مواصلات اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی کی وزارت
ٹیلی کمیونیکیشن انجینئرنگ سینٹر (ٹی آئی سی) نے ‘‘کوڈ آف پریکٹس فار سیکورنگ کنزیومر انٹرنیٹ آف تھنگس (آئی او ٹی )’’ جاری کی
یہ رہنما خطوط صارفین کے آئی اوٹی آلات اور ایکو سسٹم کو محفوظ بنانے کے ساتھ ساتھ اس سے متعلق کمزوریوں کے بندوبست میں مد د کریں گے
Posted On:
05 JAN 2022 5:54PM by PIB Delhi
کمیونی کیشن کی وزارت کے ٹیلی مواصلات محکمہ کے تحت ٹیلی کمیونیکیشن انجینئرنگ سینٹر (ٹی ای سی) نے کنزیومر انٹرنیٹ آف تھنگس (آئی او ٹی) آلات کو محفوظ بنانے کے مقصد سے عالمی معیارات اوربہترین روایات کے مطابق ایک بنیادی ضرورت کے طور پر ‘کوڈ آف پریکٹس فار سیکورنگ کنزیومر انٹرنیٹ آف تھنگس، (آئی او ٹی )’ نام کی ایک رپورٹ جاری کی ہے۔ یہ رہنما خطوط صارف آئی او ٹی آلا ت اورایکو سسٹم کو محفوظ بنانے کے ساتھ ساتھ اس سے متعلق کمزوریوں کے بندوبست میں مدد کریں گے۔ یہ رپورٹ آئی او ٹی آلات کے مینوفیکچررز، خدمات فراہم کرنے والوں/ سسٹم انٹیگریٹرس اور ایپلیکیشن ڈیولپرس وغیرہ کے استعمال کے لئےہے۔
انٹرنیٹ آف تھنگس (آئی او ٹی) دنیا بھر میں کافی تیزی سے ابھرتی ہوئی تکنیکوں میں سے ایک ہے، جوکہ سماج، صنعت اور صارفین کے لئے وسیع تر فائدے مند مواقع فراہم کرتی ہے۔ اس تکنیک کا استعمال کنکٹیڈ آلات کی مدد سے بجلی، موٹر گاڑی، سیکورٹی اور نگرانی دوردراز صحت بندوبست، زراعت، اسمارٹ ہوم اور اسمارٹ سٹی وغیرہ جیسے مختلف شعبوں میں اسمارٹ بنیادی ڈھانچے کی تعمیر میں کیا جارہا ہے ۔ سینسر، کمیونیکیشن ٹکنالوجی (سیلولر اور غیر سیلولر)، اے آئی/ ایم ایل، کلاؤڈ/ ایج کمپیوٹنگ وغیرہ جیسی مختلف ٹکنالوجیزمیں حالیہ پیش رفت سے آئی او ٹی کو فائدہ ہواہے۔
اندازوں کے مطابق سال 2026 تک عالمی سطح پر 26.4ارب آئی او ٹی آلات استعمال میں لائے جاسکتے ہیں، اس میں سے تقریبا20 فیصد آلات سیلولر ٹکنالوجیز پر مبنی ہوں گے۔ کنزیومر اور انٹرپرائز آئی او ٹی آلات کا تناسب 45 فیصد : 55 فیصد کا ہوسکتا ہے۔
ٹیلی مواصلات کے محکمہ (ڈی او ٹی) کے ذریعہ جاری قومی ڈیجیٹل کمیونی کیشن پالیسی (این ڈی سی پی) 2018 کے مطابق سال 2022 تک 5 ارب کنکٹیڈ آلات کے لئے ایک ایکو سسٹم بنایا جانا ہے۔ اسلئے امید کی جاتی ہے کہ سال 2022 تک بھارت میں 5ارب کا تقریبا 60 فیصد یعنی 3 ارب کنکٹیڈ آلات موجود ہوسکتے ہیں۔
آئی اوٹی ا ٓلات کے پہلے سے اندازہ لگائے گئے اضافے کو دیکھتے ہوئے یہ یقینی بنانا ضروری ہے کہ آئی او ٹی سے جڑے آخری پوائنٹ سیفٹی اور سیکورٹی سے متعلق معیارات اور رہنما خطوط پرعمل کریں تاکہ صارفین اور ان آئی او ٹی آلات کو جوڑنےوالے نیٹ ورک کا تحفظ کیا جاسکے ۔ روز مرہ کی زندگی میں استعمال کئےجارہے آلات / نیٹ ورک کی ہیکنگ سے کمپنیوں ، اداروں، ملکوں اوران سب سے بھی اوپر عام لوگوں کو نقصان ہوگا۔اس لئے آئی او ٹی ایکو سسٹم کو اینڈ ٹو اینڈیعنی آلات سے لے کر ایپلیکیشن تک محفوظ بنانا انتہائی اہم ہوگا۔
ٹیلی مواصلات کے محکمہ کے تحت ٹیلی کمیونی کیشن انجینئرنگ سینٹر (ٹی ای سی) مختلف فریقوں کے ساتھ شراکت داری کرتے ہوئے آئی او ٹی کے شعبے میں کام کررہاہے اور اس نے 16تکنیکی رپورٹیں جاری کی ہیں۔ (https://tec.gov.in/M2M-IoT-technical-reports).
۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔
(ش ح۔ف ا۔ ف ر (
U-154
(Release ID: 1787900)
Visitor Counter : 220