نائب صدر جمہوریہ ہند کا سکریٹریٹ

نائب صدر جمہوریہ کا کہنا ہے کہ ’اچھی حکمرانی کے لیے اچھی مقننہ کی ضرورت ہے‘


نائب صدرجمہوریہ نے رکاؤٹوں کے باعث مقننہ کے ناقص نگرانی کے کام پر تشویش کا اظہار کیا

پارلیمنٹ اور اسمبلیوں کے وہ اراکین جو اپنے فرائض صحیح طریقے سے انجام نہیں دیتے ، وہ مختلف سطحوں پر انتظامیہ سے سوال کرنے کا اپنا اخلاقی حق کھو دیتے ہیں

نائب صدر جمہوریہ نے ریاستوں اور مقامی اداروں میں خدمات بہم رسانی  میں حکمرانی کی کمی کو پورا کرنے کی ضرورت پر زور دیا

فیصلہ سازی کے عمل میں شہریوں کی افزوں شراکت داری کی اپیل کی

جناب نائیڈو نے ’اچھی حکمرانی کے دن‘ کے موقع پر سابق وزیر اعظم جناب اٹل بہاری واجپئی کو خراج عقیدت پیش کیا

Posted On: 25 DEC 2021 10:54AM by PIB Delhi

نئی دہلی، 25 دسمبر 2021:

نائب صدر جمہوریہ جناب ایم وینکیا نائیڈو نے آج اچھی حکمرانی کے بارے میں زور دیتے ہوئے کہا کہ عوام کے لیے انتظامیہ کی جوابدہی کو یقینی بنانے کے لیے اچھی حکمرانی کو ’اچھی مقننہ‘ کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ سوالات کے وقفے، مختصر مدتی تبادلہ خیالات، مباحثے اور بل، وغیرہ جیسے مختلف ذرائع کا استعمال کرتے ہوئے منتخب شدہ نمائندگان پالیسیوں کے نفاذ، مختلف فلاحی اور ترقیاتی پروجیکٹوں کی عمل آوری کے بارے میں حکومت سے سوال کرسکتے ہیں۔ اس کے لیے، جناب نائیڈو نے کہا کہ  ایسے قانون سازوں کی ضرورت ہے جو عوام کے دلوں میں ان کے تئیں بھروسے کو مستحکم کرنے کے لیے بہترین کوشش کرتے ہیں۔

جناب نائیڈو نے مسلسل رکاؤٹوں اور جبراً التوا کے باعث مقننہ کی نگرانی اور جواب دہی کی توقعات کے برخلاف ناقص کارکردگی پر تشویش کا اظہار کیا ۔ انہوں نے کہا کہ، ’’ غیر فعال مقننہ کمزورحکمرانی  کا باعث ثابت ہوتی ہے کیونکہ اس صورت میں اگزیکیوٹیو کے درمیان پوچھ گچھ کا کوئی خوف نہیں ہوگا۔‘‘

نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ حال ہی میں مکمل ہوئے سرمائی اجلاس کے دوران راجیہ سبھا نے رکاؤٹوں کے باعث مجموعی سوالات کے وقفے کا 61 فیصد حصہ ضائع کر دیا۔اس سے ایوان کے ذریعہ اہم نگرانی کے کام سے سنگین طور پر علیحدگی کا اظہار ہوتا ہے۔

نائب صدر جمہوریہ نے زور دیتے ہوئے کہا کہ’’ اگر پارلیمنٹ اور اسمبلیوں کے مردو خواتین اراکین اپنے فرائض صحیح طریقے سے انجام نہیں دیتے ، تو ان کے پاس مختلف سطحوں پر اگزیکیوٹیو سے سوال کرنے کا اخلاقی حق نہیں رہے گا‘‘۔

نائب صدر جمہوریہ نے سابق وزیر اعظم جناب اٹل بہاری واجپئی  کو ان کی پیدائش کی 97ویں سالگرہ کے موقع پر، جسے ’اچھی حکمرانی کے دن‘ کے طور پر بھی منایا جاتا ہے، چنئی میں خراج عقیدت پیش کیا۔ چنئی میں واقع راج بھون سے جاری کیے گئے اپنے ویڈیو پیغام میں جناب نائیڈو نے کہا کہ اٹل جی قدآور رہنماؤں اور بھارت کے سیاسی فلک پر درخشاں ستاروں میں سے ایک ہیں۔

جناب نائیڈو نے یاد کیا کہ کیسے اٹل جی عوام کو ترقیاتی ایجنڈے میں مرکزی حیثیت دینے میں یقین رکھتے تھے ، اسکے علاوہ انہوں نے یہ بھی دکھایا کہ عوام پر مرتکز طریقہ کارمیں اچھی حکمرانی کے ذریعہ جمہوریت کو کیسے مضبوط کیا جا سکتا ہے۔

اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ اچھی حکمرانی سے انتظامیہ کو لے کر عوام کے بھروسے میں اضافہ ہوتا ہے اور اقتصادی نمو کو رفتار حاصل ہوتی ہے، جناب نائیڈو نے اس امر پر تشویش کا اظہار کیا کہ ریاستی حکومتوں اور مقامی اداروں کی سطح پر خدمات کی بہم رسانی کے معاملے میں’حکمرانی کی ناکامی‘کا مشاہدہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ اس طرح کی ناکامی وقت اور لاگت میں اضافہ کرتی ہے، سماجی۔اقتصادی ترقی کو خطرے میں ڈالتی ہے اور عوام کو شراکت والی حکمرانی سے دور کرتی ہے۔

نائب صدر جمہوریہ نے حکمرانی کو بہتر بنانے کے لیے براہِ راست فائدہ منتقلی کا تعارف، مالی شمولیت کے لیے بینک کھاتے کھولنا، شفافیت کو بہتر بنانے کے لیے تکنالوجی اختیار کرنا، جوابدہی اور فیصلہ سازی میں شہریوں کی شراکت داری جیسی مختلف پہل قدمیوں کا ذکر کیا۔ انہوں نے حکمرانی کی دوسری اور تیسری سطح پر اس طرح کی پہل قدمیوں کو اپنانے کی اپیل کی۔

جناب نائیڈو نے حکمرانی کے معیار کو بہتر بنانے کے لیے خدمات بہم رسانی کے لیے ٹائم فریم تجویز کرنے والے سٹیزن چارٹر کے بہتر استعمال کا مشورہ بھی دیا۔

جناب واجپئی کو گلہائے عقیدت پیش کرنے کے موقع پر تمل ناڈو کے گورنر جناب آر این روی  بھی موجود تھے۔

پیغام کا مکمل متن مندرجہ ذیل ہے:

************

ش ح۔اب ن ۔ م ف

U. No. 14795



(Release ID: 1785091) Visitor Counter : 128