نیتی آیوگ
نیتی آیوگ نے بانس کی ترقی کے موضوع پرقومی ورکشاپ کاانعقاد کیا
Posted On:
30 DEC 2021 9:20PM by PIB Delhi
نیتی آیوگ نے آج بانس کی ترقی کے موضو پر قومی سطح کی ایک ورکشاپ کاانعقاد کیا ۔سائنس ٹکنالوجی اورارضیاتی سائنس کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج) ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے ، نیتی آیوگ کے وائس چیئرمین ڈاکٹر راجیو کمار ، رکن ڈاکٹر وی کے سرس وت اور سی ای او امیتابھ کانت کے ساتھ مل کر ورکشاپ کا افتتاح کیا ۔
اس ورکشاپ میں شرکت کرنے وا لوں نے، بانس سے متعلق ویلیو چین کے تمام اجزائے ترکیبی، جن میں پلانٹیشن، پروڈکشن، پروسیسنگ، تعین معیار اور استفادہ شامل ہیں ، کو بھر پور طور پر سمجھنے کی کوشش کی تاکہ اس شعبے میں ایک مدور معیشت کی ترقی کے سلسلے میں حکمت عملی اور روڈ میپ تیار کیا جاسکے ۔ تقریبا 150نمائندوں نے اس ورکشاپ میں ، آن لائن اورآف لائن، دونوں طریقوں سے شرکت کی۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے بانس کی غیر استفادہ شدہ صلاحیت کے بارے میں عوام میں بیداری کو فروغ دینے کی فوری ضرورت پر روشنی ڈالی اور اس شعبے میں کاروباری اسٹارٹ اپس قائم کرنے کے لئے ہمت افزائی کی۔ انہوں نے بانس کو ‘ہراسونا’ قرار دیا ساتھ ہی کووڈ عالمی وبا کے بعد کے منظرنامے میں ہندوستانی معیشت کو اوپر ا ٹھانے میں اسکے اہم کردار کا اعتراف بھی کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ بانس کو حیاتیاتی ایتھنول کی تیاری کے لئے استعمال کیا جاسکتا ہےجس سے درآمد کردہ قدرتی ایندھن پرا نحصار کرنے میں کمی آئے گی اوراس طرح پٹرولیم کے شعبے میں آتم نربھر بھارت کے ہدف کو حاصل کیا جاسکے گا۔
نیتی آیوگ کے وا ئس چیئرمین ڈاکٹر راجیو کمار نے کہا کہ بانس قدرت کی وہ تخلیق ہے جس سے بہت سی صنعتوں کو فائدہ پہنچ سکتا ہے۔ وقت کا تقاضہ یہ ہے کہ اس کی سپلائی میں ا ضافہ کرنے کے لئے کام کیا جائے اور بانس اوراس سے تیار ہونے والی مصنوعات کی بڑھتی ہوئی ڈیمانڈ کو پورا کرنے کی کوشش کی جائے۔ اس بات کی بہت شدید ضرورت ہے کہ تمام ریاستوں میں بانس کے شعبے کو فروغ دیا جائے ساتھ ہی ساتھ کسانوں اورنوجوانوں میں کاروباریت کے جذبے کو ترقی دی جائے۔
نیتی آیوگ کے رکن ڈاکٹر وی کے سرسوت نے گفتگو کو آگے بڑھاتے ہوئے کہا کہ ہندوستان میں تعمیرات کا شعبہ وہ شعبہ ہے کہ جس میں بانس کے لئے ترقی کے زابردست مواقع موجود ہیں کیو نکہ یہ منفرد خصوصیات کاحامل ہے۔ اس کا متنوع خصوصیات کاحامل ہونا جنگلات کے تحفظ کے لئے ایک متبادل کے طور پر اس کو پیش کرتا ہے اور اس کے اندرزبردست معاشی اور تجارتی صلاحیتیں موجود ہیں۔
اس ورکشاپ میں چار تکنیکی اجلاسوں کوانعقاد کیا گیا۔پہلے اجلاس میں بانس کی پیداوار، قدر میں ا ضافے اور بین الاقوامی سطح پر تجربے کو موضوع گفتگو بنایا گیا ۔دوسرے اجلاس میں مختلف شعبوں میں حکومت کی پالیسیوں ، پروگراموں اورمواقع کے حوالے سے زور دیا گیا ۔ تیسرے اجلاس میں بانس سے وابستہ صنعتوں کے تکنیکی اورتجارتی استفادہ پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے ، اس شعبے میں مدورمعیشت کے موضوع پر گفتگو کی گئی جبکہ چوتھے اور آخری اجلاس میں ملکی اور بین الاقوامی طور طریقوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
اس ورکشاپ میں مرکزی وزارتوں، ریاستی حکومتوں ، کے وی کیز انڈسٹری، تعلیم اور تحقیق کے ا داروں اور غیر سرکاری تنظیموں کے بہت سے نمائندوں نے شرکت کی ۔ بانس کی صنعت میں دلچسپی رکھنے والوں سمیت ،نجی شعبے کے اہم افراد میں ملک میں بانس کی صنعت کی ترقی میں اضافہ کرنے کے لئے اپنے تجربات اور اختراعی نظریات سے شرکا کو واقف کرایا۔
نیتی آیوگ کے سی ای او جناب امیتابھ کانت نے کہا کہ ہندوستان میں مواقع کی فراہمی اور ماحولیاتی اور معاشی ترقی کے نقطہ نظر سے،شہری اور دیہی برادریاں دونوں کے لئے معیار زندگی کو بہتر بنانے کی سمت میں بانس ایک زبردست صلاحیت کاحامل ہے۔
نیتی ا ٓیوگ کی سینئر مشیر محترمہ ڈاکٹر نیلم پٹیل نے اجلاس کے اختتام پر ، بانس کی پیداوار،پیداواریت اور اس کی مجموعی ویلیو چین کی ترقی کے سلسلے میں پیش آنے والی مشکلات پر روشنی ڈالی ۔ انہوں نے بانس کے بی آئی ایس معیارات مقرر کرنے اوربانس کی مصنوعات کی ایف ایس ایس ا ے آئی کی طرف سے توسیخ کی ضرورت کو بھی اجاگر کیا۔ انہوں نے صنعتی برادری سے بانس کی کاشت کاری کے لئے ایک فریم ورک تیار کرنے کی اپیل کی۔ انہوں نےکسان ریل کو بانس کے شعبے سے جوڑنے، بانس کی مصنوعات پر جی آئی کی مہر لگانے اور بانس سے متعلق ملک گیر معلومات فراہم کرنے والے نظام کے تشکیل دینے کی ضرورت پر زور دیا۔
*************
ش ح ۔ س ب ۔ ف ر
U. No.15000
(Release ID: 1786486)
Visitor Counter : 166