کامرس اور صنعت کی وزارتہ

مرکزی وزیر تجارت جناب پیوش گوئل نے متحدہ عرب امارات میں بھارت کے لیے بازار تک رسائی کو بڑھانے کے لیے بھارتی برآمد کاروں اور کاروباریوں سے بات چیت کی


اس کا مقصد بھارت کو متحدہ عرب امارات کا اعلی تجارتی شراکت دار بنانا ہے: وزیر تجارت پیوش گوئل

متحدہ عرب امارات نے بھارت میں سرمایہ کاری اور بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کے لیے 100 بلین امریکی ڈالر کا وعدہ کیا ہے: پیوش گوئل

بھارت کے لیے عالمی منڈی میں موقع سے فائدہ اٹھانے کا صحیح وقت ہے: ڈی پی ورلڈ گروپ کے چیئرمین اور سی ای او

‘‘متحدہ عرب امارات میں تھوڑا سا بھارت، بھارت میں تھوڑا سا متحدہ عرب امارات’’: وزیر تجارت پیوش گوئل نے بھارت اور متحدہ عرب امارات کے درمیان بڑھتے ہوئے رشتوں کا حوالہ دیا

اہم انڈین ایکسپورٹ پروموشن کونسلز اور صنعت کے اسٹیک ہولڈرز نے مذاکرات میں حصہ لیا

Posted On: 18 DEC 2021 4:58PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی:18 دسمبر،2021۔تجارت اور صنعت، صارفین کے امور، خوراک اور سرکاری نظام تقسیم اور ٹیکسٹائل کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل نے آج ممبئی میں بھارتی صنعت کے کپتانوں اور ایکسپورٹ پروموشن کونسلوں کے سربراہوں کے ساتھ میٹنگ کی صدارت کی، جس میں متحدہ عرب امارات کی جانب سے پیش کردہ کاروباری پلیٹ فارمز اور انفراسٹرکچر کا فائدہ اٹھاتے ہوئے بھارتی کاروباروں کے لیے عالمی سطح پر اپنی رسائی اور توسیع کے کچھ مواقع پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/1DBIW.jpg

ایک سرکردہ اسمارٹ لاجسٹکس فراہم کنندہ ڈی پی ورلڈ، جس کی مکمل ملکیت متحدہ عرب امارات کی حکومت کے پاس ہے، نے مارکیٹ میں توسیع کے مواقع پیش کیے جو یہ بھارتی کاروباروں اور برآمد کنندگان کو پیش کرتا ہے۔ یہ فرم انڈیا مارٹ ٹریڈرز مارکیٹ قائم کر رہی ہے، جو ہندوستانی کاروبار کے لیے ایک وقف مارکیٹ ہے جو تاجروں اور صنعت کاروں کو متحدہ عرب امارات کی مقامی مارکیٹ اور علاقائی مارکیٹ کے ساتھ تجارت کرنے کے قابل بنائے گی۔

دبئی کے جیبل علی فری زون (جفزا) کی طرف سے پیش کردہ پوٹینشیل، جو دنیا کے معروف فری ٹریڈ زونز میں سے ایک ہے، کو بھی ہندوستانی صنعت کے سامنے پیش کیا گیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/2I4OA.jpg

ڈی پی ورلڈ اور یو اے ای کی حکومت کے ذریعہ پیش کردہ فوری مواقع کے بارے میں بات کرتے ہوئے جناب گوئل نے کہا کہ‘‘ہم ہندوستان کے لیے 10 بلین امریکی ڈالر کا موقع بننے اور عالمی سطح پر برانڈ انڈیا کو ظاہر کرنے کے لیے اس کی تلاش میں ہیں’’۔

صنعت کے نمائندوں نے اس اقدام کا خیرمقدم کیا اور اس کی صلاحیت سے فائدہ اٹھانے کے لیے اپنے خیالات اور تجاویز پیش کیں۔

