قانون اور انصاف کی وزارت

اختتام سال کا جائزہ : قانون سازیہ کا محکمہ


2021 کے دوران قانون سازیہ کے محکمہ کی حصولیابیاں ،مختلف اقدامات پروگرام اور  اسکیمیں

Posted On: 04 JAN 2022 6:04PM by PIB Delhi


جہاں تک مرکزی حکومت کے قانون سازی کے کام کا ج  کا تعلق ہے، قانون ساز محکمہ بنیادی طور پر اس تناظر میں خدمت فراہم کرنے والے کے طور پر کام کرتا ہے۔ یہ مختلف وزارتوں/محکموں کی قانون سازی کی تجاویز کی بروقت کارروائی کو یقینی بناتا ہے۔ اس تناظر میں، قانون سازی کا محکمہ قانون سازی کے ذریعے پالیسی کے مقاصد حاصل کرنے میں حکومت کی وزارتوں/محکموں کی مدد کرنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ قانون سازیہ کا محکمہ مرکزی قوانین کے آئین کے آٹھویں جدول  میں مذکور زبانوں میں ترجمہ کرنے میں ریاستی حکومتوں کی مدد  بھی کرتا ہے۔

محکمہ کی طرف سے کئے گئے اہم کام کاج

یکم جنوری 2021 سے 22 دسمبر 2021 تک  کی مدت کے دوران، اس محکمے نے متعلقہ وزارتوں/محکموں سے مشاورت کے بعد اور  کابینہ/نئی قانون سازیہ  کی تجاویز اور مسودہ بل/آرڈیننس کے لیے 84 نوٹس کی جانچ کی۔ کابینہ کی منظوری کے بعد اس مدت  کے دوران 50 بل پارلیمنٹ میں پیش کرنے کے لیے بھیجے گئے۔ پہلے  سے ہی پارلیمنٹ کے سامنے زیرالتوا بل اور  یکم جنوری  2021 سے 22 دسمبر ،2021 کی مدت کے دوران پیش کئے گئے 46 بل سمیت آئین کے (ایک سو ستائیسویں ترمیمی بل، 2021 (105ویں آئینی ترمیمی ایکٹ، 2021 کی شکل میں) نافذ کیا گیا۔ مذکورہ مدت کے دوران آئین کی دفعہ  123 کے تحت صدر  کی جانب سے 10 آرڈیننس جاری کیے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ، اس مدت کے دوران اس محکمہ کی جانب سے  1977  کے قانونی ضابطوں ، ضوابط، احکامات اور نوٹیفیکیشنز کی بھی جانچ اور جائزہ   لیا گیا تھا۔

انتخابی قوانین اور انتخابی اصلاحات

عوامی نمائندگی کے قانون 1950 اور عوامی نمائندگی کے قانون 1951 میں ترمیم کے لئے انتخابی ترامیم قوانین بل 2021، 21 دسمبر 2021 کو پارلیمنٹ کی جانب سے منظور کیا گیا۔مذکورہ بل میں درج ذیل باتوں کا ذکر کیا گیا ہے:

  1. انتخابی فہرست کو آدھار کے نظام  کے ساتھ جوڑنے سے مختلف مقامات  پر ایک ہی شخص کے متعدد اندراج کی لعنت کو ختم  کیا جاسکے گا۔ انتخابی فہرستوں میں اندراج کے لیے متعدد  انتخابی تاریخیں رائے دہندگان کی بنیاد کو وسعت دیں گی اور اس کے نتیجے میں انتخابی عمل میں اہل رائے دہندگان کی زیادہ سے زیادہ شرکت ممکن ہوسکے گی۔

b (   صنفی مساوات اور شمولیت کی ایک قبول شدہ پالیسی کے مطابق ہمارے انتخابات کے انعقاد میں قوانین کو صنفی ا عتبار سے غیر جانبدار بنانا؛ اور

c (       عملے یا احاطے وغیرہ کی ضرورت کے حوالے سے انتخابات کے انعقاد کے عمل کو ہموار کرنا۔

لیجسلیٹو ڈرافٹنگ اینڈ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ (آئی ایل آئی ) (آر)

قانون سازی کا مسودہ ایک خصوصی اور اہم  کام ہے جس میں مسودہ سازی میں ہنر اور مہارت شامل ہوتی ہے۔ قوانین کی گہرائی سے معلومات اور ان کو باقاعدہ اپ ڈیٹ کیے جانے کے علاوہ، قانون سازی کے مسودے میں مہارت کو بڑھانے کے لیے مسلسل  اور لگاتار کوششوں کی ضرورت ہے۔ قانون سازی کی تجاویز سے نمٹنے والے مرکزی حکومت، ریاستی حکومتوں اورمرکز کے زیر انتظام علاقوں کی انتظامیہ کے افسران اور قانون کے طلباء  کو  قانون سازی کے مسودے میں قابلیت اور مہارت پیدا کرنے کے لیے تربیت اور واقفیت کی ضرورت ہوتی ہے۔

