زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت

مرکزی وزیر جناب نریندر سنگھ تومر اور جناب جی کشن ریڈی نے شمال مشرقی علاقہ (این ای آر) کی ریاستوں میں زرعی شعبے کی مختلف اسکیموں کی پیش رفت کا جائزہ لیا۔


حکومت ہند این ای آر خطہ کے کسانوں کی آمدنی کو دوگنا کرنے کو یقینی بنانے کے لیے اپنی صلاحیت کے مطابق ہر ممکن کوشش کرے گی: جناب تومر

اسکیموں کے بہتر نفاذ کو یقینی بنانے کے لیے وزارت زراعت، (ڈی او این ای آر) اور ریاستی حکومتوں کے نمائندوں کے ساتھ ایک ٹاسک فورس تشکیل دی جانی چاہیے: جناب جی کشن ریڈی

Posted On: 06 JAN 2022 7:20PM by PIB Delhi

نئی دہلی، 07 جنوری ،2022

زراعت اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر جناب نریندر سنگھ تومر اور سیاحت، ثقافت اور شمال مشرقی خطہ کی ترقی کے مرکزی وزیر جناب جی کشن ریڈی نے  شمال مشرقی علاقہ (این ای آر) کی ریاستوں میں حکومت ہند کی  زراعت کے شعبے میں مختلف اسکیموں کی پیشرفت کا جائزہ لینے کے لیے وگنان بھون، نئی دہلی سے آج ورچوئل طور پر ایک میٹنگ کی مشترکہ صدارت کی۔

مرکزی وزیر مملکت برائے (ڈی اور این ای آر) جناب بی ایل ورما، تمام8 شمال مشرقی ریاستوں کے وزرائے زراعت نے میٹنگ میں شرکت کی۔ سکریٹری،  ڈونر ، سکریٹری، زراعت، این ای آر ریاستوں کے زرعی سکریٹریز کے ساتھ ساتھ دونوں وزارتوں اور ان کی تنظیموں کے سینئر افسران بھی میٹنگ میں موجود تھے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001F9RG.jpg

شمال مشرقی ریاستوں سے خطاب کرتے ہوئے، زراعت اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر جناب نریندر سنگھ تومر نے یقین دلایا کہ مرکزی حکومت ہند این ای آر  خطے کے کسانوں کی آمدنی کو دوگنا کرنے کو یقینی بنانے کے لیے اپنی صلاحیت کے مطابق ہر ممکن کوشش کرے گی۔ انہوں نے کہا،‘‘ہمارا دروازہ ہمیشہ کھلا ہے۔ میں تمام ریاستی حکومتوں سے درخواست کرتا ہوں کہ اگر آپ کو زراعت کے شعبے سے متعلق کسی بھی اسکیم میں کوئی دشواری محسوس ہوتی ہے تو آپ اپنی تجویز لے کر آئیں۔’’

جناب تومر نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے شمال مشرقی خطے کی ترقی پر خصوصی زور دیا ہے۔ آئل پام سیکٹر میں مواقع پر بات کرتے ہوئےجناب تومر نے کہا کہ آئی سی اے آر نے مشورہ دیا ہےکہ شمال مشرق میں 9 لاکھ ہیکٹر اراضی آئل پام کی پیداوار کے لیے موزوں ہے۔ تیل پام کی پیداوار سے شمال مشرقی خطے کے کسانوں کو بہت زیادہ فائدہ پہنچے گا، روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے اور آئل پام کی درآمد کو کم کیا جا سکے گا۔ اس طرح ہندوستان کو خوردنی تیل میں خود کفیل بنانے میں شمال مشرق کا ایک اہم رول ہے۔

وزیر موصوف نے کہا کہ کچھ باغبانی اور دواؤں کی فصلیں صرف شمال مشرقی ریاست میں پیدا ہوتی ہیں۔ ایسی فصلوں کی برآمد کا بہت بڑا موقع ہے۔ انہوں نے کہا کہ زراعت اور تجارت کی وزارت ایسے مواقع سے فائدہ اٹھانے اور شمال مشرقی ریاستوں کو درپیش لاجسٹک مسائل کو حل کرنے کے لیے مل کر کام کر رہی ہے۔

وزیر زراعت نے ریاستی حکومت سے قدرتی کاشتکاری پر توجہ دینے کی بھی درخواست کی۔ انہوں نے کہا کہ زیرو بجٹ نیچرل فارمنگ کے ذریعے کسانوں کا خریدی ہوئی اشیاء پر انحصار کم کرنے کے وزیر اعظم کے وژن کو پورا کیا جانا چاہیے جو کہ روایتی فیلڈ بیسڈ ٹیکنالوجیز پر انحصار کرتے ہوئے زراعت کی لاگت کو کم کرتا ہے جو قدرتی کاشتکاری کے ذریعے مٹی کی صحت کو بہتر بنانے کا باعث بنتی ہے۔ انہوں نے سکم اور دیگر شمالی ریاستوں کو نامیاتی کاشتکاری میں کامیابیوں کے لیے بھی مبارکباد دی۔

