ریلوے کی وزارت

سال 2021 ہندوستانی ریلوے کے لئے ایک ’بڑی تبدیلی کا سال‘ رہا


سال 2021  بنیادی ساختیاتی فروغ، جدت طرازی، نیٹ ورک کی صلاحیت میں اضافے اور مال برداری کی نوعیت میں تبدیلیوں کے رُخ پر بے مثال ترقی کا گواہ بنا

ریلوے کی مال برداری سے قومی اقتصادی بحالی میں مدد ملی

کووڈ چیلنج کا راست مقابلہ کیا: ریلوے نے آکسیجن ایکسپریس کے ذریعے ریاستوں کو آکسیجن کی فراہمی کو یقینی بنایا

کسان ریل کسانوں کے لئے ایک نعمت ثابت ہوئی

ریلوے نے ایک نیا سیاحتی پروڈکٹ شروع کیایعنی مبنی بر موضوع سیاحتی گردش والی ٹرینیں ’بھارت گورو‘

ریلوے نے گاندھی نگر کیپٹل (ڈبلیو آر) اور رانی کملا پتی (ڈبلیو سی آر) اسٹیشن کی تجدیدِ نو کا کام مکمل کیا

چار روٹوں پر تیجس راجدھانی ٹرینیں چلائی گئیں

Posted On: 01 JAN 2022 5:51PM by PIB Delhi
  • حفاظت میں توسیع
  • اپریل 2019 سے کسی مسافرکی حادثاتی موت نہیں ہوئی
  • سال 2020-21 کے دوران 14 کے مقابلے کُل 22 جان و مال کے نقصان والے حادثات ہوئے اور اسی مدت میں 20-2019 کے دوران یہ تعداد (30.12.2021 تک)  48 تھی۔
  • مال برداری
  • سال 2021-22 کے دوران 31.12.2021 تک 1029.94 میٹرک ٹن مال برداری کی گئی۔ اسی مدت کے دوران 2020-21 میںیہ 870.41 میٹرک ٹن (+159.53 میٹرک ٹن) +18 فیصد تھی۔
  • سال کے پہلے 8 مہینوں میں اب تک کی سب سے زیادہ مال برداری( متعلقہ مہینوں میں لگاتار 16 ستمبر 20 سے دسمبر 21 تک)۔33۔ 1768 میں سے 1646 میل/ایکسپریس ٹرینیں (93 فیصد)، 5626 میں سے 5528 سب اربن ٹرینیں (98 فیصد) اور 3634  میں سے 1599 مسافر ٹرینیں (44 فیصد)چل رہی ہیں۔
  • سرِ دست، ریزروڈ مسافروں کی بکنگ 20-2019 سے زیادہ ہے۔
  •  میل/ایکسپریس ٹرینوں کی وقت کی پابندی 2021-22 کے دوران (31.12.2021 تک) 92.55 فیصد ہے۔
  •  مال بردار ٹرینوں کی رفتار:
  • مال بردار ٹرین کی اوسط رفتار 22-2021 کے دوران 44.36 کلومیٹر فی گھنٹہ ہے جبکہ 21-2020 کے دوران یہ رفتار (31.12.2021 تک) 42.97 کلومیٹر فی گھنٹہ تھی۔ یہ اضافہ (+3.23  فیصد) ہے۔
  • بنیادی ساختیاتی ترقی
  • مالی سال 22-21 کے دوران بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے لئے 2.15 لاکھ کروڑ کا اب تک کا سب سے زیادہ سرمایہ مختص کیا گیا ہے۔ نومبر 21 تک کے اخراجات 1,04,238 کروڑ روپے (48.5 فیصد) ہیں۔
  • ریلوے کی الیکٹریفیکیشن کی پیشرفت:  پچھلے سال 1903 کے مقابلے اتنے ہی عرصے میں 30.12.2021 تک 1924روٹ کلومیٹر۔
  • نئی لائن/ ڈبلنگ/ گیج کی تبدیلی: 30.12.2021 تک 1330.41 کلومیٹر (این ایل: 120.5 کلومیٹر جی سی: 242.3 کلومیٹر، ڈی ایل: 967.61 کلومیٹر)
  • نومبر 21 تک 83 اڑ او بیز اور 338 آر یو بیز*
  • نومبر 21 تک 172 ایف او بیز، 48 لفٹیں اور 50 ایسکلیٹرز لگائے گئے۔
  • 7۔ گتی شکتی کارگو ٹرمینل پالیسی: منظوریوں کو تیز کرنے اور کارگو ٹرمینلز کے قیام میں آسانی کے لئے شروع کی گئی تاکہ ہندستانی ریلوے کی مال برداری کے شیئر کو بڑھایا جا سکے۔
  • کسان ریل
  • پہلی کسان ریل سروس کو 7 اگست 2021 کو دیولالی (مہاراشٹرا) اور دانا پور (بہار) کے درمیان ریلوے کے عزت مآب وزیر اور زراعت اور کسانوں کی بہبود کے عزت مآب وزیر نے جھنڈی دکھائی۔
  • سویں کسان ریل کو عزت مآب وزیر اعظم نے جھنڈی دکھا کر روانہ کیا۔
  • دسمبر 24، 2021 تک 1806 کسان ریل گاڑیاں 153 راستوں پر چلیں اور تقریباً 5.9 لاکھ ٹن زرعی مصنوعات کی مال برداری کی گئی۔
  •  سی سی ٹی وی 840 اسٹیشنوں پر لگائے گئے (روان سال کے دوران 47)۔
  • کل 6089 اسٹیشنوں پر وائی فائی کا آغاز (سال کے دوران 120)۔

