زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
زراعت کے شعبے میں تجدید کاری اورمشینوں کا استعمال
Posted On:
17 DEC 2021 3:18PM by PIB Delhi
زراعت اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر جناب نریندر سنگھ تومر نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ کسان کھیتی باڑی کے سلسلے میں جو طور طریقے اختیار کرتے ہیں اور جس ساز وسامان کا استعمال کرتے ہیں وہ بوئی جانے والی فصل، آبپاشی کی سہولیات وغیرہ جیسے جغرافیائی حالات پر منحصر ہیں۔ زراعت اورکسانوں کی بہبود کامحکمہ بہت سے مشنوں / منصوبوں پرعمل درآمد کررہا ہے، جن سے کسانوں کی ان کی کھیتی باڑی کے لئے تجدید کاری اور مشینی نظام کے استعمال کرنے میں مدد ملے گی۔ زراعت میں مشینوں کے استعمال سے متعلق ذیلی مشن کے تحت ، کسٹم ہائرنگ سینٹرس (سی ایچ سیز) /زرعی مشینوں کے ہائی ٹیک مراکز کے لئے بنیادی ڈھانچے کی ترقی میں مدد دی جارہی ہے۔ اس منصوبے کے تحت، سال 15-2014 سے 22-2021 تک کے عرصے کے دوران مختلف ریاستوں کو مرکزی فنڈ کے طور پر 4490.82کروڑ روپئے جاری کئے جاچکے ہیں اور الگ الگ کسانوں کو 1352255 مشینیں سبسڈی کے ساتھ دی جاچکی ہیں۔ 15261 سی ایچ سیز، 352 ہائی ٹیک ہبس اور 15750 زرعی مشینری بینک (ایف ایم بیز) قائم کئے جاچکے ہیں۔ باغبانی اور سبزیوں کی کاشت کے لئے، 15-2014 سے 22-2021 تک باغبانی کی مربوط ترقی (ایم آئی ڈی ایچ) منصوبے کے تحت 2767 کروڑ روپئے جاری کئے جاچکے ہیں اور 2.33 لاکھ ہیکٹیئر سے زیادہ آراضی اس کےلئے مختص کی جاچکی ہے۔پردھان منتری کرشی سینچائی یوجنا – ہر قطرے پر زیادہ فصل (پی ایم کے ایس وائی – پی ڈی ایم سی) کے تحت مائیکرو آبپاشی کے ذریعہ ، پانی کے موثر استعمال میں فروغ کے لئے وسائل کے تحفظ کی ٹکنالوجیوں کو فروغ دیا گیا ہے۔ پی ایم کےایس وائی – پی ڈی ایم سی کے تحت 16-2015 سے 22-2021 کے درمیانی مدت کے لئے 15280.38 کروڑ روپئے کی رقم جاری کی گئی ہے اور 59.37 لاکھ ہیکٹیئر زمین میں چھوٹے پیمانے پر آبپاشی کی گئی ہے۔ سوائل ہیلتھ کارڈس کسانوں کو تقسیم کئے گئے ہیں تاکہ کھاد کا جانچ پر مبنی اورمنصفانہ استعمال کیا جا سکے اور سائیکل ون (17-2015) کے درمیان 10.74 کروڑ سوائل ہیلتھ کارڈ جاری کئے گئے ہیں اور 11.97 کروڑ کارڈس سائیکل -2 (19-2017) کے دوران جاری کئے گئے ۔ سال 20-2019 کے دوران ، مثالی دیہی پروگرام کے تحت کسانوں کو 19.64 لاکھ سوائل ہیلتھ کارڈ دیئے گئے ۔ ڈرون کے ذریعہ جراثیم کش دواؤں کا چھڑکاؤ کرکے ٹڈی دل کو کنٹرول کرنے کے مقصد سے کاشتکاری کے مخصوص طریقے استعمال کئے جارہے ہیں۔
زراعت اورکسانوں کی بہبود کے محکمہ نے کسانوں کو فائدہ پہنچانے کے لئے مختلف موبائل اپلیکیشنز تیار کی ہیں ، جن میں کسان سویدھا موبائل اپلیکیشن سہولیات ،موسم اوربازارکی قیمتوں جیسے اہم پیرامیٹرس کے حوالے سے کسانوں کومعلومات کی فراہمی ،پودوں کا تحفظ،مادخل ڈیلرس ( بیج، جراثیم کش دوائیں، کھاد )، کھیتی کی مشینری ، سوائل ہیلتھ کارڈ، کولڈ اسٹوریج اور گودام،مویشیوں کے علاج کےمرکز اور تشخیصی لیباریٹریاں شامل ہیں۔ ایک مختلف زبانوں پر مشتمل ‘‘فارم’’ (فارم مشینری سالیوشن) موبائل ایپ کی ایک صاف شفاف اورمناسب کرایہ داری کے طریقہ کار کے ذریعہ کسانوں کو سی ایچ سیز سے کرایہ پرمشینیں حاصل کرنےمیں مدد دیتا ہے۔ انڈین کونسل اآف ا یگری کلچر ریسرچ (آئی سی اے آر) نے اپنے اورریاستی زرعی یونیورسٹیوں اور کرشی وگیان کیندروں کے ذریعہ تیارکردہ بہت سے موبائل ایپ جمع کرکے اپنی ویب سائٹ پر ڈال دیا ہے۔یہ موبائل ایپ فصلوں، باغبانی، مویشیوں کے علاج ، ڈیری، مغربی پروری، ماہی پروری، قدرتی وسائل کا انتظام اور اس سے مربوط موضوعات کااحاطہ کرتے ہیں اورکسانوں کو بہت قیمتی معلومات فراہم کرتے ہیں، جن میں کام کاج کے پیکج، مختلف اشیائے ضرورت کی بازاری قیمتوں، موسم سے متعلق معلومات اور مشاورتی خدمات وغیرہ شامل ہیں ۔
زراعی مشینی نظام سے متعلق ذیلی مشن کے ارتقا کے مطالعہ سے ، جو کہ 19-2018 میں انجام دیا گیا ، پتہ چلتا ہے کہ مشینوں کے استعمال سے کھیت مزدوروں کی قلت جیسے معاملات سے نمٹنے میں بہت مدد ملی ہے اور اس سے زراعتی مشینوں کےآپریٹروں اور سیلس مینوں وغیرہ کی پوسٹوں کے لئے مواقع پیدا کرکے دیہی علاقوں میں روزگار کو بڑھاوا دینے میں بھی بہت مدد ملی ہے۔
****************
(ش ح ۔س ب۔ ف ر)
U NO: 14543
(Release ID: 1783384)
Visitor Counter : 152