جناب گوئل نے مزید کہا کہ ہمارا مقصد متحدہ عرب امارات کا نمبر 1 تجارتی پارٹنر بننا ہے۔ وزیر نے کہا، ‘‘متحدہ عرب امارات خلیج تعاون کونسل اور پورے افریقہ کا گیٹ وے ہے’’۔

وزیر نے گروپ کے چیئرمین اور سی ای او، ڈی پی ورلڈ، سلطان احمد بن سلیم کا ہندوستانی کاروباروں کے لیے کم لاگت مالیات کی فراہمی جیسے حل کے ساتھ آنے کا خیرمقدم کیا۔

جناب گوئل نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی اور ولی عہد شیخ محمد بن زید النہیان کی طرف سے بنائے گئے خیر سگالی ہمیں بڑے عزائم رکھنے میں مدد کر رہے ہیں۔

وزیر موصوف نے ہندوستانی برآمدات کو نہ صرف یو اے ای بلکہ یو اے ای کو اسپرنگ بورڈ کے طور پر استعمال کرتے ہوئے جی سی سی اور افریقہ اور دیگر جگہوں کی دیگر منڈیوں میں برآمدات کو بڑھانے کے لیے ایک روڈ میپ بنانے کے لیے تبادلہ خیال میں حصہ لینے کے لیے برآمد کاروں کا شکریہ ادا کیا۔

مرکزی وزیر نے انتہائی سازگار نتائج کا اشتراک کیا جن کی بھارت-یو اے ای کے آزاد تجارتی معاہدے سے توقع کی جا سکتی ہے، جو بات چیت اور حتمی شکل دینے کے اعلی درجے کے مراحل میں ہے۔‘‘کئی شعبوں میں بہت ساری اچھی خبریں آرہی ہیں، کیونکہ ہم متحدہ عرب امارات کے ساتھ ایف ٹی اے کو حتمی شکل دے رہے ہیں’’۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/34M7T.jpg

وزیر موصوف نے بھارت-یو اے ای دوستی کی عکاسی کرنے والی تین مثالیں شیئر کیں۔‘‘پہلی بارمتحدہ عرب امارات نے ہندوستان کو مندر بنانے کے لیے زمین الاٹ کی۔ یہ قابل ذکر ہے کیونکہ متحدہ عرب امارات اپنے قیام کا 50 واں سال منا رہا ہے اور ہندوستان اپنی آزادی کا 75 واں سال منا رہا ہے۔ دوم، متحدہ عرب امارات نے ہندوستان میں سرمایہ کاری اور بنیادی ڈھانچے کی تخلیق کے لیے 100 بلین امریکی ڈالر کا وعدہ کیا ہے۔ اور تیسرا،یو اے ای-بھارت ای ٹی اے، ہندوستان کا سب سے تیز ترین گفت و شنید والا ایف ٹی اے اور دو ملکوں کے درمیان اب تک کا سب سے تیز گفت و شنید والا جامع اقتصادی شراکت داری معاہدہ (سی ای پی اے) ہوگا، جو ہندوستان کو زیادہ سے زیادہ موقع بھی فراہم کرتا ہے’’۔

برآمد کاروں اور صنعت سے خطاب کرتے ہوئے گروپ کے چیئرمین اور سی ای او ڈی پی ورلڈ، سلطان احمد بن سلیم نے متحدہ عرب امارات کی مارکیٹ اور ہندوستانی مصنوعات کے لیے وہاں دستیاب مواقع کے بارے میں بات کی۔ ‘‘جیبل علی اکنامک زون میں سینکڑوں گودام ہیں جو کسی بھی تاجر کے لیے موزوں ہیں جو مارکیٹ کو دیکھنا اور محسوس کرنا چاہتے ہیں۔ ہندوستان کے لیے عالمی منڈی میں اس موقع سے فائدہ اٹھانے کا صحیح وقت ہے۔ ہر جگہ ایک بہت بڑی کمی ہے جسے ہندوستان بھر سکتا ہے’’۔