 

  •  حفاظت اور سلامتی کے ایپلی کیشنز کے لئے آئی آر پر 4 جی پر مبنی لانگ ٹرم ایوولوشن (ایل ٹی ای) کو رول آؤٹ کرنے کے لئے 700 میگاہرٹز میں 5 میگا ہرٹز سپیکٹرم الاٹ کیا گیا ہے الاٹ کیا گیا ہے۔
  • نئی صارف نواز مال برداری اور مسافروں  سے متعلق ویب سائٹیں شروع کی گئیں۔
  • آن لائن اور یونیفائیڈ وینڈر اپروول سسٹم کے لئے یونیفائیڈ وینڈر اپروول ماڈیول (یو وی اے ایم) بھی شروع کر دیا گیا ہے۔ منظوری کے لئے داخلی عمل کو آسان اور تیزی سے ٹریک کئے جانے کا متحمل بنایا گیا۔
  • آر ڈی ایس او ہندوستان میں 24 مئی 2021 کو معیارکو فروغ دینے والی پہلی تنظیم (ایس دی او) بن گئی ہے۔ یہ بی آئی ایس  ایس دی او ریکگنیشن اسکیم کے تحت ہے۔
  • ریلوے کے اسپتالوں میں طبی سہولتوں میں اضافہ کیا گیا ہے، نئی سہولیات فراہم کی گئی ہیں اور موجودہ سہولتوں کو بہتر بنایا گیا ہے۔
  • آکسیجن پیدا کرنے والے 78 پلانٹ لگائے گئے ہیں جو ریلوے کے اسپتالوں میں کام سرگرمِ عمل ہیں۔ مزید 17 آکسیجن پلانٹس کی منظوری دے دی گئی ہے جو عمل میں آنے کے مختلف مراحل ہیں۔
  • ریلوے  کے 69 اسپتال کوویڈ 19 سے متاثر ریلوے عملے کو علاج فراہم کر رہے ہیں۔ ان اسپتالوں میں کوویڈ کے علاج کے لئے بستروں کی تعداد 2539 سے بڑھا کر 3948 کر دی گئی ہے۔
  • کل کووڈ بیڈز بڑھ کر 6972، آئی سییو بیڈز 273 سے بڑھا کر 404، انویسیو وینٹی لیٹرز 62 سے بڑھا کر 3544 کر دئیے گئے ہیں اور اضافی 449 غیر انویسیو آور وینٹی لیٹرز اور 129 ہائی فلو نزل آکسیجن مشینیں مہیا کی گئی ہیں۔ ریلوے کے اسپتالوں میں 3420 آکسیجن سلنڈر بھیفراہم کئے گئے ہیں۔
  • ایچ ایم آئی ایس (اسپتال مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم) برائے ہندوستانی ریلوے
  • گزشتہ ایک سال میں ہندوستانی ریلوے کے 572 اسپتالوں اور ہیلتھیونٹوں میں ایچ ایم آئی ایس فراہم کیا گیا ہے اور باقی کا 22 تک احاطہ ہوجائے گا۔