    جنوری 1989 میں، قانون سازی کی تجاویز اور تربیت یافتہ قانون ساز کونسل سے نمٹنے کے لیے ملک میں تربیت یافتہ افسران کی دستیابی کو بڑھانے کے لیے، انسٹی ٹیوٹ فار لیجسلیٹو ڈرافٹنگ اینڈ ریسرچ (آئی ایل ڈی آر) کو قانون اور انصاف کی وزارت ،قانون سازیہ کے محکمہ  کےونگ کے طور پر قائم کیا گیا تھا۔

ا    ٓئی ایل ڈی آر  ہر سال قانون سازی کے مسودے میں بنیادی کورس اور ایک ایپری سی ایشن  کے  کورس کا انعقاد کرتا ہے جو درج ذیل ہیں:

  1. بنیادی کورس تین ماہ کی مدت کا ہے اور یہ کورس  ریاستی حکومتوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے درمیانے درجے کے افسران کے لیے ہے۔
  2. مرکزی حکومت کی وزارتوں/محکموں/ملحقہ/ ماتحت دفاتر اور سنٹرل پبلک سیکٹر انڈرٹیکنگس میں درمیانی درجے کے افسران کے لیے ایپریسی ایشنز کورس پندرہ دن کا ہے۔
  3. قانون کے طلباء کے لیے رضاکارانہ انٹرنشپ اسکیم بھی  ہے۔ اس اسکیم کا مقصد طلباء کو قانون سازی کے مسودے کی مہارتوں میں دلچسپی پیدا کرنے اور قانون سازی کے شعبہ کی نوعیت اور کام کاج سے آگاہ کرنا ہے۔ رضاکارانہ انٹرن شپ اسکیم قانون کے ان طلباء کے لیے بنائی گئی ہے جو تین سالہ ایل ایل بی کورس کے تیسرے سال یا چار سے چھ ہفتے کی مدت کے پانچ سالہ ایل ایل بی کورس کے چوتھے یا پانچویں سال میں پڑھ رہے ہیں۔ مذکورہ اسکیم سال 2013 سے شروع کی گئی تھی۔ رضاکارانہ انٹرن شپ اسکیم کو کووڈ-19 عالمی وبا اور سماجی دوری کے اصولوں کی وجہ سے عارضی طور پر معطل کر دیا گیا ہے۔
  4. 23 جون 2021 سے 25 جون 2021 تک مرکزی حکومت کی وزارتوں/ محکموں/ منسلک/ ماتحت دفاتر کے درمیانے درجے کے افسران اور اس کورس میں 29 شرکاء کے لیے قانون سازی کے مسودے پر ایک آن لائن کیپسول کورس کا اہتمام کیا گیا تھا۔
  5. ریاستی حکومت/ریاست کی قانون ساز اسمبلیوں  کے تمام افسران کے لئے 8 نومبر 2021 سے 10 دسمبر 2021 تک قانون سازی کی ایک ماہ کی آن لائن تربیت کا اہتمام کیا گیا اور اس تربیت سے 40 شرکا کو فائدہ ہوا۔

انڈیا کوڈ انفارمیشن سسٹم (آئی سی آئی ایس)

قانون سازیہ کی جانب سے ہر سال  کئی قوانین (پرنسپل کا قوانین اور ترمیمی قوانین  دونوں) منظور کئے جاتے ہیں اور عدلیہ، وکلاء  کے ساتھ ساتھ شہریوں کے لیے ضرورت پڑنے پر متعلقہ اور نئے قوانین کا حوالہ دینا مشکل ہوتا ہے۔ ان تمام پہلوؤں کو ذہن میں رکھتے ہوئے، انڈیا کوڈ انفارمیشن سسٹم (آئی سی آئی ایس) نے وزارت قانون و انصاف (قانون ساز محکمہ) کی رہنمائی میں تمام مرکزی اور ریاستی قانون سازوں کا ایک ون اسٹاپ ڈیجیٹل  معلومات کا مجموعہ تیار کیا ہے جس میں ان کے متعلقہ ماتحت قانون سازیہ بھی شامل ہے۔ یہ تمام شہریوں کو قانونی طور پر بااختیار بنانے کے ساتھ ایک قوم ایک پلیٹ فارم کے مقصد کی طرف ایک اہم قدم ہے۔ابتک 1838 سے 2021 تک  کل 823 مرکزی قوانین کو اپ ڈیٹ کیا گیا ہے اور عام  لوگوں کے لئے (آئی سی آئی ایس ) میں اپلوڈ  کیا گیا ہے۔

سرکاری زبان کے ونگ  نے بھارت کا آئین (پانچواں  دوزبانی پاکٹ ایڈیشن) شائع کیا ہے، جسے 25 نومبر 2021 کو ڈاکٹر بی آر امبیڈکر آڈیٹوریئم میں منعقد ایک تقریب کے دوران قانون اور انصاف کے وزیرجناب کرن رجیجو کی طرف سے جاری کیا گیا تھا۔ اس ایڈیشن میں بھارت کے آئین کے ٹیکس کے ساتھ آئینی (105 واں ترمیمی) قانون، 2021 تک کے سبھی ترامیم کو شامل کرکے اپ ڈیٹ کیا گیا ہے۔

****

ش ح۔ ح ا ۔ م ص 

U NO : 116



(Release ID: 1787610) Visitor Counter : 283


Read this release in: English , Hindi