جل شکتی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

قومی جل جیون مشن ٹیم نے زمینی صورتحال کو سمجھنے، پیش رفت پر تبادلہ خیال کرنے اور مشن کے نفاذ میں تیزی لانے کے لیے جھارکھنڈ کا دورہ کیا


جھارکھنڈ 2024 تک ‘ہر گھر جل’ ریاست بننے کا ارادہ رکھتا ہے

Posted On: 15 DEC 2021 12:04PM by PIB Delhi

قومی جل جیون مشن کی ایک کثیر شعبہ جاتی ٹیم 14 سے 17 دسمبر 2021 کے دوران جھارکھنڈ کے تین اضلاع رانچی، سرائی کیلا کھرساواں اور پوربھی سنگھم کے دورے پر ہے۔ دورے کے دوران ٹیم کے ارکان مختلف دیہاتوں کا دورہ کر رہے ہیں۔ دورہ کرنے والی ٹیم ریاست میں مشن کی پیشرفت اور عمل آوری کے مختلف پہلوؤں پر تبادلہ خیال کرے گی، زمینی صورتحال کو سمجھے گی اور ساتھ ہی نلکے کے پانی کے کنکشن کی فراہمی کے لیے تمام گھرانوں کا 100فیصد احاطہ کرنے کے لئے پانی کی بھرپور فراہمی  کے پلان کے بارے میں بات چیت کرے گی۔ وہ ضلعی عہدیداروں، مقامی دیہاتی برادریوں، گرام پنچایتوں کے ارکان وغیرہ کے ساتھ بات چیت کر رہے ہیں۔ اضلاع کے دورے کے بعد، وہ مختلف پہلوؤں سے آگاہ کرنے کے لیے ریاستی ٹیم کے ساتھ بھی بات چیت کریں گے۔

جھارکھنڈ کا منصوبہ ہے کہ 2024 تک تمام دیہی گھرانوں کے ساتھ ساتھ اسکولوں، آنگن واڑی مراکز، آشرم شالاؤں اور دیگر سرکاری اداروں میں نلکے کے پانی کے کنکشن کی فراہمی مارچ 2022 تک کی جائے۔ ہندوستان میں تقریباً 3فیصد دیہی گھرانے جھارکھنڈ میں ہیں لیکن تقریباً۔ ملک میں نل کے پانی کے باقی 4.7 فیصد کنکشن ریاست میں فراہم کیے جانے ہیں۔ 59.23 لاکھ دیہی گھرانوں میں سے صرف 9.79 لاکھ (17فیصد) گھرانوں میں نلکے کے پانی کی فراہمی ہے۔ اب تک، ریاست نے 2022-2021 میں منصوبہ بند 9.5 لاکھ میں سے 2.39 لاکھ (24.5فیصد) گھرانوں کو نل کے پانی کے کنکشن فراہم کیے ہیں۔

 

 

2020-2021 میں ریاست کے لئے 572.24 کروڑ روپے کی مرکزی گرانٹ مختص کی گئی۔ 2024 تک ہر گھر کو نل کے پانی کی فراہمی میں ریاست کی مدد کرنے کے لیے، مرکزی وزیر، جل شکتی، جناب گجیندر سنگھ شیخاوت نے مرکز کی طرف سے مختص  کردہ  رقم  کو چار گنا بڑھا کر 2,479.88 کروڑ روپے کر دیا ہے۔ اس اضافہ شدہ مرکزی مختص کردہ رقم اور مماثل ریاستی حصہ کے ساتھ، جھارکھنڈ کی حکومت نے 2022-2021 میں پانی کی فراہمی کے کاموں کے لیے جل جیون مشن کے تحت 5,235.62 کروڑ روپے کی دستیابی کی یقین دہانی کرائی ہے۔

اس کے علاوہ، 2022-2021 میں، 750 کروڑ روپے جھارکھنڈ کے لیے مختص کیے گئے ہیں کیونکہ 15 ویں مالیاتی کمیشن نے دیہی مقامی اداروں/ پی آر آئیز کو پانی اور صفائی کے لیے  مشروط گرانٹ فراہم کی ہے۔ اگلے پانچ سالوں یعنی 2026-2025 تک 3,952 کروڑ روپے کی یقینی طور پر فنڈنگ ​​کی جائے گی ۔

جل جیون مشن کو ‘ نیچے سے اوپر تک طرف’  طریقہ کار کے ذریعہ ایک غیر ارتکازی انداز میں لاگو کیا جاتا ہے، جس میں مقامی گاؤں کی کمیونٹی منصوبہ بندی سے لے کر عمل درآمد، انتظام سے لے کر آپریشن اور دیکھ بھال تک کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔ اس  ہدف کو حاصل کرنے کے لیے، ریاستی حکومت کو امدادی سرگرمیاں شروع کرنی ہوں گی جیسے گاؤں کی پانی اور صفائی کمیٹی (وی ڈبلیو ایس سی)/پانی سمیتی کو مضبوط کرنا، اگلے پانچ سالوں کے لیے ہر گاؤں کے لیے  دیہی ایکشن پلان تیار کرنا، دیہی برادریوں کو امداد فراہم کرنے کے مقصد سے ریاستی ایجنسیوں (آئی ایس ایز) کو پروگرام میں شامل کرنا، عوام کے درمیان بیداری سے متعلق بڑے پروگرام چلانا۔جھارکھنڈ کو دیہی علاقوں میں 2 لاکھ سے زیادہ لوگوں کو تربیت دینے کی ضرورت ہے تاکہ ہر گھر کو یقینی پانی کی فراہمی کے لیے پانی کی فراہمی کے بنیادی ڈھانچے کی طویل مدتی پائیداری اور آپریشن اور دیکھ بھال کو یقینی بنایا جا سکے۔

