وزارتِ تعلیم
سال اختتام کا جائزہ 2021- محکمہ اعلیٰ تعلیم
پیشہ ورانہ تعلیم کو اعلیٰ تعلیمی نظام میں ضم کرنے کے لیے این ای پی 2020 کے تحت اقدامات
انٹرن شپ پورٹل اور اکیڈمک بینک آف کریڈٹ کا آغاز
ہندوستانی علمی نظام، فنون اور ثقافت کے فروغ کے لیے معلوماتی سیل کا قیام
سال 2023-22 20سے تمام مرکزی یونیورسٹیوں میں داخلے کے لیے کامن یونیورسٹی داخلہ ٹیسٹ (سی یو ای ٹی)
Posted On:
31 DEC 2021 4:39PM by PIB Delhi
قومی تعلیمی پالیسی 2020
قومی تعلیمی پالیسی 2020 کا آغاز وزیراعظم نے جولائی 2020 میں کیا تھا۔ اس کے بعد کے سال میں، ڈی او ایچ ای - کی جانب سے متعدد اقدامات کئے گئے ہیں۔
- اعلیٰ تعلیمی نظام میں پیشہ ورانہ تعلیم کے انضمام کے لیے (اے) (یو جی سی) ( یونیورسٹی تصور کئے جانے والے ادارے) ریگولیشن 2019 میں ترمیم کی گئی ہے اور(بی) اعلیٰ تعلیمی اداروں(ایچ ای آئیز) کو اپرنٹس شپ/انٹرن شپ ایمبیڈڈ ڈگری پروگرام پیش کرنے کے قابل بنانے کے لیے اے آئی سی ٹی ای اور یو جی سی کی طرف سے رہنما خطوط جاری کیے گئے ہیں۔
- نیشنل اپرنٹس شپ ٹریننگ اسکیم کو اگلے پانچ سالوں کے لیے بڑھا دیا گیا ہے جس کی لاگت 3054 کروڑ روپے ہے، جس کے تحت اپرنٹس شپ کے ذریعے تقریباً 9 لاکھ طلباء کو روزگار کے قابل بنایاجائے گا۔ اس اسکیم کے تحت طلباء کو ابھرتی ہوئی اور فرنٹیئر ٹیکنالوجی جیسے مصنوعی ذہانت، ڈرون ٹیکنالوجی، نئے ارتقا پذیر اور ابھرتے ہوئے شعبوں بشمول پیداوار سے منسلک ترغیبی اسکیم، اور حکومت کے پی ایم گتی شکتی پروگرام کے لیے درکار مہارت میں اپرنٹس شپ دی جائے گی۔
- اپرنٹس شپ اسکیم اور انٹرن شپ ایمبیڈڈ کورس ایک پائیدار ہنر مندی کا ایکو سسٹم بنائے گا۔ نیشنل اپرنٹس شپ ٹریننگ سکیم کا دائرہ وسیع کر دیا گیا ہے تاکہ انجینئرنگ کے علاوہ ہیومینیٹیز، کامرس اور سائنس کے طلباء کو اپرنٹس دیے جا سکیں۔
- طلباء کو انٹرن شپ کا فائدہ اٹھانے کے قابل بنانے کے لیے،اے آئی سی ٹی ای نے ایک انٹرنشپ پورٹل شروع کیا ہے۔ اس پورٹل پر فی الحال 12.35 لاکھ انٹرنشپ، 73 لاکھ طلباء اور 38,650 آجر رجسٹرڈ ہیں۔
- بڑی کثیر الشعبہ یونیورسٹیوں میں گریجویٹ سطح، ماسٹرز اور ڈاکٹریٹ کی تعلیم، سخت تحقیق پر مبنی تخصص فراہم کرتے ہوئے، تعلیمی، حکومت اور صنعت سمیت کثیر شعبہ جاتی کام کے مواقع بھی فراہم کرے گی۔ اسی مناسبت سے، اکیڈمک بینک آف کریڈٹ کا آغاز 29.07.2021 کو وزیر اعظم نے کیا تھا۔ یہ تعلیمی بینک مختلف تسلیم شدہ ایچ آئی ایز سے حاصل کردہ تعلیمی کریڈٹس کو ڈیجیٹل طور پر ذخیرہ کرے گا تاکہ حاصل کردہ کریڈٹس کو مدنظر رکھتے ہوئےایچ ای آئی سے ڈگریاں دی جا سکیں۔ یو جی سی نے ضابطوں کے ذریعہ ایچ ای آئیز کو اہل بنانے کے لئے ضروری طریقہ کار فراہم کیا ہے۔
