امور داخلہ کی وزارت

فارنسک لیب/الیکٹرانک ثبوت

Posted On: 14 DEC 2021 2:57PM by PIB Delhi

وزیر مملکت برائے امور داخلہ جناب اجے کمار مشرا نے آج لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں ذرج دیل معلومات فراہم کیں:

وزارت کے پاس ملک میں سات سنٹرل فارنسک سائنس لیباریٹریز ہیں جن میں کمپیوٹر اور سائبر فارنسک سمیت الیکٹرانک فارنسک کے لیے تمام سہولیات موجود ہیں۔ ریاستی/مرکز کے زیر انتظام علاقہ کی پولیس کے تحقیقاتی افسران (آئی او) کو ابتدائی مرحلہ کی سائبر فارنسک امداد فراہم کرنے کے لیے نئی دہلی کے دوارکا کے سی وائی پیڈ میں ایک جدید نیشنل سائبر فارنسک لیباریٹری (این سی ایف ایل) قائم کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ، دستیاب معلومات کے مطابق،  28 ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں سائبر فارنسک اور ٹریننگ کی لیباریٹریز قائم کی گئی ہیں۔ ان ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے نام ہیں: آندھرا پردیش، اروناچل پردیش، چھتیس گڑھ، گجرات، ہریانہ، ہماچل پردیش، کیرالہ، کرناٹک، مدھیہ پردیش، مہاراشٹر، میزورم، اوڈیشہ، سکم، تلنگانہ، اتراکھنڈ، اتر پردیش، گوا، میگھالیہ، ناگالینڈ، دادر اور نگر حویلی اور دمن اور دیو، پنجاب، آسام، تریپورہ، پڈوچیری، جموں و کشمیر، چنڈی گڑھ، راجستھان اور مغربی بنگال۔

وزارت نے ثبوت کے مقاصد کے لیے حیدر آباد کی سنٹرل فارنسک سائنس لیباریٹری میں ایک نیشنل سائبر فارنسک لیباریٹری قائم کرنے کو منظوری دی ہے۔

صلاحیت میں اضافہ کرنے سے سائبر کرائم سے جامع اور مربوط طریقے سے نمٹنے کی میکانزم کو مضبوطی حاصل ہوگی۔

ایسی کوئی تجویز نہیں ہے۔ تاہم، ڈائرکٹریٹ آف فارنسک سائنس سروسز نے ایسی لیباریٹریز میں معیار کو یقینی بنانے کے لیے ورکنگ پروسیجر مینوئل جاری کیا ہے۔

دستیاب معلومات کے مطابق، سنٹرل فارنسک سائنس لیباریٹریز معاملوں کے جلد نمٹارہ کے لیے دستیاب وسائل کا استعمال کر رہی ہیں۔ ریاستی فارنسک سائنس لیباریٹریز کی معلومات مرکزی سطح پر درج نہیں کی جاتی ہیں۔

*****

ش  ح –  ق ت –  ت  ع

U:14247

 

 

 



(Release ID: 1781484) Visitor Counter : 116


Read this release in: English , Bengali , Malayalam