وزارت دفاع
azadi ka amrit mahotsav

وزیر دفاع پونے میں منعقدملٹی  ایجنسی انسانی امداد اور آفات راحت مشق پی اے این ای ایکس-21 کے گواہ بنے


مستقبل کی قدرتی اور انسان کی پیدا کردہ  آفات سے نمٹنے کے لیے بیمسٹیک ملکوں کے درمیان بہتر تال میل کی اپیل

جناب راجناتھ سنگھ نے بحر ہند خطے میں میں سبھی  کی سلامتی اور ترقی پر بھارت کے نظریہ کا اعادہ کیا

Posted On: 21 DEC 2021 2:11PM by PIB Delhi

21 دسمبر 2021 کو مہاراشٹر کے پونے میں واقع  کالج آف ملٹری انجینئرنگ  میں منعقد بیمسٹیک رکن ممالک کے لیے انسانیہمدردی کے تحت امداد اور آفات  راحت (ایچ اے ڈی آر )  مشق میں، وزیر دفاع جناب راج ناتھ سنگھ ملٹی ایجنسی مشق  (ایم اے ای ) کے  ساتھی  بنے اور پی اے این ای ایکس -21 کے دوسرے دن آلات کی نمائش کا افتتاح کیا۔  وزیر دفاع کسی خاص علاقے میں کسی بھی طرح کی  قدرتی آفت کی صورت میں فوری، تال میل پر مبنی اور اضافیراحت کی کوششوں کو شروع کرنے کے لیےبھارتی مسلح فورسز کی صلاحیتوں کے مظاہرے کے گواہ بنے ۔ اس  مشق میںبھارتی آرمی، بحریہ اور فضائیہ کے ذریعہ بچاؤ اور راحت کوششوں کا کوآرڈینیٹڈ مظاہرہ دیکھا گیا ۔  انسان کی پیداکردہ آفت  کی صورتحال میں مسلح فورسز اور ملک کی دیگر اہم آفت  راحت ایجنسیوں کے وسائل کے باہمی تال میل کے نتیجے میں پھنسے ہوئے لوگوں کو بچایا جاسکا ، تاکہ  ضروری خدمات کیجلد بحالی اور مواصلات کیسبھی لائنیں کھل گئیں۔

فیڈریشن آف انڈینچیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری (فکّی) کے  تعاون  سے منعقد آلات کی نمائش کا مقصد آفات راحت  کے کاموں میں بھارتی صنعت کیخصوصی  صنعتی صلاحیتوںکا مظاہرہ  کرنا ہے۔ بیمسٹیک )ملٹی سیکٹورل تکنیکی اور اقتصادی تعاون کے لئے خلیج بنگال کی پہل) کے رکن ممالک کے نمائندوں کے لئے  ایچ اے ڈی آر   آپریشنز کا منصوبہ ، تیاری  اور کنڈکٹ میں سرکاری ایجنسیوں کی مدد کے تعلق سے کئی نئے سالیوشن ، صلاحیتیں اور پروڈکٹس  کی سیریز کی نمائش کی گئی۔  اس موقع پر جناب راج ناتھ سنگھ نے پروڈکٹس  کا مجموعہ بھی جاری کیا۔

اپنے خطاب میں جناب راج ناتھ سنگھ نے بیمسٹیک کو ملکوں کے سب سے اہم اور گہری دوستوں کے گروپ  میں سے ایک قرار دیا، جس میں  موجودہ تہذیبوں پر مبنی  رشتوں کو مضبوط کرکے  ہم خیال  ملکوں کے درمیان ایکہم زیستانہ شراکت داری بنانے کی صلاحیت ہے۔  قدرتی آفات کے وقت ایک دوسرے کے ساتھ کھڑےرہنے  کے لئے  رکن ممالک کی تعریف کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ خطہ میں  ایچ اے ڈی آر چیلنجوں کا جواب دینے کے لئے پی اے این ای ایکس -21  زیادہ  تال میل پر مبنی نظام بنانے کے لئے نیا جوش پیدا کرتا ہے۔

وزیر دفاع نے اعتماد ظاہر کیا کہ مشق کے ذریعہ گردابی طوفان اور زلزلہ  اور کووڈ-19 جیسے خطروں سے متعلق  مستقبل کے چیلنجوں کا سامنا کرنے کے لئے بہتر کوآرڈی نیشن کی سہولت فروغ پائے گی۔ انہوں نے کہا کہ قدرتی آفات سے براہ راست متاثر ملک کے ذریعہ کی گئی کوشش ، ایسی آفات  کے بڑے حجم کی وجہ سے کافی کم ہوسکتی ہے ۔اس طرح  سے خلیج بنگال  خطے میں شراکت داروں  کو شامل کرتے ہوئے کثیر فریقی کوششوں ، وسائل میں شراکت داری  اور راحت سے متعلق تدابیر کو منظم کرنے سے  ہماری طاقت کئی گنا بڑھ جائے گی۔ یہ ان لوگوں کو راحت دینے کے  عمل کو رفتار دے گا جو پہلے سے ہی قدرتی آفات سے پریشان ہیں۔

