جل شکتی وزارت
گجرات میں بھاؤنگر جلد ہی ‘ہر گھر جل’کو یقینی بنائے گا
Posted On:
04 JAN 2022 12:41PM by PIB Delhi
گجرات کی کامیابی کی کہانی
گجرات کے 6اضلاع۔آنند ،بوٹاد،گاندھی نگر ،مہسانا،پوربندر اور وڈودرا میں سو فیصد دیہی کنبوں کو اپنے گھروں کے نل سے پانی کی فراہمی اور 17 ضلعوں ۔ موربی ،جام نگر ،پاٹل،بھروچ، ڈانگ، جوناگڑھ، گرسومناتھ، کَچھ، راجکوٹ ،احمد آباد ،نوساری،امبریلی، بانس کانٹھا،بھاؤنگر ،سورت ،سریندر نگر اور کھیڑا میں 90 فیصد سے زیادہ گھروں میں پینے کے پانی کی فراہمی کو یقینی بنانے کے بعد ، اب گجرات دیہی گھروں میں پینے کے پانی کی سپلائی تیزی سے بڑھارہا ہے۔ ریاست میں تقریباً90 فیصد دیہی گھروں میں پائپ سے پینے کا پانی فراہم کیا جاتا ہے۔ریاست میں اکتوبر2022 تک سو فیصد کے ہدف کو حاصل کرنے کا منصوبہ بنایا ہے
بھاؤنگر ضلع کے دیہاتوں میں دوہرے آبی ذرائع اسکیم ہے ۔اچھے مانسون کے بعد ،کھلے کنووں کا پانی ،جو اس سال اکتوبر میں 8-18 فٹ تک پہنچ گیا تھا،پینے کے پانی کی فراہمی کے لئے استعمال کیا جاتاہے۔سوکھے مہینے کے دوران،گاؤں ‘ماہی پارج علاقائی آبی فراہمی اسکیم’سے پانی حاصل کرتے ہیں (اس اسکیم کو ضرورت پڑنے پر ماہی ندی کے ساتھ ساتھ نرمدا سے بھی پانی ملتا ہے)۔جی ڈبلیو ایس ایس بی گاؤں کی سطح تک پانی کی سپلائی کرتا ہے ۔ ضلع میں اچھی تعداد میں دیہی کنبے بھی بارش کے پانی کو جمع (ڈبلیو اے ایس ایم او) جل جیون مشن (جے جے ایم) نفاذ کی تکنیکی حصہ کی قیادت کررہا ہے ۔بھاؤنگر ضلع کے تلجا اور مہک بلاک میں ،گجرات میں واقع ساحلی نمکیات مینجمنٹ تنظیم (سی ایس پی سی )،گجرات کے دیہی معاشروں کے ساتھ پینے کے پانی کی فراہمی اور پہنچ کے مسائل ،بارش کے پانی کو اکٹھا کرنے اور آبی وسائل کے انتظام میں کام کرنے کے طویل تجربہ کے ساتھ ،اطلاعات ،تعلیم اور مواصلات (آئی ای سی) پروگرام ،پانی کمیٹیوں اور گرام پنچایت ارکان کے لئے سرگرمیاں ،معاشرتی لام بندی اور تربیتی پروگرام کی قیادت کررہا ہے۔
اگست ،2019 میں جب جل جیون مشن (جے جے ایم) کا آغاز ہوا تھا ،تب بھاؤنگر میں تقریباً 85 فیصد دیہی گھروں میں نل کے پانی کی سپلائی کی تجویز تھی۔یہاں تک کہ بغیر نل کے پانی کی فراہمی والے گاؤوں میں بھی،معاشرتی شراکتداری انتظام کے نظریہ سے واقف تھے۔ان دیہاتوں میں گھریلو پائپ سے پینے کے پانی کی فراہمی کے گذشتہ مواقع یا تو گاؤں میں آبی سپلائی کاموں کی دس فیصد لاگت کے تعاون اور ماہانہ آپریشنز اور رکھ رکھاؤ فیس کی ادائیگی یا اسکیم کو آگے بڑھانے میں ترغیب کی کمی کے باعث معاشرتی اتفاقی رائے کی کمی کی وجہ سے کھودیا۔یہ گاؤں اب واضح طور سے اپنے گاؤں میں جل جیون مشن منصوبوں کو حاصل کرنے کے لئے پرجوش ہیں اور اپنے پروگرام کے نفاذ کی امدادی اور حکومت کے ساتھ محرک طور سے کام کررہے ہیں ۔