- متعدد داخلے اور خارجی راستوں کو فعال کرنے کے لیے، اس طرح، موجودہ سخت حدود کو ہٹانے اور زندگی بھر سیکھنے کے لیے نئے امکانات پیدا کرنے کے لیے، اعلیٰ تعلیمی اداروں میں اکیڈمک پروگرام میں ایک سے زیادہ داخلی/خارجی راستوں سے متعلق رہنما خطوط یو جی سی نے جاری کیے ہیں۔
- مجموعی اندراج کے تناسب(جی ای آر) کو بڑھانے کے لیے، آن لائن تدریس اور تعلیم کی شکل میں بھی ایک متبادل موجود ہے۔اسی مناسبت سے، یو جی سی نے اوپن ڈسٹنس لرننگ(او ڈی ایل) اور آن لائن پروگرامز ریگولیشنز، 2020 کو مشتہر کیا ہے اور(ایس ڈبلیو اے وائی اے ایم) کے ذریعے آن لائن کورس کے لیے کریڈٹ فریم ورک) ریگولیشن 2021 جس نے ایچ ای آئیز کی آن لائن کورسز پیش کرنے کی وسیع بنیاد پر اہلیت کے ساتھ ساتھ سوائم ایم او او سیز کا استعمال کرتے ہوئے کریڈٹ کے لیے اجازت یافتہ کورسز کے فیصد کو 20فیصد سے بڑھا کر 40فیصدکر دیا ہے۔
- انسٹی ٹیوٹ آف ایمیننس(آئی او ایز) کو بیرون ملک کورسز (تعلیم کی عالمگیریت کے لیے) پیش کرنے کے لیے، یو جی سی کے پاس ترمیم شدہ ( عمدہ کارکردگی کے ادارے جنہیں یونیورسٹی تصور کیاجاتا ہے) ریگولیشن ہے۔
- ہندوستانی علمی نظام، فنون اور ثقافت کے فروغ کے لیے وزارت تعلیم اور آل انڈیا کونسل فار ٹیکنیکل ایجوکیشن (اے آئی سی ٹی ای) میں ایک معلوماتی سیل قائم کیا گیا ہے۔
- مادری زبان/مقامی زبان کو ذریعہ تعلیم کے طور پر استعمال کرنے، اور/یا پروگراموں کو دو لسانی طور پر پیش کرنے کے مقصد کو حاصل کرنے کے لیے، رسائی اور جی ای آرکو بڑھانے کے لیے اور تمام ہندوستانی زبانوں کی طاقت، استعمال اور سرگرمیوں کو فروغ دینے کے لیے، جی ای ای (مین) اور این ای ای ٹی ( یو جی) انجینئرنگ اور میڈیکل کالجوں میں داخلے کے لیے آل انڈیا امتحانات انگریزی کے علاوہ 12 زبانوں میں منعقد کیے گئے ہیں۔ مزید برآں، آل انڈیا کونسل فار ٹیکنیکل ایجوکیشن(اے آئی سی ٹی ای) نے 19 انجینئرنگ کالجوں کو تعلیمی سال 2022-2021 سے دس ریاستوں میں چھ ہندوستانی زبانوں میں انجینئرنگ کورسز کرانے کی منظوری دی ہے۔
- اے آئی سی ٹی ای نے ‘‘اے آئی سی ٹی ای ٹرانسلیشن آٹو میشن اے آئی ٹول ’’ کے نام سے ایک ٹول بھی تیار کیا ہے جس کا مقصد انگریزی زبان کے آن لائن کورسز کو11 مختلف ہندوستانی زبانوں میں ترجمہ کرنا ہے تاکہ دیہی علاقوں میں طلباء کو زیادہ قابل ذکر تعداد تک رسائی حاصل کرائی جاسکے۔
سوائم
- اب تک سوائم پلیٹ فارم کے ذریعے پیش کیے جانے والے کورسز کے لیے کریڈٹ ٹرانسفر کو قبول کرنے کے لیے ایک سو چون(154) یونیورسٹیاں شامل ہو چکی ہیں۔
