کامرس اور صنعت کی وزارتہ
azadi ka amrit mahotsav

مرکزی حکومت نے تلنگانہ سمیت پورے ملک کے کسانوں کی فلاح وبہبود کو اولین ترجیح دی ہے


گزشتہ پانچ برسوں کے دوران تلنگانہ سے دھان اور چاول کی خریداری میں تین گنا اضافہ اور ایم ایس پی میں ڈیڑھ گنا اضافہ ہوا ہے، جس سے کسانوں کو ہونے والے فوائد میں پانچ سے چھ گنا اضافہ ہوا ہے

اکتوبر 2021 میں ریاستی حکومت نے ایک تحریری وعدہ کیا تھا کہ وہ مستقبل میں ایف سی آئی کو بہت زیادہ اُبلےہوئے چاول کی سپلائی بند کردیگی

تلنگانہ گزشتہ برس کے ربیع سیزن میں پیدا کیے گئے 27 لاکھ ٹن چاول فراہم کرنے میں ناکام رہی

Posted On: 21 DEC 2021 3:25PM by PIB Delhi

نئی دہلی:21 دسمبر،2021۔تجارت اورصنعت،صارفین کے اُمور، خوراک اور سرکاری نظام تقسیم نیز ٹیکسٹائل کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل نے آج کہا کہ گزشتہ پانچ برسوں کے دوران تلنگانہ سے دھان اور چاول کی خریداری میں تین گنا اضافہ ہوا ہے جبکہ کم از کم امدادی قیمت ایم ایس پی میں بھی خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے، اس طرح ریاست کے کسانوں کو ہونے والے فوائد میں بھی چار سے پانچ گنا اضافہ ہوا ہے۔

وزیر موصوف نے کہا کہ ریاستی حکومت گزشتہ سال ربیع سیز میں تلنگانہ کے کسانوں کے ذریعے پیدا کیے گئے چاول اور دھان کی متفقہ مقدار فراہم کرنے میں ناکام رہی ہے۔ اب تک ریاست کو تقریباً 27 لاکھ ٹن ایف سی آئی گوداموں کو اب بھی فراہم کرنا ہے۔ ان اشیاء میں تقریباً 14 لاکھ ٹن بہت زیادہ اُبلے ہوئے چاول اور 13 لاکھ ٹن کچے چاول شامل ہیں۔جناب گوئل نے کہا کہ مرکز نے تلنگانہ کے کسانوں کے تئیں ایک خصوصی خیرسگالی کے طور پر گزشتہ برس ربیع کے سیزن میں پیدا کیے گئے اضافی 20 لاکھ ٹن اُبلے ہوئے چاول کی خریداری پر اتفاق کیا، حالانکہ ملک کو اس اضافی مقدار کی ضرورت تھی۔ انہوں نے کہا کہ مرکز نے بار بار ریاستی حکومت کو چاول کی فراہمی کیلئے مقررہ وقت میں وسعت دی۔

اُبلے ہوئے چاول کے معاملے پر جناب گوئل نے کہا کہ ایف سی آئی کے پاس چار سال کی مانگ کو پورا کرنے کیلئے کافی ذخیرہ ہے اور ریاست کے ساتھ مفاہمت نامہ (ایم او یو) واضح طور پر کہتا ہے کہ مرکزی پول کیلئے ایف سی آئی کی چاول کی خریداری ملک کے باقی حصوں میں مانگ پر منحصر ہوگی۔ اس کے مطابق تلنگانہ حکومت نے 4 اکتوبر 2021 کو لکھے گئے ایک معاملے میں یہ عہد کیا تھا کہ ریاست مستقبل میں فوڈکارپوریشن آف انڈیا کو اُبلے ہوئے چاول فراہم نہیں کریگی۔

وزیر موصوف نے مزید کہا کہ کچے چاول کی خریداری میں کوئی مسئلہ نہیں ہے اور ایف سی آئی نے ریاست سے خریداری میں نمایاں اضافہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت نے تلنگانہ سمیت پورے ملک کے کسانوں کی فلاح وبہبود کو اولین ترجیح دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ حکومت کو چاہیے کہ وہ معاہدے کے مطابق تلنگانہ میں گزشتہ برس ربیع کے سیزن میں پیدا کیے گئے چاول کی متفقہ مقدار جلد فراہم کرے اور اسے ریاست کے کسانوں کو گمراہ نہیں کرنا چاہیے۔

ریک کی دستیابی اور ذخیرہ کرنے کی جگہ کے بارے میں سوالوں کا جواب دیتے ہوئے جناب گوئل نے اس بات پر زور دیا کہ ایسا کوئی مسئلہ نہیں ہے اور ریاست کو نازیبا الزامات لگانے کی بجائے اناج کی متفقہ مقدار فراہم کرنی چاہیے۔

جناب گوئل نے زور دیکر کہا کہ حکومت ہند ہمیشہ تلنگانہ کے کسانوں اور تلنگانہ کے لوگوں کے ساتھ ہیں اور وہ ہمیشہ ان کی فلاح وبہبود کیلئے اقدامات کریگی۔

-----------------------

 

ش ح۔م ع۔ ع ن

U NO: 14605


(Release ID: 1783890) Visitor Counter : 158


Read this release in: English , Hindi , Bengali , Telugu