس آمدنی کا تخمینہ لگانا اور موجودہ قدر تفصیلات 1 سے 4 میں دی گئی ہیں۔
سال 2021-22 میں موجودہ قیمتوں پر برائے نام جی ڈی پی یا جی ڈی پی کا تخمینہ 232.15 لاکھ کروڑ روپے لگایا گیا ہے، جب کہ سال 21-2020 کے لیے جی ڈی پی کا عارضی تخمینہ197.46 لاکھ کروڑ روپے تھا جو 31 مئی 2021 کو جاری کیا گیا تھا۔ سال 22-2021 کے دوران برائے نام جی ڈی پی میں 17.6 فیصد اضافہ متوقع ہے۔ سال 22-2021 میں بنیادی قیمتوں پر برائے نام جی وی اے کا تخمینہ 210.37 لاکھ کروڑ روپے ہے، جب کہ21-2020 میں یہ 179.15 لاکھ کروڑ روپے ہے جس میں 17.4 فیصد اضافہ ہے۔
مالی سال کے پہلے 8 مہینوں کے سیکٹر وار تخمینے اشارے کے ساتھ دستیاب ہیں جیسے- (i) صنعتی پیداوار کا اشاریہ(آئی آئی پی) ، (ii) نجی کارپوریٹ سیکٹر میں درج کمپنیوں کی ستمبر میں ختم ہونے والی سہ ماہی تک کی مالی کارکردگی، 2021 (iii) فصل کی پیداوار کا پہلا پیشگی تخمینہ، (iv) مرکزی اور ریاستی حکومتوں کے کھاتوں، (v) بینک ڈپازٹس اور کریڈٹس، (vi) خالص ٹن کلومیٹر اور ریلوے کے لیے مسافر کلومیٹر، (vii) مسافر اور کارگو کے ذریعے چلائے جانے والے سول ایوی ایشن، (viii) بڑی سمندری بندرگاہوں پر مال برداری، (ix) تجارتی گاڑیوں کی فروخت وغیرہ۔
سال 2021-22 کے تخمینے مسافروں اور سول ایوی ایشن کے ذریعہ سنبھالے جانے والے کارگو، متعلقہ ایجنسیوں کے ذریعہ فراہم کردہ اہم سمندری بندرگاہوں پر کارگو کو بھی متعلقہ شعبوں کے تخمینے مرتب کرنے میں استعمال کیا گیا۔ تخمینہ میں استعمال ہونے والے اہم اشاریوں میں فیصد کی تبدیلی ضمیمہ میں دی گئی ہے۔
جی ڈی پی کی تالیف کے لیے استعمال ہونے والے کل ٹیکس ریونیو میں نان جی ایس ٹی ریونیو اور جی ایس ٹی ریونیو شامل ہیں۔ سال22-2021 کے لیے ٹیکس ریونیو کے نظرثانی شدہ تخمینہ، اور ہندوستان کے کمپٹرولر اینڈ آڈیٹر جنرل (سی جی اے) اور کمپٹرولر اینڈ آڈیٹر جنرل آف انڈیا (سی اے جی) کی ویب سائٹس پر دستیاب تازہ ترین معلومات کا استعمال مصنوعات پر ٹیکس کا تخمینہ لگانے کے لیے کیا گیا ہے۔ موجودہ قیمتیں. مستقل قیمتوں پر مصنوعات پر ٹیکس حاصل کرنے کے لیے، قابل ٹیکس اشیا اور خدمات میں توسیع کا استعمال کرتے ہوئے حجم میں اضافہ کیا جاتا ہے اور ان کو کل ٹیکس کا حساب لگانے کے لیے مربوط کیا جاتا ہے۔ مرکز کی اہم سبسڈیز، جیسے خوراک، یوریا، پیٹرولیم اور غذائیت پر مبنی سبسڈی بجٹ 2021-22 میں متعارف کرائی گئی اور اکتوبر 2021 تک بیشتر ریاستوں کی طرف سے سبسڈی پر خرچ، مرکزی/ریاست وار بجٹ تخمینوں کی دفعات کے مطابق۔ 22-2021 سی اے جی ویب سائٹ پر دستیاب ہے۔ سال22-2021 کے لیے مرکز اور ریاستوں کے بجٹ دستاویزات کے تفصیلی تجزیہ پر مبنی محصولات کے اخراجات، سود کی ادائیگیوں، سبسڈیز وغیرہ پر دستیاب معلومات کا استعمال حکومت کے حتمی کھپت کے اخراجات (جی ایف سی ای) کا تخمینہ لگانے کے لیے بھی کیا گیا تھا۔
تاہم، یہ سال 22-2021کے ابتدائی تخمینے ہیں۔ مختلف اشاریوں کی اصل کارکردگی، ٹیکس کی اصل وصولی اور آنے والے مہینوں میں سبسڈیز پر ہونے والے اخراجات، کمزور طبقوں کے لیے نئے ریلیف اقدامات (مثلاً مفت غذائی اجناس کی فراہمی جس میں اب مارچ 2022 تک توسیع کر دی گئی ہے) اور دیگر اقدامات، اگر کوئی ہیں اور اس کے ذریعے اٹھائے گئے اقدامات۔کووڈ-19 کے پھیلاؤ پر قابو پانے کے لیے حکومت کا اثر ان تخمینوں کے بعد کی نظرثانی پر پڑے گا۔
سال2020-21 کا پہلا نظرثانی شدہ تخمینہ جو 31.01.2022 کو جاری کیا جائے گا (بینچ مارک سال) اس کا اثر ایف اے ای میں ظاہر ہونے والی شرح نمو پر نظر ثانی کا باعث بن سکتا ہے۔ اس لیے، جاری کردہ کیلنڈر کے مطابق، مذکورہ وجوہات کی بناء پر تخمینوں میں مناسب وقت پر نظر ثانی کیے جانے کا امکان ہے۔ اعداد و شمار کی تشریح کرتے وقت صارفین کو اس کو مدنظر رکھنا چاہیے۔
سال 22-2021 کے لیے قومی آمدنی کا دوسرا پیشگی تخمینہ اور سہ ماہی اکتوبر-دسمبر، 2021 (تیسری سہ ماہی 2021-2022) کے لیے سہ ماہی جی ڈی پی تخمینے 28.02.2022 کو جاری کیے جائیں گے
Annexure
مکمل پریس نوٹ کی جانکاری کےلیے براہے کرم یہاں کلک کیجیے۔
۔۔۔
ش ح ۔ اس۔ ت ح ۔
U –243
(Release ID: 1788703)
Visitor Counter : 732