- تعلیمی سال 2023-2022 سے آرٹس، کامرس اور سائنس اور انجینئرنگ کے پہلے سال کے کورسز کو سوائم پلیٹ فارم پر انگریزی کے علاوہ 12 زبانوں میں دستیاب کرائے جانے کا منصوبہ بنایا گیا ہے تاکہ مقامی میڈیم کے طلباء کو اچھی طرح سے تعلیم حاصل کرنے میں مدد ملے۔ . اس مقصد کے لیے اے آئی اور ایم ایل کا استعمال کیا جائے گا۔
ای- پی جی پارٹ شالہ: کورسز کا آن لائن گیٹ وے
- قومی مشن برائے تعلیم بذریعہ انفارمیشن کمیونیکیشن ٹیکنالوجی)این ایم ای- آئی سی ٹی) کا تصور مرکزی طور پر اسپانسر شدہ اسکیم کے طور پر کیا گیا ہے تاکہ کسی بھی وقت کہیں بھی اعلیٰ تعلیمی اداروں میں تمام سیکھنے والوں کے فائدے کے لیے آئی سی ٹی کی صلاحیتوں کو بروئے کار لایا جا سکے۔ .
- ..II یہ ہندوستان کے سب سے بڑے او ای آر ذخیروں میں سے ایک ہے جس میں پی جی کورسز کا مواد ہے۔
- یہ اساتذہ اور طلباء کے فائدے کے لیے پی جی پروگراموں کے لیے اعلیٰ معیار کا ای مواد فراہم کرتا ہے۔
- یہ مختلف قسم کی نا برابریوں کو بھی دور کرتا ہے جیسے امیر/غریب، شہری/دیہی، ذات اور مذہب کی بنیاد پر تفریق، جغرافیائی تفریق، علاقائی تفریق وغیرہ۔
- 778 پیپرز، 23000 پلس ای ماڈیولز کے ساتھ 67 مضامین میں تیار کیے گئے ہیں، 23 مضامین میں سے پورے نصاب/نصاب کا احاطہ کیا گیا ہے۔
- بین الاقوامی افراد سمیت تقریباً 1.3 کروڑ سے زیادہ افراد نے ای-پی جی پاٹھ شالہ سائٹ کا استعمال کیا ہے۔ سائٹ پر جانے والے بین الاقوامی افراد کی تفصیلات یہ ہیں: برطانیہ: - 11843, امریکہ :7190, آسٹریلیا:- 8615, روس: - 13579, پاکستان: - 7215, یو اے ای: -3924, چین:- 28745, نیوزی لینڈ:- 366, جاپان: - 6722، جرمنی: 23592۔
- ودیا مترا چینل پر یوٹیوب کے کل سبسکرائبر 5,57,000 ہیں اور 63,864,531 ویڈیو ویوز ہیں۔
- ای۔ پاٹھ شالہ کا مواد جامعات کی طرف سے مخلوط تعلیم کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔
- ای پی جی پاٹھ شالہ کا موادآئی۔ ایل ایم ایس کے ذریعے کئی یونیورسٹیوں میں ان کے تعلیمی نظام کے انتظام کے لیے تقسیم کیا گیا ہے۔
- دو ضمنی مصنوعات یعنی۔ ای-پاٹھ شالہ (تمام ای پی جی ویڈیوز تک آف لائن رسائی) اور ای-ادھیان (ای کتابیں) تیار کی گئی ہے۔
- حال ہی میں، کووڈ-19 لاک ڈاؤن کی وجہ سے ای۔ پاٹھ شالہ ویب سائٹ کو تمام یونیورسٹیوں میں وسیع پیمانے پر استعمال کیا گیا ہے اور کئی یونیورسٹیوں نے پاٹھ شالہ کے مواد کو فلپ کلاس روم کے طور پر استعمال کیا ہے۔
- یو جی سی نے 2020 میں ای-پی جی پاٹھ شالہ پروجیکٹ کے جائزے کے لیے ایک تشخیص/نتیجہ پر نظرثانی کمیٹی تشکیل دی تھی۔ اور کمیٹی نے محسوس کیا کہ ای-پی جی پاٹھ شالہ، کھلے تعلیمی وسائل کے طور پر فیکلٹی کے ساتھ ساتھ طلبہ کے لیے بہت مفید ثابت ہوئی ہے اور اس اسکیم کو جاری رکھنے کے لیے اس کی پر زور طریقے سے سفارش کی گئی ہےیہ بھی سفارش کی گئی کہ ای پی جی پاٹھ شالہ پورٹل پر اپ لوڈ کردہ کورسز کا ابتدائی طور پر آٹھ علاقائی زبانوں ہندی، مراٹھی، تیلگو، تامل، ملیالم، کنڑ، بنگلہ اور گجراتی میں ترجمہ کرنے کی کوشش کی جائے۔