سی ایس پی سی نے اپنے معاشرتی جڑاؤ بیداری اور صلاحیت سازی پروگرام کے ذریعہ سے ایک اہم کردار نبھایا ہے۔ کووڈ-19 وبائی پابندیوں کے دوران ابتدائی مراحل میں، سی ایس پی سی نے پروگرام کے عوامل ،آبی کمیٹیوں کے رول اور ذمہ داریوں ،پینے کے لائق پائپ سے پانی کی فراہمی کی گھریلو سپلائی کے صحت مند فوائد وغیرہ کے بارے میں واٹس ایپ گروپ ،اینی میشن ،فلموں جیسے ڈیجیٹل میڈیا کے ذریعہ بیداری پھیلائی ۔ سی ایس پی سی نے ایسی مہمیں چلائیں جو معاشرے کے تعاون کو منظم کرتی تھیں اور گرام پنچایت کے ذریعہ پروگرام کی ملکیت کو یقینی بناتی تھیں۔سی ایس پی سی کے اختیار میں منتظمین تربیت کاروں کے مطابق ،ایف ایچ ٹی سی کے بغیر بھی گاؤوں میں گذشتہ پروگرام کے دوران اپنی آبی کمیٹیاں قائم کی گئیں۔سی ایس پی سی نے ان آبی کمیٹیوں کو تربیت کے ذریعہ اپنے پروگرام بیداری اور صلاحیت سازی کو بڑھاکر جے جے ایم پروگرام کے تحت دیہاتوں میں آبی سپلائی نظام کو نافذ کرنے کےلئے فعال کیا۔ کچھ دیہاتوں میں ، جہاں پنچایتی چناؤہوئے تھے ، سی ایس پی سی نے گرام پنچایتوں کو اپنی آبی کمیٹیاں قائم کرنے میں مدد کی ۔
بھاؤنگر میں ،سی ایس پی سی نے معاشرتی لام بندی میں آبی کمیٹیوں کو تربیت دی ہے؛دیہی آبی فراہمی نظام میں خواتین کی حصہ داری کی ضرورت ؛حصہ داری دیہی تجزیہ(پی آر اے)نظریہ کے توسط سے دیہی عملی منصوبہ فروغ دینا ؛معاشرتی تعاون بڑھانا ؛پانی استعمال کرنے والوں کی فیس کو مقرر کرنا ؛واٹر ورکس تعمیری انتظام اور آپریشن اور رکھ رکھاؤ وغیرہ میں بھی تربیت دی گئی ہے۔سی ایس پی سی نے تکنیکی سروے ،ٹینڈرنگ پروسس اور ایک قومی بینک میں پانی سمیتی کا بینک کھاتہ کھولنے سمیت گاؤں میں پانی کی فراہمی اسکیم کے تمام کاغذی کارروائی کے ذریعہ آبی کمیٹوں کی مدد کی ہے۔
پانی کے معیار کی جانچ ،نگرانی اور نگرانی کے میدان میں تربیتی کٹ کا استعمال کرنے میں پانی کمیٹیوں کو تریبت دی گئی ہے۔ فی الحال،ڈبلیو اے ایس ایم او پانی کے معیار کو لیباریٹریز کے ذریعہ سے پری اور پوسٹ (پہلے اور بعد میں) مانسون آبی معیار کا تجزیہ کرتا ہے۔دیہاتوں میں جہاں اسکیمیں آبی کمیٹیوں کے ذریعہ چلائی جاتی ہیں،کنبے کم سے کم ماہانہ یوزر فیس کی ادائیگی کرتے ہیں۔کچھ آبی کمیٹیاں ماہانہ بنیاد پر یوزر فیس جمع کرتی ہیں جبکہ کچھ کمیٹیوں نے فیس کے ششماہی بنیاد پر جمع کرنے (یا تو دیوالی یا ہولی کے دوران)کا ایک نظام قائم کیا ہے۔
گجرات میں دیہی پائپ سے پینے کے پانی کی فراہمی میں تیزی سے اضافے میں کچھ عناصر نے سرگرم کردار نبھایا ہے:
گاؤں کی خواتین سے راست بات چیت:
سی ایس پی سی اور ڈبلیو اے ایس ایم او افسران کے مطابق ،گجرات میں ،کام کرنے والا ایک عنصر پینے کے پانی کی سپلائی اسکیموں کے بارے میں گاؤں کی خواتین کے ساتھ راست بات چیت ہے،کیونکہ زیادہ تر خواتین اپنے گھروں کےلئے پانی اکٹھا کرنے کے لئے ذمہ دار ہیں۔پینے کے لائق پانی پائپ سے پانی کی سپلائی کے صحت مند پہلوؤں کے تئیں خواتین زیادہ فعال ہوتی ہیں اور اپنی صورتحال میں سدھار کے لئے پختہ جگہ لیتی ہیں۔