  • ریلوے نے زیادہ تر ملازمین اور ان کے خاندان کے لوگوں کو یو ایم آئی ڈی فراہم کیا ہے۔ اب تک 42.09 لاکھ یو ایم آئی ڈی کارڈ ریلوے میڈیکل استفادہ کنندگان کے لئے بنائے گئے ہیں۔ یو ایم آئی ڈی کو وزارت صحت اور خاندانی بہبود کی قومی صحت آئی ڈی سے بھی منسلک کیا گیا ہے۔
  • ہندوستانی ریلوے نے آکسیجن ایکسپریس کو کم سے کم وقت میں چلایا اور ترسیل کے عمل کو تیز کیا۔
  • ریلوے اُن ریاستی حکومتوں کی ضرورتوں کو پورا کرنے کی پوری کوشش کر رہی ہے جو ٹینکروں کی سپلائی کر رہی ہیں۔
  • ریلوے کی طرف سے تقریباً تمام علاقوں میں تمام مطلوبہ راستے اور ریک تیار کر دئیے گئے ہیں۔
  • اب تک 899 سے زیادہ آکسیجن ایکسپریس ٹرینوں نے اپنا سفر مکمل کیا ہے اور 15 ریاستوں کو 36,840 ٹن سے زیادہ مائع آکسیجن پہنچایا گیا ہے۔
  • آکسیجن ایکسپریس نے بنگلہ دیش کے لئے(3911.41 میٹرک ٹن)  آکسیجن بھی فراہم کی۔
  • قرنطینہ/آئیسولیشن سہولیات کے طور پر 4,176 کوچیز کی حالت بدلی گئی ہے: ملک بھر میں کوویڈ-19 کے لئے قرنطینہ/آئیسولیشن سہولیات کے طور پر کام کرنے کے لئے ٹرین کے 4,176 کوچوں میں سے دہلی، مہاراشٹر، گجرات، مدھیہ پردیش، اتر پردیش، ناگالینڈ، آسام اور تریپورہ میں 324 کوچیز متعین کئے گئے۔ ایسا ریاستی حکومتوں کی مانگ کے مطابق کیا گیا۔
  • تقریباً 10.97 لاکھ ملازمین کو 30.12.2021 تک  پہلی خوراک کے ساتھ اور 8.38 لاکھ کو دونوں خوراکوں کے ساتھ ٹیکے لگائے گئے ہیں۔ ہندستانی ریلوے کے 135 ویکسی نیشن مراکز کام کر رہے ہیں۔
  • نئی دہلی، کولکتہ، ممبئی، چنئی اور گوہاٹی کے 5 زونل اسپتالوں میں آیوش کی سہولت مہیا کر دی گئی ہے۔
  • تیجس راجدھانی ٹرین: 4 راجدھانی ایکسپریس آنند وہار- اگرتلہ، ممبئی- نئی دہلی (2) اور راجندر نگر ٹرمینل (پٹنہ)- نئی دہلی راجدھانی ایکسپریس ہندستانی ریلوے کی  تیجس ریک کے ساتھ چل رہی ہیں۔