آزادی کا امرت مہوتسو(اے کے اے ایم)
انڈین کونسل آف ہسٹوریکل ریسرچ ملک گیر سیمینار منعقد کر رہی ہے تاکہ 75 غیر معروف ہیروز، واقعات، مقامات، تنظیموں اور قومی جدوجہد آزادی سے وابستہ لٹریچر کو بعد میں شائع کیا جا سکے۔ نیشنل بک ٹرسٹ 75 کتابیں شائع کر رہا ہے جس میں نامعلوم اور گمنام ہیروز/شخصیات، فراموش شدہ مقامات اور قومی جدوجہد آزادی سے وابستہ واقعات کا احاطہ کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ نیشنل بک ٹرسٹ ان نامعلوم شخصیات پر 75 کتابیں بھی منظر عام پر لا رہا ہے جنہوں نے آزادی کے بعد ملک کی تشکیل میں اپنا کردار ادا کیا۔ جنوری 2022 کو اختراعی ماحولیاتی نظام کا جشن منانے کے لئے طے کیا گیا ہے ۔ اس ماہ کے دوران وزارت کا انوویشن سیل ،اختراع کا ر طلبہ کے کارناموں پر روشنی ڈالنے کے لئے خصوصی پروگراموں کا اہتمام کرے گا، طلبہ اور فیکلٹی کے ذریعہ تیار کردہ 75 اختراعی ٹیکنالوجیز کو فنڈنگ اور انکیوبیشن سپورٹ فراہم کرے گا، املاک دانش سے متعلق آگاہی کو فروغ دینے کے لیے ‘کپیلا مہم’ کا آغاز کرے گا۔
کامن یونیورسٹی انٹری ٹیسٹ(سی یو ای ٹی)
قومی تعلیمی پالیسی، 2020 کے ذریعہ سفارش کی گئی ہے کہ این ٹی اے اعلیٰ تعلیمی اداروں میں انڈر گریجویٹ اور گریجویٹ داخلوں اور فیلوشپس کے لیے داخلے کے امتحانات منعقد کرنے کے لیے ایک اعلی درجے کی، ماہر، خود مختار جانچ تنظیم کے طور پر کام کرے گی۔ اس کے مطابق، یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ تمام سنٹرل یونیورسٹیوں میں مشترکہ داخلہ امتحان ہوگا، کامن یونیورسٹی انٹری ٹیسٹ(سی یو ای ٹی) بھی ہوگا جو کہ نیشنل ٹیسٹنگ ایجنسی (این ٹی اے) کے ذریعہ سال 2023-2022کے تمام مرکزی یونیورسٹیوں میں داخلے کے لیے منعقد کیا جائے گا۔ یہ امتحان نظریاتی سمجھ بوجھ اور معلومات کا استعمال کرنے کی صلاحیت کی جانچ کرے گا اور اس کا مقصد ان امتحانات کے لیے کوچنگ لینے کی ضرورت کو ختم کرنا ہوگا۔ اس عمل سے طلباء، یونیورسٹیوں اور کالجوں اور پورے تعلیمی نظام پر بوجھ کم ہو جائے گا۔
ریاستی اہلیت کا امتحان(ایس ای ٹی)
سال 2021 کے دوران، یو جی سی نے ایس ای ٹی کے انعقاد کے لیے درج ذیل ریاستی نوڈل ایس ای ٹی ایجنسیوں کو منظوری دی ہے:-
- (تمل ناڈو)-ایس ای ٹی نوڈل ایجنسی- اناملائی یونیورسٹی، اناملائی نگر، تمل ناڈو)۔
- (مغربی بنگال)-ای ای ٹی نوڈل ایجنسی- مغربی بنگال کالج سروس کمیشن