ڈی پی ورلڈ کے آفیشل، جناب عبداللہ الہاشمی نے انڈسٹری کے سامنے جڑواں پروجیکٹس انڈیا مارٹ ٹریڈرز مارکیٹ اور جیبل علی فری زون کی طرف سے پیش کردہ صلاحیت کو پیش کیا۔ ‘‘ہم ہندوستان میں تیار کردہ مصنوعات کی حمایت کرنا چاہتے ہیں، تاکہ انہیں دنیا میں برآمد کرنے کے قابل بنایا جا سکے’’۔

بات چیت کے دوران ایف آئی ای او کے سابق صدر شرد کمار صراف نےکہا کہ انڈیا مارٹ ٹریڈرز مارکیٹ کھولنے کا ایف آئی ای او کافیصلہ بروقت اور بہت اہم ہے۔

نریش بھسین، ریجنل چیئرمین، کونسل آف لیدر ایکسپورٹس نے کہا کہ ٹچ اینڈ فیل کے علاوہ، رفتار سے مارکیٹ ایک اہم پہلو ہے جسے صارفین دیکھ رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ متحدہ عرب امارات میں سرمایہ کی قیمت سستی ہے اور دبئی میں انڈیا مارٹ ٹریڈرز مارکیٹ کا قیام چمڑے کی صنعت کے لیے بہت پرکشش ہو گا۔

امیت سردا، ممبر، ریٹیلرز ایسوسی ایشن آف انڈیا (آر اے آئی) نے کہا کہ ڈی پی ورلڈ کی طرف سے انڈیا مارٹ سہولت کا قیام ہندوستان کے میڈ ان انڈیا اور میڈ فار دی ورلڈ کے اہداف کو آگے بڑھائے گا۔ ‘‘جیسا کہ ایم ایس ایم ایز اور اسٹارٹ اپس کاروبار کو آگے بڑھاتے ہیں، ہمیں انہیں انڈیا مارٹ تک رسائی فراہم کرنے کے بارے میں بھی بات کرنے کی ضرورت ہے’’۔ انہوں نے کہا کہ مارٹ میں گودام کی سہولت فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ پیکیجنگ کی سہولت بھی ہونی چاہیے۔

بی تھیاگاراجن، چیئرمین، سی آئی آئی  ویسٹرن ریجن اور منیجنگ ڈائریکٹر، بلیو اسٹار لمیٹڈ نے کہا: ‘‘ہندوستان-متحدہ عرب امارات دوطرفہ تعلقات نے پچھلے کچھ سالوں میں زبردست ترقی کی ہے اور اسٹریٹیجک پارٹنرشپ کے لیے ایک فریم ورک کی تشکیل کا باعث بنا ہے۔ آج کی بات چیت ان مواقع اور تعلقات کی ایک مثال ہے جو مضبوط دوطرفہ تعلقات کے نتیجے میں ابھر سکتے ہیں۔

دی پلاسٹک ایکسپورٹ پروموشن کونسل، انجینئرنگ ایکسپورٹ پروموشن کونسل انڈیا، جیم اینڈ جیولری ایکسپورٹ پروموشن کونسل، ٹی بورڈ انڈیا، دی کاٹن ٹیکسٹائل ایکسپورٹ پروموشن کونسل، اسپائسز بورڈ، ریٹیلرز ایسوسی ایشن آف انڈیا، اپیرل ایکسپورٹ پروموشن کونسل، دی کلاتھنگ مینوفیکچررز ایسوسی ایشن آف انڈیا کے نمائندے اور دیگر اس موقع پرموجود تھے۔ ذاتی طور پر موجود افراد کے علاوہ 100 سے زائد کمپنیاں ورچوئل طور پر کانفرنس میں شامل ہوئیں۔

 

-----------------------

ش ح۔م ع۔ ع ن

U NO: 14488



(Release ID: 1783106) Visitor Counter : 231


Read this release in: English , Hindi , Marathi , Tamil