جل جیون مشن کے تحت، کمیونٹی کی حوصلہ افزائی کی جا رہی ہے تاکہ وہ وقتاً فوقتاً پانی کے ذرائع اور ڈیلیوری پوائنٹس کی نگرانی کریں جس سے سپلائی کیے جانے والے پانی کے معیار کا پتہ لگایا جا سکے۔ محکمہ پی ایچ ای گاؤں کی آبادیوں کو ان کے گاؤں میں پانی کے معیار کی باقاعدہ جانچ کرنے کے لیے تربیت اور سہولت فراہم کر رہا ہے۔ جھارکھنڈ میں ‘جل سہیا’ پانی کے معیار کی جانچ میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔ انہیں گرام پنچایتیں تربیت دیتی ہیں۔ جھارکھنڈ میں، یہ‘جل سہیا’ نچلی سطح پر پینے کے پانی کی خدمات کی فراہمی کا ایک اہم کیڈر ہیں، جو اکثر جے جے ایم کے نفاذ سے متعلق سرگرمیوں میں سرگرم نظر آتے ہیں۔

صحت عامہ پر توجہ دینے کے ساتھ، فراہم کیے جانے والے پانی کے پینے کی صلاحیت کو اولین ترجیح دی جاتی ہے، جس کے لیے ملک میں 2000 سے زائد پانی کے معیار کی جانچ کرنے والی لیبارٹریز کو عام لوگوں کے لیے کھول دیا گیا ہے تاکہ لوگ جب چاہیں معمولی قیمت پر اپنے پانی کے نمونوں کا ٹیسٹ کروا سکیں۔ . جھارکھنڈ میں پانی کی جانچ کرنے والی 30 لیبارٹریز ہیں۔

15 اگست 2019 کو وزیر اعظم کے ذریعہ اعلان کردہ ، جل جیون مشن ریاستوں کے ساتھ شراکت داری میں نافذ العمل ہے تاکہ 2024 تک ملک کے ہر دیہی گھر میں نلکے کے پانی کی فراہمی کا بندوبست کیا جا سکے۔ 2022-2021 کے لئے جل جیون مشن کا مجموعی بجٹ 50,011 کروڑ روپے ہے۔ ۔ ریاست کے اپنے وسائل اور پانی اور صفائی ستھرائی کے لیے  ، پی آر آئیز/ آر ایل بیز کو  15ویں مالیاتی کمیشن کی مشروط گرانٹ کے طور پر 26,940 کروڑ روپے کے ساتھ، اس سال  دیہی پینے کے پانی کی فراہمی کے شعبے میں 1 لاکھ کروڑ روپے  سے زیادہ  سرمایہ کاری کی جا رہی ہے۔ دیہاتوں میں روزگار کے مواقع پیدا کرکے دیہی معیشت کو فروغ دینے کے لیے ملک کے دیہی علاقوں میں بہت بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کی جارہی ہے۔

2019 میں مشن کے آغاز پر، ملک کے 18.93 کروڑ دیہی گھرانوں میں سے، صرف 3.23 کروڑ (17فیصد) کو نل کے پانی کی فراہمی ہوتی تھی۔ کووڈ-19 وبائی امراض اور اس کے نتیجے میں لاک ڈاؤن کی وجہ سے درپیش چیلنجوں کے باوجود، مشن کے آغاز کے بعد سے اب تک 5.43 کروڑ (28فیصد) گھرانوں کو نل کے پانی کی فراہمی کردی گئی ہے۔ اس وقت، 8.67 کروڑ (45فیصد) دیہی گھرانوں کو نلکوں کے ذریعے پینے کا پانی ملتا ہے۔ گوا، تلنگانہ، انڈمان اور نکوبار جزائر، دادرا اور نگر حویلی اور دمن اور دیو، پڈوچیری اور ہریانہ‘ ہر گھر جل’ ریاست/مرکز کے زیرانتظام بن چکے ہیں یعنی 100فیصد دیہی گھرانوں میں نل کے پانی کی فراہمی ہے۔

وزیر اعظم کے ‘سب کا ساتھ، سب کا وکاس، سب کا وشواس، سب کا پریاس’ کے وژن کے اصول پر عمل کرتے ہوئے، اس مشن کا نصب العین ہے کہ ‘کوئی بھی محروم نہ رہے’ اور ہر دیہی گھر میں نلکے کے پانی کا کنکشن فراہم کیا جائے۔ اس وقت 83 اضلاع اور 1.28 لاکھ سے زیادہ دیہاتوں کے ہر گھر میں نلکے سے پانی کی فراہمی ہو رہی ہے۔

****************

(ش ح۔س ب۔ رض)

U NO:14294


(Release ID: 1781656) Visitor Counter : 213


Read this release in: English , Hindi , Tamil , Telugu