- III. (جموں کشمیر اور لداخ ایس ای ٹی ۔نوڈل ایجنسی- جموں یونیورسٹی، جموں)
ایک بھارت شریشٹھ بھارت
ایک بھارت شریشٹھا بھارت کے تحت وزارت نے دو موبائل ایپس شروع کی ہیں۔ پہلے بھاشا سنگم میں 22 ہندوستانی زبانوں میں روزانہ کی گفتگو کے 100 جملوں کو جمع کردیا گیا ہے اور اس کا مقصد اے کے اے ایم کی مدت کے دوران کم از کم 75 لاکھ لوگوں کو اس کی تعلیم دینا ہے۔ دوسری موبائل ایپ ہندوستان کی مختلف ریاستوں پر ایک تفریحی کوئز گیم ہے۔ دونوں ایپس خود جانچ کرنے اور سرٹیفکیٹ تیار کرنے کی اجازت دیتی ہیں۔
اُنّت بھارت ابھیان
- دیہی اضلاع میں اعلیٰ تعلیم کو فروغ دینے کے لیے دیہی مقامی ضروریات کو پورا کرنے کی غرض سے اُنّت بھارت ابھیان اسکیم شروع کی گئی ہے۔ اس اسکیم کا مقصد معروف اعلیٰ تعلیمی اداروں (مرکزی اور ریاستی؛ سرکاری اور نجی) کو دیہی علاقوں میں سیکھنے اور کام کرنے کے لیے شامل کرنا ہے۔
- دیہی ہندوستان کو مالا مال کرنے کے ارادے کے ساتھ، اعلیٰ تعلیمی اداروں سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ کم از کم 5 گاؤں کو گود لیں گے اور مقامی ضروریات کے مطابق دستیاب ٹیکنالوجی کو اپنی مرضی کے مطابق بنائیں گے اور موجودہ سرکاری پروگراموں کے نفاذ کو بھی بہتر بنائیں گے۔ لہذایہ کہا جاسکتا ہے کہ پروگرام کی خاص توجہ تکنیکی اقدامات کے ذریعہ دیہی ہندوستان کی افزودگی پر مرکوزرہتی ہے۔ اب تک 2897 (~2900) ادارے حصہ لے رہے ہیں اور 14500گاؤں کو اس اسکیم کے تحت گود لیا گیا ہے۔
- III. اسکیم کو 48.53 کروڑ روپے کے مالی اخراجات پر مزید 5 سال کے لیے یعنی مارچ 2026 تک بڑھا دیا گیا ہے ۔
اسکالرشپ سکیمیں
کالج اور یونیورسٹی کے طلباء کے لیے اسکالرشپ کی مرکزی سیکٹر اسکیم:-
- ای ایف سی نے 06-07-2021 کو ہونے والے اپنے اجلاس میں، سی ایس کو ‘‘ کالج اور یونیورسٹی کے طلباء کے لیے اسکالرشپ اگلے پانچ سالوں کے لیے 2022-21 سے 2026-25 تک جاری رکھنے کی سفارش کی ’’ جس کی کل لاگت 1325.00 کروڑ روپے ہے۔
- تعلیمی سال 2021-22 کے لیے نیشنل اسکالرشپ پورٹل 18اگست 2021 کو کھول دیا گیا ہے۔جس کا مقصد تازہ اور نئے ایپلی کیشن فارم وصول کرنا ہے۔اب تک این ایس پی پر 99957 تازہ اور 115582 درخواستوں کے تجدید شدہ نمبر وصول کئے جاچکے ہیں۔
- اس سال (نومبر تک) 157528 افراد کو مجموعی طور پر اسکالرشپ دی گئی۔ جس کی رقم 166.78 کروڑ روپے ہے۔
سنٹرل سیکٹر انٹرسٹ سبسڈی اسکیم (سی ایس آئی ایس) اور کریڈٹ گارنٹی فنڈ اسکیم برائے تعلیمی قرض(سی جی ایف ایس ای ایل):-
- ای ایف سی نے 06-07-2021 کو ہونے والے اپنے اجلاس میں، سی ایس کو ‘‘ کالج اور یونیورسٹی کے طلباء کے لیے اسکالرشپ اگلے پانچ سالوں کے لیے 2022-21 سے 2026-25 تک جاری رکھنے کی سفارش کی ’’ جس کی کل لاگت 7721.19 کروڑ روپے ہے۔