جناب جی کشن ریڈی، مرکزی وزیر برائے سیاحت، ثقافت اور شمال مشرقی خطہ کی ترقی نے شمال مشرقی علاقہ (ڈی او این ای آر) کی ریاستوں سے خطاب کرتے ہوئے تجویز پیش کی کہ وزارت زراعت، ڈی او این ای آر  اور ریاستی حکومتوں کے نمائندوں کے ساتھ ایک ٹاسک فورس تشکیل دی جائے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ زراعت کی اسکیموں کو وزارت شمال مشرقی خطہ کے لیے سیر شدہ  یا مرکوز ہے اور اسکیموں کو شمال مشرقی خطے میں پیش آنے والی منفرد نوعیت اور باریکیوں سے نمٹنے کے لیے اپنی مرضی کے مطابق بنایا جا سکتا ہے۔

وزیر موصوف نے کہا کہ زراعت اور سیاحت کی صنعتوں میں روزگار پیدا کرنے کی بڑی گنجائش موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے شمال مشرق کو نامیاتی کھیتی کے مرکز کے طور پر ترقی دینے کے وژن پر زور دیا ہے۔ مزید برآں، خطے کی اقتصادی خوشحالی میں اہم کردار ادا کرنے والے کے طور پر باغبانی کی ترقی کے بے پناہ امکانات ہیں۔خواہ انناس ہو، سنگترہ، کیوی، یا مصالحے جیسے ہلدی، ادرک، الائچی وغیرہ۔ شمال مشرقی ریاستیں بازار میں مقبولیت حاصل کر رہی ہیں جنہیں اب عالمی سطح پر لے جانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ زرعی اور باغبانی پیداوار کی ویلیو چین کو مضبوط بنانے پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ فصل کے بعد کے انتظام کو بھی ایف پی اوز، ایس ایچ جی اور نجی شعبے کو شامل کرکے بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔ یہ ہمارے کسانوں کی آمدنی کو دوگنا کرنے کے لیے ایک اہم قدم ہے۔ مرکزی وزارت زراعت، لائن(متعلقہ) وزارتوں اور شمال مشرقی ریاستوں کے درمیان زیادہ تال میل ہونا چاہیے۔

میٹنگ کے دوران، این ای آر ریاستوں کے لیے زرعی شعبے میں وزارتوں کے ذریعے چلائے جا رہے اہم اقدامات/پروگراموں کے بارے میں وزارت زراعت اور این ای آر کی تمام 8 ریاستوں کے سیکرٹریوں نے مختصر پیشکشیں کیں۔ میٹنگ کے دوران زیر بحث کلیدی اسکیمیں/ پروگرام درج ذیل ہیں:

  • مشن آرگینک ویلیو چین ڈیولپمنٹ فار نارتھ ایسٹرن ریجنز(ایم او وی سی ڈی این ای آر)
  • خوردنی تیل پر قومی مشن - آئل پام (این ایم ای او۔او پی)
  • شمال مشرقی علاقے میں بانس
  • باغبانی کی مربوط ترقی کا مشن (ایم آئی ڈی ایچ)

شمال مشرقی ریاستوں اروناچل پردیش، آسام، منی پور، میگھالیہ، میزورم، ناگالینڈ، سکم اور تریپورہ کے وزرائے زراعت نے ان مسائل اور چیلنجوں پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔

نارتھ ایسٹرن ڈیولپمنٹ فنانس کارپوریشن لمیٹڈ (این ای ڈی ایف آئی)، ٹرائبل کوآپریٹو مارکیٹنگ ڈیولپمنٹ فیڈریشن آف انڈیا لمیٹڈ (ٹرائی ایف ای ڈی) اور نیشنل ایگریکلچرل کوآپریٹو مارکیٹنگ فیڈریشن آف انڈیا لمیٹڈ (این اے ایف ای ڈی) جیسی تنظیموں کے عہدیداروں نے بھی اپنے کام پر پریزنٹیشنز پیش کیں۔ فوڈ پروسیسنگ کی وزارت کے افسران بھی موجود تھے اورانھوں نے  شمال مشرقی خطہ کے لیے دستیاب مختلف اسکیموں کے بارے میں پیشکشیں دیں۔

 

<><><><><>

ش ح-ش ت-ج

U.No. : 199



(Release ID: 1788290) Visitor Counter : 165


Read this release in: English , Hindi , Manipuri