  • اعلیٰ صلاحیت والے تھرڈ  اے سی اکانومی کوچز (ایل ڈبلیو اے سی سی این ای): ہندستانی ریلوے نے 10.02.2021 کو مختلف نوعیت کے اعلیٰ صلاحیت والے تھرڈ  اے سی اکانومی کوچ کو شامل کیا ہے اور پچھلے دو مہینوں میں 33 کوچیز تیار کئے گئے ہیں۔ اس طرح کل 54 نمبر اے سی تھری ٹائر اکانومی کوچیز دستیاب کرائے گئے ہیں۔ مسافروں کی جگہ بڑھانے کے لئے اس کوچ کے ڈیزائن میں بہت سی اختراعی تبدیلیاں کی گئی ہیں۔ سر دست بورڈ پر نصب ہائی وولٹیج الیکٹرک سوئچ گیئر کو ہندوستانی ریلوے میں پہلی بار انڈر فریم سے نیچے منتقل کیا گیا ہے۔ اس طرح مسافروں کی گنجائش 11 اضافی برتھوں کے ساتھ  72 سے بڑھ کر 83 برتھ تک پہنچ گئی ہے۔
  • بھارت گورو- موضوع پر مبنی ٹرینیں: ہندوستان کی وسیع سیاحتی صلاحیت سے فائدہ اٹھانے کے لئے، ہندوستانی ریلوے نے سیاحتی موضوع  کے ایک نئے سلسلے کے تحت سیاحتی چکر لگانے والی ٹرینیں 'بھارت گورو' شروع کی ہیں۔
  • اس طرح خدمات فراہم کرنے والے طول و عرض میں پھیلے ہوئے  ملک کے تاریخی اعتبار سے اہم لیکن نظروں سے اوجھل خزانے کی نمائش کر سکیں گے۔
  • سروس فراہم کرنے والے کوچیز کی تزئین و آرائش کرسکیں گے اور انہیں تھیمز، ٹیرف، اندرونی ڈیزائن اور دیگر کاروباری طریقوں کا فیصلہ کرنے کے لئے مکمل چھوٹ دی گئی ہے۔
  • گاندھی نگر کیپٹل (ڈبلیو آر) اور رانی کملاپتی (ڈبلیو سی آر) اسٹیشن کی تجدید ِ نو: گاندھی نگر کیپیٹل اسٹیشن  تجدیدِ نو سے گزر کر 16.07.2021 کو سرگرم عمل ہونے والا پہلا اسٹیشن ہے۔ رانی کملا پتی دوسرا دوبارہ تیار شدہ اسٹیشن ہے اور اسے 15.11.2021 کو چالو  کیا گیا تھا۔ دونوں اسٹیشنوں کا افتتاح وزیر اعظم نے کیا تھا۔
  • ٹرین ٹیلی میٹری (ای او ٹی ٹی ) کا خاتمہ : مشرقی ساحل اور جنوب مشرقی ریلوے میں ای او ٹی ٹی کے لئے پروف آف کنسیپٹ ٹرائلز کئے جا رہے ہیں۔ ای سی او آر میں 3 سیٹ زیر آزمائش ہیں اور دوسرے مرحلہ کی 740 سیٹوں کی خریداری کا عمل جاری ہے۔
  • رولنگ اسٹاک پروڈکشن (نومبر 21 تک):
  • الیکٹرک لوکوموٹیوز: پچھلے برسوں کے 414 کے مقابلے میں 570 (ہدف: 981)
  • ایل ایچ بی کوچیز: گزشتہ سال کے 2788 کے مقابلے 3790 (ہدف: 6497)
  • وسٹا ڈوم کوچیز: تیار 13  (نومبر 21 تک) (ہدف: 90)۔
  • کل دستیاب: 57

***

ش ح۔ ع س۔ ک ا

 



(Release ID: 1786895) Visitor Counter : 358