- کنارا بینک ویب پورٹل کا پی ایف ایم ایس کے ساتھ کامیابی کے ساتھ اانضمام کردیا گیا۔ادائیگی کی فائلیں نئے پی ایف ایم ایس انٹر فیس کے ذریعہ آگے بڑھائی جارہی ہیں۔
- سی ایس آئی ایس منصوبے کے تحت سال 2021-2020 کی درخواستوں کے لئے یکم نومبر 2021 سے 30 دسمبر 2021 تک ویب پورٹل کھولا گیا۔
- 794694 درخواستوں کے تصفیہ کے دوران سی ایس آئی ایس اور سی جی ایف ایس ای ایل کے تحت مجموعی طور پر ہونے والے اخراجات 1623.52 کروڑ روپے رہے۔
جموں و کشمیر کے لیے خصوصی اسکالرشپ اسکیم
- ای ایف سی نے 06-07-2021 کو ہونے والی اپنی میٹنگ میں، جموں و کشمیر اور لداخ کے لیے مالی سال 2021-22 سے 2025-26 کے دوران کل 1111.81 کروڑ روپے کی لاگت سے خصوصی اسکالرشپ اسکیم کو جاری رکھنے کی سفارش کی۔
- اس سال (نومبر تک) 144 کروڑ روپے کے کل 14665 وظائف تقسیم کیے گئے ہیں۔
سندھو سینٹرل یونیورسٹی
لداخ کی مرکزی یونیورسٹی آف یو ٹی کے قیام کے لیے مانسون سیشن میں پارلیمنٹ نے ایک ایکٹ پاس کیا ہے اور اسے 13.08.2021 کو مشتہر کیا گیا ہے۔
اعلی تعلیم فنانسنگ ایجنسی
- ایچ ای ایف اے، وزارت صحت کے ایچ ای آئیز ، کے ویز، این ویز،اے آئی آئی ایم ایس اور دیگر تعلیمی اداروں کے لیے مالی اعانت فراہم کرتا ہے۔
- 100,000 تک2022 کروڑ روپے کے منصوبوں کو فنڈ دینے کے لیے ۔
- 30 نومبر 2021 تک، 43115.00 کروڑ روپے کے منصوبے منظور کیے گئے ہیں۔
- قرض کی رقم 32807.06 کروڑ روپے کی منظوری دی گئی ہے اور 12892.98 کروڑ روپے درحقیقت تقسیم کیے گئے ہیں۔
- ایچ ای ایف اے کے ذریعے فنڈنگ حاصل کرنے والے تعلیمی اداروں کی تعداد 97 ہے۔
آئی آئی ایس ای آر
آئی آئی ایس ای آر، تروپتی اور آئی آئی ایس ای آر برہم پور کے مستقل کیمپس بالترتیب1137.16 کروڑ روپے اور 1129.32 کروڑ کی سرمایہ لاگت کے ساتھ قائم کیے جائیں گے۔ آئی آئی ایس ای آر تروپتی اور برہم پور نے اگلے سال سے مستقل کیمپس میں شفٹ ہونے کا منصوبہ بنایا ہے۔
ڈیمڈ یونیورسٹیاں
- سال 2021 کے دوران، مرارجی دیسائی نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف یوگا، 68، اشوک روڈ، نئی دہلی-110001 کو ڈیمڈ یونیورسٹی قرار دیا گیا ہے۔اس سلسلے میں گیارہ تجاویز زیر غور ہیں۔
- درج ذیل یونیو رسٹی مانے جانے والے اداروں کو یو جی سی ایکٹ 1956 کے سیکشن بی 12 کے تحت شامل کیا گیا ہے:
- سری بالاجی ودیا پیٹھ، مہاتما گاندھی میڈیکل کالج، پڈوچیری۔
- ویلز انسٹی ٹیوٹ آف سائنس، ٹیکنالوجی اینڈ ایڈوانسڈ اسٹڈیز (وسٹاس)، پلاورم، چنئی، تمل ناڈو۔
- بھارت انسٹی ٹیوٹ آف ہائر ایجوکیشن اینڈ ریسرچ، چنئی، تمل ناڈو
