سٹرک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

قومی شاہراہوں پر روشنی کا نظام

Posted On: 09 DEC 2021 3:37PM by PIB Delhi

نئی دہلی،09 دسمبر، 2021 /  سڑک نقل و حمل اور شاہراہوں کے مرکزی وزیر جناب نتن گڈکری نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ انڈین روڈز کانگریس (آئی آر سی) کی رہنما ہدایات میں اس بات کی تعیین کی گئی ہے کہ قومی شاہراہوں پر بلٹ – اپ سیکشنز ، ٹال پلازہ ایریاز ، ریسٹ ایریاز ، ٹرک لے بائیز، بس بیز  اور بس شیلٹر ، گریٹ – سیپریٹیڈ اسٹرکچرز، انٹر چینجز ، فلائی اوورز، انڈر پاسز (گاڑیوں کے لیے  اور پیدل چلنے والوں کے لیے) اور اوور پاسیز جیسی جگہوں پر روشنی کا انتظام ہو۔ اس کے پیش نظر چار لین اور چھ لین والے پروجیکٹوں میں مذکورہ روڈ سیکشنز / لوکیشنز پر عام طور پر روشنی کی سہولت دستیاب کرائی جاتی ہے۔ دو لین والے پروجیکٹوں میں ٹال پلازہ اور متعلقہ کانٹریکٹ ایگریمینٹ کے التزامات کے مطابق مذکورہ مقامات و دیگر جگہوں پر بھی روشنی کا انتظام کیا جاتا ہے۔  کسی پروجیکٹ  کے تعلق سے روشنی کے انتظامات کے بارے میں فیصلہ سیفٹی اور دیگر تکنیکی امور اور ریاستی حکومت سمیت مختلف شربوں کی جانب سے موصولہ تجاویز / مشوروں کو پیش نظر رکھتے ہوئے تفصیلی پروجیکٹ رپورٹ (ڈی پی آر) تیار کرتے وقت کیا جاتا ہے۔

مذکورہ سیکشنز / مقامات کے علاوہ سبھی قومی شاہراہوں پر میڈین لائٹنگ دستیاب کرانے کی کوئی تجویز نہیں ہے۔

حکومت نے ملک میں قومی شاہراہوں  پر ہونے والے حادثات پر قدغن لگانے کے لیے درج ذیل اقدامات کیے ہیں:

  1. موٹر گاڑی قانون میں  ترمیم جس میں روڈ سیفٹی کی صورتحال کو بہتر بنانے کے لیے متعدد التزامات کیے گئے ہیں۔
  2. ایکسی ڈینٹ بلیک اسپاٹس کا مستقل ریکٹی فکیشن ،
  3. ڈیزائن، تعمیر اور آپریشنز کے مراحل میں روڈ سیفٹی کا آڈٹ
  4. انسیڈینٹ مینجمنٹ
  5. ٹریفک کو پرسکون کرنے والے اقدامات
  6. روڈ سیفٹی بیداری مہم / ٹریننگ / پروگرام
  7. قومی شاہراہوں پر چلنے والے ٹرک / بس ڈرائیوروں کے لیے آنکھ کی مفت جانچ کیمپوں کا اہتمام اور چشموں کی تقسیم

ریاستی حکومتیں اپنے علاقے میں آنے والی قومی شاہراہوں پر چوری سمیت نظم و نسق کی صورتحال کی نگرانی کرتی ہیں۔

 *************

( ش ح ۔م م۔ ت ح(

U. No. 14061


(Release ID: 1780017) Visitor Counter : 132
Read this release in: English , Bengali , Tamil