نائب صدر جمہوریہ ہند کا سکریٹریٹ

نائب صدرجمہوریہ نے ، تپ دق کو  2025 تک، جڑسے ختم کرنے کے لئے ،ایک عوامی تحریک پرزر دیا


‘اس ہدف کو حاصل کرنے کے لئے کمیونٹی  کی مصروفیت  کلیدی ہے ’

نائب صدر جمہوریہ نے ، تپ دق سے صحتیاب ہونے والی خواتین کی ستائش کی; تپ دق کے خلاف جدوجہد کے لئے جنس حساس  رسائی پر زور دیا  ;خواتین کے لئے بہتر مشاورات ، تغذیہ اور  گھر گھر جاکر  اسکریننگ   کرنے کی تجویز دی

‘لوگوں  تک  یہ پیغام  پہنچائیں کہ تپ دق    کو روکا جاسکتا ہے اور اس کا علاج ہوسکتا ہے’ : نائب صدر جمہوریہ

جناب نائیڈو نے منتخبہ نمائندوں پر زور دیا ہے کہ وہ تپ دق  کے بارے میں   اندیشوں  کو ختم کرنے کے لئے مقامی سطح  پر باقاعدہ جائزہ لیں اور  بات چیت میں  مشغٰول ہو

نائب صدر جمہوریہ نے، ٹی بی کے خلاف  فاتح صحتیاب ہونے والی خواتین سے متعلق  قومی کانفرنس میں شرکت کی

Posted On: 16 DEC 2021 7:36PM by PIB Delhi

نائب صدر جمہوریہ جناب وینکیا نائیڈو نے آج  اس بات پر زور دیا کہ  2025 تک ‘ ٹی بی مکت  بھارت’  کے لئے مہم میں  عوام کو  ‘ کلیدی شراکتدار ’ بنایا جائے۔انہوں نے  زور دے کر کہا ‘‘ دیگر بیماریوں کے مقابلے میں  تپ دق کو جڑ سے ختم کرنے کے لئے  کمیونٹی کی  مشغولیت   انتہائی اہم ہے ’’ اس بات کو واضح کرتے ہوئے کہ تپ دق کا اثر ،معاشرے کے کمزور طبقات  پر زیادہ  پڑتا ہے ، انہوں نے  تپ دق  کے مکمل خاتمے کے لئے  وسائل  کی  وسیع  پیمانے پر تحریک اور  کثیر شعبہ جاتی مداخلتوں  پر   زور دیا۔

نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ تپ دق کو  جڑ سے ختم کرنے کا ہدف  صرف اسی وقت حاصل کیا جاسکتا ہے ،جب اسے  عوامی تحریک کی شکل دی جائے  نیز تمام سطحوں  پر  عوامی نمائندگان  پر یہ زور دیا جائے کہ وہ عوام الناس کو اس  ‘ جن آندولن  ’  میں شامل  کریں ۔ انہوں نے کہا کہ   ہندوستان کو  2025  تک  تپ دق سے پاک  بنانے کے لئے  ‘ ٹیم انڈیا ’  جذبہ  اپنانے کی ضرورت ہے ۔

ٹی بی کے خلاف  فاتح صحتیاب ہونے والی خواتین سے متعلق  قومی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ، نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ تپ دق  کے  جڑ سے خاتمے سے متعلق حکومت کی سنجیدگی اس امر سے   عیاں  ہے کہ اس سال یہ  تپ دق سے  متعلق دوسری کانفرنس  ہے۔انہوں  نے اس بات پر اظہار مسرت کیا کہ اس  کانفرنس میں  نہ صرف  اراکین  پارلیمان شامل ہیں بلکہ   دیگر عوامی نمائندگان اور  تپ دق  کے جڑسے خاتمے کے لئے کام کرنے والی  تنظیمیں ، تپ دق کی  بیماری کو مات دے کر صحتیاب ہونےو الی خواتین   ،  آنگن  واڑی کارکنان اور دیگر  شامل ہیں۔

اس موقع  پر نائب صدر جمہوریہ نے  ٹی بی کی بیماری سے صحتیاب ہونے والی اُن خواتین کی ہمت کی داد دی ، جنہوں نے   اپنے تجربات بیان کئے ۔ جناب نائیڈو نے زوردیا کہ   اس بات کو  ذہن میں رکھتے ہوئے ٹی بی کے تئیں  ایک جنس حساس  رسائی  اختیار کرنے کی ضرورت ہے کہ یہ  خواتین  کو زیادہ متاثر کرتی ہے ۔ انہوں نے  واضح کیا کہ  اُن کے متاثر ہونے کی وجہ  اُن کی صحت  ، تندرستی اور تغذیہ کو  غیر مناسب ترجیح دینا ہے۔ انہوں نے  واضح کیا ‘‘ تپ دق  میں مبتلا ہونے پر الگ تھلگ  کردینے  اور تشدد کرنے  کے  مصائب  کا سامنا کرنے کے باعث  یہ بات کوئی تعجب خیز نہیں  ہوگی کہ  خواتین کے مابین   بڑی تعداد میں  غیر رپورٹ  شدہ   معاملات   ہوسکتے ہیں اور لہٰذا  ان  کا علاج  بھی نہیں ہوپاتا ۔

