صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
بچوں کے صنفی تناسب سے متعلق تازہ ترین جانکاری
Posted On:
17 DEC 2021 2:28PM by PIB Delhi
نئی دہلی:17 دسمبر،2021۔صحت اور خاندانی بہبود کی مرکزی وزیر مملکت ڈاکٹر بھارتی پروین پوار نے آج لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں بتایا کہ قومی خاندانی صحت سروے (21-2019)کے پانچویں دور کے مطابق ملک کے لئے آبادی کا صنفی تناسب کا تخمینہ (1000 مردوں پر خواتین) 1020لگایا گیا تھا۔
قومی خاندانی صحت سروے (این ایف ایچ ایس)-5کی ریاستی رپورٹوں میں دستیاب بچوں کے صنفی تناسب سے متعلق اعداد وشمار ضمیمہ -1 میں دیے گئے ہیں۔
بیٹی بچاؤ بیٹی پڑھاؤ (بی بی بی پی)اسکیم کا مقصد بچوں کے گھٹتے ہوئے صنفی تناسب (سی ایس آر) اور زندگی کے چکر کےتسلسل میں لڑکیوں اور خواتین کو بااختیار بنانے کے متعلقہ مسائل کو حل کرنا ہے۔ اس اسکیم کے بنیادی مقاصد میں صنفی تعصب پر مبنی صنفی انتخاب کے ذریعے حمل کو ضائع کرنے کو روکنا، بچوں کی بقا اور تحفظ کو یقینی بنانا نیز بچوں کی تعلیم اور شراکت داری کو یقینی بنانا ہے۔ اسکیم کے کلیدی عناصر میں ملک گیر میڈیا اور وکالتی مہم اور کچھ اضلاع میں کثیرشعبہ جاتی اقدامات شامل ہیں۔ اسکیم کی پیش رفت کیلئے درمیانی ہدف یعنی ولادت کے وقت صنفی تناسب ایک مونیٹرنگ پیرامیٹر کے طور پر مقرر کیا گیا ہے۔
این ایف ایچ ایس-5 اور این ایف ایچ ایس-4 کے مطابق پیدائش کے وقت ریاست وار صنفی تناسب ضمیمہ II میں دیا گیاہے۔
ضمیمہ۔I
صفرتا 6 برس کی عمر کی آبادی کیلئےصنفی تناسب (1000 مرد پر خواتین)، این ایف ایچ ایس-5، 21-2019
ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقہ
|
بچوں کاصنفی تناسب
(عمر6-0 سال)
|
آندھرا پردیش
|
925
|
آسام
|
970
|
بہار
|
916
|
گوا
|
774
|
گجرات
|
937
|
ہماچل پردیش
|
882
|
کرناٹک
|
953
|
کیرالا
|
967
|
مہاراشٹرا
|
920
|
منی پور
|
955
|
میگھالیہ
|
982
|
میزورم
|
1007
|
ناگالینڈ
|
949
|
سکم
|
962
|
تلنگانہ
|
917
|
تریپورہ
|
972
|
مغربی بنگال
|
992
|
جموں وکشمیر
|
946
|
نوٹ: بچوں کے صنفی تناسب سے متعلق اعداد وشمارصرف 18 ریاستوں کی ریاستی رپورٹ میں دستیاب ہیں، جس کااحاطہ ان ایف ایچ ایس-5 کے پہلے مرحلے میں کیا گیا تھا۔ مرکزکے زیر انتظام علاقوں کیلئے ایسی کوئی رپورٹ دستیاب نہیں ہے ۔ اسی طرح این ایف ایچ ایس-5 کے دوسرے مرحلے میں شامل ریاستوں کے لئے ایسی ہی رپورٹ ابھی شائع ہونی ہے۔
ماخذ: http://rchiips.org/nfhs/index.shtml
ضمیمہ-II
گزشتہ پانچ برسوں میں بھارت اور ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں پیداہوئے بچوں کے لئے پیدائش کے وقت صنفی تناسب، این ایف ایچ ایس-4 اور این ایف ایچ ایس-5
نمبر شمار
|
ریاستی/ مرکز کے زیر انتظام علاقے
|
گزشتہ پانچ برسوں کے دوران پیدائش کے وقت بچوں کا صنفی تناسب (1000 مردوں پر خواتین)
|
این ایف ایچ ایس-4 (2015-16)
|
این ایف ایچ ایس- 5 (2019-21)
|
1
|
بھارت
|
919
|
929
|
2
|
انڈمان ونکوبار جزائر
|
859
|
914
|
3
|
آندھرا پردیش
|
914
|
934
|
4
|
اروناچل پردیش
|
926
|
979
|
5
|
آسام
|
929
|
964
|
6
|
بہار
|
934
|
908
|
7
|
چنڈی گڑھ
|
981
|
838
|
8
|
چھتیس گڑھ
|
977
|
960
|
9
|
ڈی این ایچ و ڈی ڈی
|
983
|
817
|
10
|
گوا
|
966
|
838
|
11
|
گجرات
|
906
|
955
|
12
|
ہریانہ
|
836
|
893
|
13
|
ہماچل پردیش
|
937
|
875
|
14
|
جموں وکشمیر
|
923
|
976
|
15
|
جھارکھنڈ
|
919
|
899
|
16
|
کرناٹک
|
910
|
978
|
17
|
کیرالا
|
1047
|
951
|
18
|
لداخ
|
823
|
1125
|
19
|
لکشدیپ
|
905
|
1051
|
20
|
مدھیہ پردیش
|
927
|
956
|
21
|
مہاراشٹرا
|
924
|
913
|
22
|
منی پور
|
962
|
967
|
23
|
میگھالیہ
|
1009
|
989
|
24
|
میزورم
|
949
|
969
|
25
|
ناگالینڈ
|
953
|
945
|
26
|
این سی ٹی دہلی
|
812
|
923
|
27
|
اڈیشہ
|
932
|
894
|
28
|
پڈوچیری
|
843
|
959
|
29
|
پنجاب
|
860
|
904
|
30
|
راجستھان
|
887
|
891
|
31
|
سکم
|
809
|
969
|
32
|
تملناڈو
|
954
|
878
|
33
|
تلنگانہ
|
872
|
894
|
34
|
تریپورہ
|
969
|
1028
|
35
|
اترپردیش
|
903
|
941
|
36
|
اتراکھنڈ
|
888
|
984
|
37
|
مغربی بنگال
|
960
|
973
|
ماخذ http://rchiips.org/nfhs/index.shtml
-----------------------
ش ح۔م ع۔ ع ن
U NO: 14440
(Release ID: 1782831)
Visitor Counter : 298