ضلع انتظامیہ اور مقامی میڈیا :
گجرات میں ضلع آبی اور صفائی انتظامیہ اور مقامی میڈیا نے مل کر کام کرتے ہوئے دیہاتوں اور گرام پنچایتوں کو متحرک کرنے میں اہم کردار نبھایا ہے۔ضلع انتظامیہ کے ذریعہ منظورشدہ دیہی پروجیکٹس کی تفصیلات مقامی اخباروں اور دیگر میڈیا ذرائع سے نشر کی جاتی ہیں۔پروگرام کے مقاص کے اور دیہاتوں اور پنچایتوں کو یکجا ں کرنے میں اسکا مثبت اثر پڑا ہے۔میڈیا میں قابل ذکر ہے کہ سرپنچوں کو اپنے گاؤں کی اسکیموں کی قیادت کرنے کے لئے حوصلہ افزائی کی جاتی ہے۔
آبی کمیٹیوں کو تسلیم کرنا:
گاؤں میں آبی فراہمی اور انتظامیہ کے مختلف پہلوؤں نے کمیٹیوں کو تربیت دینے کے علاوہ ،حکومت گجرات کے سالانہ اعزازات کے ذریعہ سے ان کے کام اور کوششوں کو تسلیم کیا ہے۔عالمی یوم پانی کے موقع پر ایک آبی کمیٹی کو اپنے گاؤں میں پانی اسکیم کے چلانے اور رکھ رکھاؤ میں ایک اچھے ٹریک ریکارڈکے ساتھ تین سال کی لاک۔ان مدت کے ساتھ ایک فکسڈ ڈپوزٹ کی شکل میں اپنے گاؤں کی اسکیم لاگت کے دس فیصد کے برابر ایوارڈ ملتا ہے۔آبی کمیٹیوں میں خواتین کی حصہ داری کی حوصلہ افزائی کرنے کے لئے حکومت گجرات نے ایک دیگر ایوارڈ کے ذریعہ تمام خاتون آبی کمیٹیوں کے کام کو بھی تسلیم کیا ہے۔ پانی کے شعبے میں خواتین کی اس طرح کی حوصلہ افزائی میں آبی تقسیم انتظام میں مقابلہ آرائی کے جذبے اور گجرات کے لئے اچھے نتائج کی حوصلہ افزائی کی ہے۔
عملی گھریلو نل کنکشن کے ہدف کی حصول کرچکے گاؤوں میں مزید تربیتی پروگرام:
مستقبل کے نظریہ کو اپناتےہوئے ،ڈبلیو اے ایس ایم او نے گاؤں کی اسکیموں کو چلانے اور رکھ رکھاؤ معلومات اکٹھا کرنے نیز تجزیہ کرنے میں گاؤں کی آبی کمیٹیوں /گرام پنچایت کی صلاحیت سازی کے لئے حکمت عملی تیار کی ہے؛پانی کے معیار کی جانچ اور ایم آئی ایس میں ڈاٹا اپلوڈ کرنے سے متعلق ایم آئی ایس ڈاٹا کی تصدیق ؛پمپ آپریٹروں ،پلمبراور الیکٹریشین کی تربیت،گجرات گھریلو پانی (تحفظ )ایکٹ کے سلسلے میں حوالہ جاتی آڈٹ کی تجویزوں کو سمجھنا:گرے واٹرکادیہی انتظام :15 ویں مالی کمیشن کی گرانٹ کے تحت پینے کے پانی اور صفائی پروویژن ؛دیہی پینے کے پانی کی تقسیم کے نظام کا کلو رینی کاری ،اور یومیہ آبی فراہمی کے فائدے وغیرہ پر معلومات پیش کرنا بھی اس میں شامل ہے۔تربیتی پروگرام کے تحت ،سی ایس پی سی تربیت پیغامات کو مستحکم کرنے کے لئے نکڑ ناٹکوں کا انعقاد کرتا ہے۔ ا س میں ، سی ایس پی سی نے آبی کمیٹیوں کو زیادہ ذمہ داراور جواب دہ بنانے کے لئے اس طرح کی مداخلت کی سہولت کے لئے بھاؤنگر کے سو دیہاتوں کے لئےڈبلیو اے ایس ایم او کے ساتھ شراکت کی ہے۔
*************
ش ح ۔ ش ت ۔ م ش
U. No.115
(Release ID: 1787608)
Visitor Counter : 186