نائب صدر جمہوریہ نے  اس  معاملے  کو   مختلف اقدامات کے ذریعہ  حل کرنے  پر زور دیا ، جیسے کہ صحت  کارکنان کے ذریعہ بیماری کے بارے میں  جامع مشاورات   ،  نکشے  پوشن  یوجنا جیسی  اسکیموں  کے ذریعہ  بہتر تغذیائی معاونت    اور  تپ دق   میں مبتلا بچوں ،  حاملہ عورتوں  اور زچاؤں  پر  خصوصی توجہ  مرکو ز کرنا ہے۔ انہوں نے  ریاستوں  پر زور دیا کہ وہ گھر گھر جاکر   اسکریننگ کرنے  ،  خاص طور پر ان خواتین کے گھروں تک رسائی کرنے  ، جو اپنے طورپر صحت دیکھ بھال  نظاموں  تک نہیں جانا چاہتیں، ان کے لئے  پیش رسائی  کے اقدامات کریں ۔

2025 تک  تپ دق  کے مکمل خاتمے کے ہدف کو  حاصل  کرنے کے لئے  تمام سرکاری سطحوں  سے  مرکوز  عمل کی ضرورت  پر زوردیتے  ہوئے جناب نائیڈو  نے  عوام کے تغذیائی   معیار کو بہتر بنانے ،  بہتر رابطہ  اسکریننگ  ،   اخراجات میں  تخفیف کرنے   ، انتہائی کمزور طبقات کے لئے تحفظاتی  حصار بنانے   اور  پہاڑی اور  دوردراز کے علاقوں  میں تپ دق کا جلد پتہ لگانے   کے  اقدامات  کرنے پر زور دیا۔

تپ دق کے بارے میں   سماجی  نقطہ نظر کو تبدیل کرنے کی ضرورت کو اجاگر کرتے ہوئے جناب نائیڈو نے واضح کیا کہ  بیماری کے  جسمانی  طور پر اثرات کے علاوہ   لوگوں کی زندگی  پر  بڑے  پیمانے پر اقتصادی اور سماجی  قیمت  بھی ادا  کرنی پڑتی ہے۔  انہوں نے زور دے کر کہا  ’’ تپ دق کے  مریض کو  خاندان  ، آجروں  اور بڑے  پیمانے  پر معاشرے  کے  نامناسب   برتاؤ کا سامنا کرنا  پڑتا ہے۔ یہ قطعی  طور پر قابل قبول نہیں  اور  اسے  ختم  ہونا چاہئے ۔ ’’

جناب نائیڈو  نے  اجاگر کیا کہ اس بیماری سے وابستہ  بدگمانی   ، اسےشروع کے ہی مرحلے میں بیماری  کا پتہ چلانے کے ضمن میں  مزید  مشکل  بنادیتی ہے ۔ اس ضمن  نے انہوں نے واضح کیا کہ  کس طرح  2020  میں  تپ دق کے  صرف  18 لاکھ معاملات  کے بارے میں   رپورٹ کی گئی ، جبکہ تخمینی  طور پر ان معاملا  ت کی تعداد  26  لاکھ  ہونے   کا اندا زہ  ہے۔ تپ  دق کے بارے میں سماجی نقطہ نظر کوتبدیل کرنے کے لئے  بیداری اور   بہتر مشاوراتی  پروگراموں  پر زور دیتے ہوئے  انہوں  نے  واضح کیا ‘‘ لوگوں  تک  یہ پیغام  ہر حال میں  پہنچنا چاہئے کہ تپ دق    کو روکا جاسکتا ہے اور اس کا علاج ہوسکتا ہے۔’’

انہوں نے تجویز  کیا کہ تپ دق کے  استدلالی  پروگرام  ،  بیماری کے بارے میں پیغامات  پھیلانے کے لئے ،  وبا کے باعث عوام الناس  میں   پھیپھڑوں کی صحت کے بارے میں نمایاں  بیداری کی انتہائی ضرورت ہے ۔

اس سلسلے میں  نائب صدر  جمہوریہ منتخب نمائندگان   یعنی  اراکین  پارلیمان اور   اراکین  قانون سازاسمبلی نیز  گرام  پردھانوں    پر بھی زور دیا کہ وہ  ضلعی اور ذیلی ضلعی سطح  باقاعدگی کے ساتھ جائزے کریں  ۔ انہوں نے  عوامی نمائندگان  پر  یہ بھی زور دیا کہ   عوامی  بات چیت  نے   پیش رسائی عمل   کا کردار  ادا کرکے  و ہ  ٹی بی کے خلاف جدوجہد کی  عوامی بیداری کی مہم  میں مرکزی  کردار ادا کریں ۔

نائب صدر جمہوریہ   نے ، خواتین اوربچوں کی ترقی نیز  صحت اور خاندانی بہبودکی وزارتوں کی     ایک ساتھ  مل کر کاوشیں  کرنےکے  لئے    اور  ‘‘ خواتین پر تپ دق کے  اثرات کو  جڑ سے ختم کرنے  کی نئی  حکمت عملیاں کس   طرح  وضع کی جائیں  ’’ کے موضوع  پرایک سنجیدہ   مباحثہ  شروع کرنے  کی   ستائش کی ۔

صحت اور خاندابی بہبود نیز  کیمکل اور فرٹیلائزر کے وزیر  ڈاکٹر منسکھ  ایل منڈاویہ   ،خواتین اور بچوں کی ترقی کی وزیر محترمہ اسمرتی ایرانی   ، وزرائے مملکت  ڈاکٹر بھارتی پراوین  پوا ر  اور ڈاکٹر منجپاڑہ   مہندرا بھائی   ،  صحت اور خاندابی بہبود کی وزارت  میں سکریٹری    جناب راجیش  بھوشن   ،  خواتین اور بچوں کی ترقی کی وزارت میں سکریٹری  جناب اندیور  پانڈے   اور  دیگر  افرا د  اس  تقریب  میں  موجود تھے ۔

*************

 

ش ح۔اع۔رم

U-14408



(Release ID: 1782550) Visitor Counter : 130


Read this release in: Tamil , English , Hindi , Punjabi