صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

صحت اور خاندانی بہبود کی مرکزی وزیر مملکت ڈاکٹر بھارتی پروین پوار نے ایڈز کے عالمی دن کی تقریبات کی صدارت کی


نیشنل ایڈز کنٹرول پروگرام کے تحت اے آر ٹی خدمات اور پری ایکسپوژر پروفیلیکسس سے متعلق رہنما خطوط جاری

"صحت عامہ کو یقینی بنانے کے لیے، اہداف کے حصول کی سمت میں اپنی کوششوں کو حکمت عملی سے ہم آہنگ کرنا ضروری ہے" - ڈاکٹر بھارتی پروین پوار

Posted On: 01 DEC 2021 9:40PM by PIB Delhi

صحت اور خاندانی بہبود کی وزیر مملکت ڈاکٹر بھارتی پروین پوار نے صحت اور خاندانی بہبود کے سکریٹری راجیش بھوشن کے ساتھ ایڈز کے عالمی دن کی تقریبات کی صدارت کی۔ اس پروگرام کا اہتمام نیشنل ایڈز کنٹرول آرگنائزیشن (این اے سی او) کے ذریعہ آج نئی دہلی کے ڈاکٹر بی آر امبیڈکر انٹرنیشنل سینٹر میں کیا گیا۔

ایڈز کے عالمی دن 2021 کی تھیم ‘اینڈ انیکویلٹیز، اینڈ پینڈے مکس ' یعنی امتیازی سلوک کو ختم کریں، ایڈز کو ختم کریں، عالمی وبائی مرض کو ختم کریں- کے ساتھ تال میل بناتے ہوئے صحت اور خاندانی بہبود کی مرکزی وزیر مملکت نے، خطرے سے دوچار گروپ کے خلاف امتیازی سلوک ، آمدنی میں عدم مساوات اور متاثرہ آبادی کو سماجی تحفظ فراہم کرنے کے لیے کام کرنے پر توجہ  مرکوز کرنے اور  ان مسائل سے نمٹنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ صحت عامہ کو یقینی بنانے کے لیے یہ ضروری ہے کہ ہماری کوششیں اہداف کے حصول کے لیے حکمت عملی کے ساتھ مربوط ہوں۔ ساتھ ہی یاد رکھیں کہ پائیدار ترقی کے اہداف میں توقع کے مطابق کوئی بھی پیچھے نہیں رہنا چاہیے۔

ایچ آئی وی ایڈز کی تاریخ کو یاد کرتے ہوئے، ڈاکٹر بھارتی پروین پوار نے کہا، 'جیسا کہ آپ سب جانتے ہیں، ہندوستان میں ایچ آئی وی کا پہلا کیس سنہ 1986 میں تمل ناڈو کے چنئی میں خواتین سیکس ورکرز میں پایا گیا تھا۔ اسی سال، حکومت ہند نے صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت کے تحت نیشنل ایڈز کمیٹی قائم کی۔ اس کے بعد، 1992 میں، حکومت نے پالیسیوں کی نگرانی، روک تھام اور کنٹرول کے پروگراموں کی نگرانی، اور ایچ آئی وی اور ایڈز سے متعلق نیشنل ایڈز کنٹرول پروگرام (این اے سی پی) کو نافذ کرنے کے لیے نیشنل ایڈز کنٹرول آرگنائزیشن (این اے سی او) قائم کیا۔ اس کے بعد سے این اے سی پی کو ہندوستان میں  ایچ آئی وی/ ایڈز کی روک تھام اور کنٹرول کے لیے ایک جامع پروگرام کے طور پر لاگو کیا گیا ہے۔ یہ پروگرام بہت کامیاب رہا ہے اور اسے عالمی سطح پر سراہا گیا ہے۔ دوستو، مجھے یہ بتاتے ہوئے فخر ہے کہ  این اے سی پی- IV کے دوران، 20 سے زیادہ ممالک کے پالیسی سازوں اور پروگرام کے عملے نے ہمارے پروگراموں سے سیکھنے کے لیے این اے سی او اور اس کے نفاذ کی سائٹس کا دورہ کیا۔

ڈاکٹر بھارتی پروین پوار نے ملک بھر کے طلباء سے بھی بات چیت کی اور ان کے ساتھ ان کے اداروں اور علاقوں میں ریڈ ربن کلب کے ذریعے جاری سرگرمیوں پر تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ ایچ آئی وی ایڈز کے بارے میں آگاہی پھیلانے میں نوجوانوں کی شرکت بہت اہم ہے۔

ایم او ایس نے نیشنل ایڈز کنٹرول پروگرام کے تحت اے آر ٹی خدمات اور پری ایکسپوزر پروفیلیکسس کے بارے میں مختلف رہنما خطوط بھی جاری کیے، جو درج ذیل ہیں:

  1. اے آر ٹی سروسز 2021 کے لیے قومی آپریشنل رہنما خطوط جو ایچ آئی وی کیئر سپورٹ اور علاج کی خدمات کی منصوبہ بندی، نفاذ اور نگرانی کے لیے جدید اور تفصیلی معیاری آپریٹنگ طریقہ کار فراہم کرتے ہیں۔

2- ایچ آئی وی کی دیکھ بھال اور علاج پر قومی رہنما خطوط2021 جو کہ میڈیکل آفیسرز کے لیے اپ ڈیٹ شدہ اور نظرثانی شدہ پروٹوکولز اور ایچ آئی وی ایڈز سے متعلق علاج اور دیکھ بھال پر رہنمائی کے حوالے سے ایک تکنیکی دستاویز ہے۔

3- پری ایکسپوژر پروفیلیکسس پر قومی تکنیکی رہنما خطوط۔

4- اسٹریٹجک انفارمیشن رپورٹ - نیشنل ایڈز ریسپانس کے کمپائلر پوزیشن کا تیسرا ایڈیشن۔ یہ سال 2021 کے لئے این اے سی او کی ایک پرچم بردار اشاعت ہے جس میں سال 2021 کے لیے مختلف وبائی امراض اور پروگرام سے متعلق اشارے پر قومی اور ریاستی پیش رفت کی رپورٹیں ریکارڈ کی جاتی ہیں۔

5- تخمینہ کی رپورٹ- ہندوستان  کی ایچ آئی وی تخمینہ 2020 تکنیکی معلومات اور ضلعی سطح ایچ آئی وی تخمینہ 2019 تکنیکی معلومات۔

پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے، مرکزی صحت سکریٹری، جناب راجیش بھوشن نے اس بات پر زور دیا کہ امتیاز اور بیماریاں ایک دوسرے سے جڑی ہوئی ہیں۔ امتیازی سلوک میں کمی آنے سے صحت کی خدمات تک رسائی اور معاشی وسماجی ذرائع تک رسائی کو فروغ دیتا ہے، جو بالآخر بیماریوں کے اثرات کو کم کرتا ہے۔ نیشنل ایڈز کنٹرول پروگرام کے آغاز سے لے کر اب تک ہم ایک طویل سفر طے کر چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک میں 34,000 سے زیادہ ٹیسٹنگ سینٹرز، 1,900 سے زیادہ اینٹی ریٹرو وائرل علاج کے مراکز اور 1,400 سے زیادہ ٹارگیٹڈانٹروینشن سینٹرز ہیں جو 40 لاکھ سے زیادہ ہائی رسک گروپس اور ہدف آبادی کو متاثر کرتے ہیں۔

ایڈیشنل سکریٹری اوراین اے سی او کے ڈائریکٹر جنرل ، جناب آلوک سکسینہ نے ملک میں جاری نیشنل ایڈز ریسپانس پروگراموں کے بارے میں آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا، کووڈ-19 کے باوجود، ایچ آئی وی خدمات کے ذریعے ایڈز کا قومی ردعمل غیر معمولی رہا ہے اور لگاتار جاری ہے۔ ایچ آئی وی کے ساتھ رہنے والے لوگوں کی ایک بڑی تعداد اب اس پروگرام میں شامل ہو گئی ہے،وہ سب سے زیادہ ذرخیز، زندگی بھر ڈولیٹگراویر سے پاک خوراک کے بعد، جو ان کے معیار زندگی کو نمایاں طور پر بہتر بناتی ہے۔'

جناب آلوک سکسینہ نے مزید کہا کہ 'سب کا ساتھ، سب کا وکاس اور سب کا وشواس' این اے سی پی کا مرکزی موضوع رہا ہے۔ اس میں کمیونٹیز کو ہمارے تمام پروگراموں کے لیے مساوی اور اہم سمجھا جاتا ہے۔ اس طرح یہ آخری میل فٹنس اور خدمات کی فراہمی کو یقینی بناتا ہے۔ نوعمروں اور نوجوانوں میں معلومات پھیلانے کے لیے اسکولوں اور کالجوں میں بنائے گئے ریڈ ربن کلبوں کے ذریعے آگاہی مہم چلائی جا رہی ہے۔ مہم نے پہلے دو مرحلوں کے دوران زبردست رسائی کا مشاہدہ کیا اور آج تیسرے مرحلے کے آغاز کے بعد اسی طرح کے ردعمل کی توقع ہے۔

این اے سی او کے ایڈیشنل سکریٹری اور ڈائریکٹر جنرل، جناب آلوک سکسینہ،   این اے سی او کےڈائریکٹرمحترمہ ندھی کیسروانی اور وزارت صحت اور خاندانی بہبود کے دیگر افسران، ترقیاتی شراکت داروں کے معززین اور کمیونٹی کے نمائندے میٹنگ میں موجود تھے۔

 

۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔

(ش ح۔س ک۔ ف ر  (

U. No. : 40



(Release ID: 1787105) Visitor Counter : 189


Read this release in: English , Marathi , Hindi