صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
قومی سطح پر تپ دق کے خاتمے کی تازہ ترین صورتحال
Posted On:
17 DEC 2021 2:20PM by PIB Delhi
صحت اورخاندانی بہبود کی وزارت 2025تک ٹی بی کے خاتمے کے لئے ایک قومی اسٹریٹیج منصوبے کو نافذ کررہی ہے ۔ عالمی ٹی بی رپورٹ 2021 کے مطابق ملک نے ٹی بی کے واقعات میں 2015 میں 217لاکھ آبادی سے 2020 میں 188لاکھ آبادی تک (13فیصد کی گراوٹ ) کی کمی دیکھی ہے۔ برآمدات کی شرح نے 2015میں 36لاکھ آبادی سے 2019 میں 33لاکھ آبادی کی کمی دیکھی ہے۔
کووڈ وباء کے دوران ، بلاتعطل تشخیص اورعلاج کی خدمات مہیاکرانے کے لئے فعال اقدامات کئے گئے ۔ مفروضہ ٹی بی کیسوں کی شناخت کے لئے خصوصی آوٹ ریچ سرگرمیاں بھی انجام دی گئیں ۔سال 2020 (جنوری –دسمبر ) کے دوران ، اس پروگرام کے تحت کل 18.12لاکھ ٹی بی کیسز دیکھے گئے ، جو ان تمام کیسز سے جو 2019میں دیکھے گئے ( 24لاکھ ) سے 25فیصد کم تھے ۔ 2021 میں کووڈ -19 کی زیادہ بڑی لہر کے باوجود پرگرام نے (اکتوبر ، 2021تک ) 17.6 لاکھ ٹی بی کیسیز کو نوٹی فائی کیاجو 2020کے مقابلے میں 18فیصد زیادہ تھے ۔
کووڈ کے اثرات کو کم کرنے اوراس بات کو یقینی بنانے کے لئے کہ تمام ٹی بی کے مریض جس میں حاملہ عورتیں بھی شامل ہیں دواؤں اور تشخیص تک بلاتعطل رسائی حاصل کریں ۔ وزارت نے مختلف قدم اٹھائے ہیں جس میں مندرجہ ذیل باتیں شامل ہیں ۔
1-اسکریننگ اورعلاج کی خدمات کو ڈی سینٹرلائز کرنے اورکمیونٹی سے قریب کرنے کے لئے آیوش مان بھارت –ہیلتھ ویلنیس مراکز کے ساتھ ارتباط ۔
2-کووڈ کے دوران مفت ٹی بی دواؤں کی فراہمی اورگھرگھرترسیل
3-(آئی ایل آئی ) اورایس اے آرآئی سے متعلق تمام مفروضہ کیسیز کے لئے دوطرفہ ٹی بی- کووڈ کی اسکریننگ اورٹیسٹنگ کا نفاذ ۔
4-ذیلی سطح تک مولیکیولر تشخیص لیباریٹریوں میں اضافہ
5-ذیلی مرکز سے پی ایچ سی ، پی ایچ سی سے سی ایچ سی اورسی ایچ سی سے ضلع /ریاست سطح کی لیباریٹریوں تک منتقلی کانظام اورنمونہ جمع کرنا ۔
6-کمیونٹی میں بیداری بڑھانے کی غرض سے آئی ای سی کی شدید مہم ۔
صحت اورخاندانی بہبود کے مرکزی وزیرمملکت ڈاکٹربھارتی پروین پوارنے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں یہ بیان دیا۔
ریاست /مرکز کے زیرانتظام علاقے کے لحاظ سے تپ دق کا نوٹیفکیشن
|
نمبرشمار
|
ریاست /مرکز کے زیرانتظام علاقے
|
2019
|
2020
|
2021 (جنوری تااکتوبر 2021)
|
1
|
Andaman & Nicobar Islands
|
587
|
480
|
417
|
2
|
Andhra Pradesh
|
98869
|
64119
|
70130
|
3
|
Arunachal Pradesh
|
2938
|
2523
|
2347
|
4
|
Assam
|
48669
|
35486
|
30776
|
5
|
Bihar
|
122671
|
99661
|
108869
|
6
|
Chandigarh
|
7026
|
4319
|
3948
|
7
|
Chhattisgarh
|
43718
|
29387
|
26294
|
8
|
Dadra and Nagar Haveli and Daman and Diu
|
1497
|
964
|
821
|
9
|
Delhi
|
107982
|
87019
|
87669
|
10
|
Goa
|
2410
|
1666
|
1634
|
11
|
Gujarat
|
159158
|
120623
|
119800
|
12
|
Haryana
|
73997
|
62967
|
58203
|
13
|
Himachal Pradesh
|
17446
|
13450
|
12396
|
14
|
Jammu & Kashmir
|
11860
|
8850
|
9165
|
15
|
Jharkhand
|
56632
|
45767
|
44061
|
16
|
Karnataka
|
91703
|
65955
|
59035
|
17
|
Kerala
|
25617
|
20925
|
18021
|
18
|
Ladakh
|
#N/A
|
238
|
229
|
19
|
Lakshadweep
|
15
|
20
|
12
|
20
|
Madhya Pradesh
|
187407
|
138059
|
136988
|
21
|
Maharashtra
|
227348
|
160629
|
156672
|
22
|
Manipur
|
2553
|
1581
|
1495
|
23
|
Meghalaya
|
5528
|
4147
|
3436
|
24
|
Mizoram
|
2944
|
2223
|
1504
|
25
|
Nagaland
|
4794
|
3575
|
3159
|
26
|
Odisha
|
53612
|
45726
|
42708
|
27
|
Puducherry
|
4606
|
2772
|
2927
|
28
|
Punjab
|
58204
|
46379
|
43539
|
29
|
Rajasthan
|
175218
|
137958
|
125999
|
30
|
Sikkim
|
1432
|
1335
|
1165
|
Sr. No.
|
State/UTs
|
2019
|
2020
|
2021 (Jan-Oct)
|
31
|
Tamil Nadu
|
110845
|
70550
|
67551
|
32
|
Telangana
|
71655
|
63351
|
49596
|
33
|
Tripura
|
2761
|
2072
|
2082
|
34
|
Uttar Pradesh
|
486385
|
368348
|
380520
|
35
|
Uttarakhand
|
26060
|
20091
|
19073
|
36
|
West Bengal
|
110668
|
79428
|
75385
|
***************
( ش ح ۔ اک ۔ع آ)
U-14545
(Release ID: 1783440)