وزارت خزانہ
ڈی جی جی آئی احمد آباد نے کانپور میں کی جانے والی تلاشی کارروائیوں میں 177 کروڑ روپے سے زیادہ کی رقم ضبط کی
متعلقہ احاطے میں سرچ آپریشن جاری ہے جس میں 17 کروڑ روپے، 64 کلو سونا اور 600 کلو صندل کی لکڑی کا تیل برآمد ہوا ہے جس کی مالیت 6 کروڑ روپے ہے
Posted On:
27 DEC 2021 7:41PM by PIB Delhi
ڈائریکٹوریٹ جنرل آف جی ایس ٹی انٹیلی جنس (DGGI) کی احمد آباد یونٹ نے 22.12.2021 کو کانپور میں شکھر برانڈ پان مسالہ اور تمباکو مصنوعات بنانے والوں کی فیکٹری کے احاطے میں، ایم/ایس گنپتی روڈ، کیریئرز، ٹرانسپورٹ نگر، کانپور کے دفتر/گودام، اور کانپور اور قنوج میں پرفیومری مرکبات کے سپلائرز ایم/ایس اوڈوکیم انڈسٹریز کے رہائشی/ فیکٹری کے احاطے میں تلاشی کی کاروائیاں شروع کیں۔
ایم/ایس گنپتی روڈ کیریئرز کے ذریعہ چلائے جانے والے 4 ٹرکوں کو روکنے کے بعد، جن میں مذکورہ برانڈ کا پان مسالہ اور تمباکو جی ایس ٹی کی ادائیگی کے بغیر لے جایا جا رہا تھا، افسران نے فیکٹری میں موجود اصل اسٹاک کو کتابوں میں درج اسٹاک کے ساتھ ملایا اور خام مال اور تیار مصنوعات کی کمی کا پتہ چلا۔ اس سے مزید تصدیق ہوئی کہ مینوفیکچرر ٹرانسپورٹر کی مدد سے سامان کو خفیہ طور پر ہٹانے میں ملوث تھا جو مذکورہ سامان کی نقل و حمل کا انتظام کرنے کے لیے جعلی رسیدیں جاری کرتے تھے۔ افسران نے ایسی 200 سے زائد جعلی رسیدیں بھی ضبط کی ہیں۔ پان مسالہ/تمباکو مصنوعات کے شکھر برانڈ کے مینوفیکچررز نے اپنی ٹیکس ذمہ داری کے لیے 3.09 کروڑ روپے کی رقم تسلیم کی ہے اور جمع کرائی ہے۔
تلاشی کی کارروائی جو 22.12.2021 کو 143، انادپوری، کانپور میں واقع ایم/ایس اوڈوکیم انڈسٹریز کے رہائشی احاطے میں شروع کی گئی تھی اس احاطے سے برآمد اور ضبط کی گئی بے حساب نقدی کی کل رقم 177.45 کروڑ روپے ہے۔ سی بی آئی سی حکام کے ذریعہ نقدی کی یہ اب تک کی سب سے بڑی ضبطی ہے۔ احاطے سے ضبط کیے گئے دستاویزات کی جانچ کی جا رہی ہے۔
اس کے علاوہ، ڈی جی جی آئی افسران نے قنوج میں ایم/ایس اوڈوکیم انڈسٹریز کے رہائشی/فیکٹری احاطے کی بھی تلاشی لی جو جاری ہے۔ قنوج میں تلاشی کے دوران، افسران تقریباً 17 کروڑ روپے کی نقد رقم برآمد کرنے میں کامیاب ہوئے، جسے فی الحال ایس بی آئی کے افسران شمار کر رہے ہیں۔ اس کے علاوہ، تقریباً 23 کلو سونا اور پرفیومری کمپاؤنڈز کی تیاری میں استعمال ہونے والا بھاری بے حساب خام مال، جس میں زیر زمین سٹوریج میں چھپایا گیا 600 کلو سے زائد صندل کی لکڑی کا تیل بھی شامل ہے، جس کی مارکیٹ قیمت تقریباً 6 کروڑ روپے ہے۔ قنوج میں تلاشی کی کارروائی شام تک جاری رہنے کا امکان ہے۔
چونکہ اس طرح برآمد ہونے والے سونے پر غیر ملکی نشانات ہیں، اس لیے ضروری تحقیقات کے لیے ڈائریکٹوریٹ آف ریونیو انٹیلی جنس (DRI) کو شامل کیا جا رہا ہے۔
دریں اثنا، اب تک کی تحقیقات کے دوران جمع کیے گئے شواہد کی بنیاد پر، ایم/ایس اوڈوکیم انڈسٹریز، قنوج کے پارٹنر جناب پیوش جین سے ڈی جی جی آئی افسران نے پوچھ گچھ کی۔ ان کا بیان 25/26.12.2021 کو ایکٹ کے سیکشن 70 کے تحت درج کیا گیا جس میں جناب جین نے قبول کیا ہے کہ رہائشی احاطے سے برآمد کی گئی نقدی جی ایس ٹی کی ادائیگی کے بغیر سامان کی فروخت سے متعلق ہے۔ بڑے پیمانے پر جی ایس ٹی کی چوری کی نشاندہی کرنے والے ریکارڈ پر دستیاب بھاری ثبوتوں کے پیش نظر، جناب پیوش جین کو 26.12.2021 کو سی جی ایس ٹی ایکٹ کی دفعہ 132 کے تحت تجویز کردہ جرائم کے الزام میں گرفتار کیا گیا اور 27.12.20221 کو مجاز عدالت کے سامنے پیش کیا گیا۔
ٹیکس چوری کا پردہ فاش کرنے کے لیے گزشتہ 5 دنوں میں کی گئی تلاشی کے دوران جمع ہونے والے شواہد کی مکمل چھان بین کی جا رہی ہے۔
پہلے کی گئی تلاشی کاروائی کی پریس ریلیز کا لنک:
https://pib.gov.in/PressReleseDetail.aspx?PRID=1784872
**************
ش ح۔ ف ش ع- س ا
U: 14878
(Release ID: 1785678)
Visitor Counter : 254