جناب راج ناتھ سنگھ نے بحر ہند کے خطے (آئی او آر ) کے لیے بھارت کے نظریہ کا اعادہ کیا جو وزیراعظم جناب نریندر مودی کے ذریعہ ظاہر کئے گئے ساگر (خطہ میں سبھی کے لئے سلامتی اور ترقی )  کے تصور پرمبنی ہے۔  انہوں نے ساحلی علاقوں میں اقتصادی اور سکیورٹی تعاون  کو بڑھانے،بری اور بحری  علاقوں کی سلامتی کے لئے صلاحیت بڑھانے، مسلسل  علاقائی ترقی کی سمت میں کام کرنے ،نیلی سمندری معیشت اور قدرتی آفات ، بحری قزاقی اور دہشت گردی جیسے غیر روایتی خطروں  سے نمٹنے کے لیے اجتماعی کارروائیوں کو بڑھاوا دینے کی بات کہی ۔  انہوں نے کہا کہ ان میں سے ہر ایکپریکساں طور سے  توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ انسانی بحران اور قدرتی آفات سے نمٹنے کے لیے ایک موثر ردعمل کا  نظام وضع کرنا ساگر کے سب سے  اہم ستون میں سے ایک ہے۔

وزیردفاع نے  ان کے وژن میں سب سے اہم عناصر میں سے ایک ایچ اے ڈی آر آپریشنز کو شامل کرنے اور بحر ہند  خطہ میں پہلے جواب دینے والا ہونے کے لئے بھارتی مسلح فورسز اور انڈین کوسٹ گارڈ (آئی سی جی) کی تعریف کی۔ انہوں نے کووڈ-19 کے خلاف لڑائی میں سکیورٹی فورسز اور بھارتی  کوسٹ گارڈ کے ذریعہ ادا کئے گئے اہم کردار کا بھی خصوصی ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ عہدبستگی  خلیج بنگال کے خطے میں شراکت دار  ہر  ملک کی مسلح فورسز کی کارکردگی میں یکساں طور پر دیکھنے کو ملتی ہے۔

کووڈ-19 وباکے محاذ پر، جناب راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ اس طرح کی آفات کے لیے بہت ہی مخصوص وسائل کی ضرورت ہوتی ہے، جنہیں ہنگامی حالات کا سامنا کرنے والے علاقوں میں  مختصر وقت میں لے جانے کی  ضرورت ہوتی ہے۔ انہوں نے ملک کی مخصوص ضروریات کی بنیاد پر علاقائیسطح پر بغیر کسی رکاوٹ کے معلومات کے تبادلے کے طریقہ کار، رسپانڈرز  اور مٹیریل کی منتقلی کے لیے پروٹوکول کے قیام اور مطلوبہ صلاحیت سازی کی  ضرورت پر زور دیا۔

وزیردفاع نے بحر ہند کے خطے (آئی او آر) میں ایچ اے ڈی آر  کے کچھ قابل ذکر مشنوں کا  بھی ذکر کیا۔ اس میں 2015 میںیمن میں آپریشن راحت شامل ہے، جب بھارت نے 6700 سے زیادہ لوگوں کو نکالا،بھارت نے 2016 میں سری لنکا میں طوفان، 2019 میں انڈونیشیا میں زلزلہ، موزمبیق میں سمندریطوفان ایڈائی، جنوری 2020 میں مڈغاسکر میں سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ، اگست 2020 میں  ماریشیس میں تیل کا اخراج  اور  ستمبر 2020 میںوبا کے دوران سری لنکا میں آئل ٹینکر میں آگ لگنے قابل ذکر کام کیا۔

جناب راج ناتھ سنگھ نے آفات کے وقت بہادری اور سخت کوششوں کے ذریعہ لوگوں کو راحت فراہم کرنے کے لئے نیشنل ڈیزاسٹر ریسپانس فورس، اسٹیٹ ڈیزاسٹر ریسپانس فورسز  اور مرکزی ، ریاستی اور ضلع  سطح پر دیگر ایجنسیوں کیبھی تعریف کی۔انہوں نے زور دے کر کہا کہ ایچ اے ڈی آر  پہل کی کامیابی  کو یقینی بنانے کے لئے نہ صرف سرکاری ایجنسیاں ، بلکی نجی شعبے، مقامی آبادی اور  غیر سرکاری تنظیموں کی حصہ داری اہم ہے۔

وزیر دفاع نے امید ظاہر کی کہ مستقبل کی آفات  سے نمٹنے کے لئے  پی اے این ای ایکس-21 بیمسٹیک ممالک کے لئے پروٹوکال کو مضبوط کرنے، سبھی شراکت داروں کو شامل کرکے ضرورت کے حساب سے  بنیاد تیار کرے گا۔ انہوں نے رکن ممالک کی مدد کے لئے ایک اسٹینڈرڈ آپریٹنگ پروسیجر (ایس او پی) کو مضبوط اور شائع کرنے پر، آفات سے متعلق راحت کے کاموں کے آپریشنز میں تیزی لانے اور قیمتی زندگی بچانے کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ اس مشترکہ کوشش میں حصہ لیتے ہوئے آپ میں سے ہر ایک کچھ حدتک مہارت کو سامنے لاتا ہے۔ آب بھی اپنے انوکھے تجربے سامنے لاتے ہیں۔ انہیں ایک دستاویز میں مربوط کرنے کی ضرورت ہے جسے مشترک کیا جاسکتا ہے، رکن ممالک کے فائدے اور بعد کی کوششوں کے لئے سرکولیٹ اور تیار کیا جاسکتا ہے۔

اس موقع پر آرمی چیف جنرل منوج مکند نرونے، جنرل آفیسر کمانڈنگ اِن چیف،جنوبی کمانڈ لیفٹیننٹ جنرل جے ایس نین اور وزارت دفاع کے سینئر فوجی اور  دیگر حکام موجود تھے۔  دسمبر 20 سے 22، 2021 کے بیچ پی اے این ای ایکس-21 کا انعقاد  کیا جارہا ہے۔

 

************

ش ح۔ف ا۔ م  ص

 (U:14602)


(Release ID: 1784063) Visitor Counter : 280