درج ذیل ڈیمڈ ٹو بی یونیورسٹیوں کے آف کیمپس سینٹر کی منظوری دی گئی ہے۔
1 ۔ایس آر ایم انسٹی ٹیوٹ آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی، چنئی، تمل ناڈو۔
2 ۔آئی سی ایف اے آئی فاؤنڈیشن برائے اعلیٰ تعلیم، حیدرآباد، تلنگانہ۔
خواتین کا مطالعہ/جنسی حساسیت کا سیکشن
- اس وقت اس اسکیم کے تحت مختلف یونیورسٹیوں اور کالجوں میں 159 خواتین کے مطالعاتی مراکز قائم کیے گئے ہیں۔
- یو جی سی نے خواتین کے مطالعاتی مراکز کے لیے خصوصی/آزاد آن لائن پورٹل بنانے کے لیے بھی عمل شروع کیا ہے۔
- یو جی سی نے 07-12-2021 کو یونیورسٹیوں/ میں کام کی جگہ پر جنسی ہراسانی کے بارے میں ایک روزہ بیداری پروگرام (اعلیٰ تعلیمی اداروں میں خواتین ملازمین اور طالبات کی جنسی ہراسانی کی ، روک تھام اور ازالہ) ضوابط، 2015 کے لیے منسلک کالجوں میں ایک ایڈوائزری جاری کی ہے۔.
- جنسی ہراسانی کے معاملات پر سالانہ واپسی: یو جی سی سال میں ایک بار تمام یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز کو مشورہ بھیجتا ہے کہ وہ جنسی ہراسانی کے معاملات پر سالانہ ریٹرن کے بارے میں معلومات بھیجیں اور ایک اندرونی شکایت کمیٹی تشکیل دیں اور اس سے اپنے منسلک کالجوں کو بھی آگاہ کریں۔ ساتھ ہی اس بات کی درخواست بھی کریں کہ ایس اے کے ایس ایچ اے ایم ویب پورٹل پر جینڈر آڈٹ کی آن لائن تعمیل کے حوالے سے رپورٹ داخل کریں۔ تازہ ترین ایڈوائزری 10.06.2021 کو اپ لوڈ کی گئی ہے۔
- جینڈر چیمپیئنز کے رہنما خطوط کو لاگو کرنے کے لیے: یو جی سی سال میں ایک بار تمام یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز کو جینڈر چیمپئنز کے رہنما خطوط پر عمل درآمد کرنے کی درخواست کے ساتھ ایڈوائزری بھیجتا ہے اور آن لائن تعمیل کو پُر کرنے کی درخواست کے ساتھ ان کے ملحقہ کالجوں کو بھی مطلع کرتا ہے۔ ایس اے کے ایس ایچ اے ایم ویب پورٹل پر تازہ ترین ایڈوائزری 13.04.2021 کو اپ لوڈ کی گئی ہے۔ تمام مشورے یو جی سی کی ویب سائٹ پر دستیاب ہیں، یعنی www.ugc.ac.in اور saksham.ugc.ac.in۔
بین الاقوامی تعاون
- اسٹیپینڈیم ہنگریکم پروگرام کے تحت 2021 میں 173 ہندوستانی طلباء کو نوازا گیا۔
- ہند-اسرائیل مشترکہ تحقیقی پروگرام کے تحت اس پروگرام کی تیسرے فریق کے ذریعہ جانچ پڑتال کرائی گئی ہے اور رپورٹ تیار کی گئی ہے۔
- 2021 میں این ای پی کے مطابق، 29.07.2021 کو اعلیٰ تعلیم کی بین الاقوامی کاری کے لیے رہنما خطوط جاری کیے گئے، یونیورسٹیوں میں 164 دفاتر برائے بین الاقوامی امور قائم کیے گئے، جب کہ 156 یونیورسٹیوں نے سابق طلبا کے رابطے کا سیل قائم کیا۔
****************
(ش ح ۔س ب۔رض )
U NO: 48
(Release ID: 1787113)
Visitor Counter : 415