سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کے ایس اور ٹی ماہرین نے ایس اور ٹی تعاون پر ایکشن پلان کے مسودے پر تبادلہ خیال کیا

Posted On: 09 DEC 2021 4:56PM by PIB Delhi

نئی دہلی،9 دسمبر 2021: شنگھائی تعاون تنظیم (ای سی او) کے رکن ممالک کے سائنس اور ٹیکنالوجی کے شعبوں سے تعلق رکھنے والے ماہرین نے، ای سی او کے ماہرین کے اجلاس میں، سال 2022-2025 کے لیے ترجیحی علاقوں میں سائنسی اور تکنیکی تعاون پر ایکشن پلان کے مسودے کی تشکیل کے لیے، ترجیحی شعبوں پر تبادلہ خیال کیا۔

تمام رکن ممالک نے سال 2022-2025 کے لیے سائنسی اور تکنیکی تعاون کے مسودہ ایکشن پلان پر اتفاق کیا، جس میں 4 ترجیحی شعبوں کی نشاندہی کی گئی ہے جس میں ابھرتی ہوئ طبی/حیاتیاتی ٹیکنالوجی، الیکٹرانکس، توانائی، صحت سے متعلق زراعت کے لیے جدید ٹیکنالوجیاں شامل ہیں۔

سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے محکمے کےایڈوائزر اور بین الاقوامی تعاون کی ڈویژن کے سربراہ جناب ایس کے ورشنی، جنہوں نے ہندوستان کی نمائندگی کی، نے رکن ممالک کے درمیان سائنسی، تکنیکی اور اختراعی تعاون کو فروغ دینے میں ایس سی او کے فریم ورک کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔

انہوں نے ممبران کو نومبر 2020 میں ہندوستان میں ہونے والے ایس سی او کے نوجوان سائندانوں کے کنکلیو کے بارے میں بھی آگاہ کیا، جس میں ایس سی او ممالک کے 65 ممبران نے شرکت کی تھی۔ انہوں نے کہا، ’’ نوجوان سائندانوں کے کانکلیو نے، نوجوانوں کے ساتھ مشغول ہو کر ممالک کو مرئیت اور جامع برتری فراہم کی ہے‘‘۔ انہوں نے ماہر ارکان سے یہ بھی کہا کہ وہ ایس سی او اجلاسوں کے پچھلے اجلاسوں میں جن شعبوں کی نشاندہی کی گئی ہے، ان پر غور کریں اور پھر موجودہ ایکشن پلان کے مسودے کے دائرہ کار اور ٹائم لائن پر فیصلہ کرنے کے لیے پیشرفت کریں۔

 

Description: C:\Users\Admin\Downloads\IMG-20211208-WA0009.jpg

ماہرین کے گروپ نے ایس سی او کے رکن ممالک کی سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارتوں اور ایجنسیوں کے سربراہان کے 5ویں اجلاس کے فیصلوں کے نفاذ کی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے ترجیحی علاقوں میں ایکشن پلان کے مسودے کو بھی مربوط کیا اور اس بات پر اتفاق کیا کہ ایس سی او خطے کے ترجیحی علاقوں کے ٹیکنالوجی نیٹ ورکس، تمام اقسام کی تحقیق اور انسانی خدمت کے شعبے کے درمیان فرق کو ختم کرنے کے لیے اہم ہیں۔

میٹنگ کے دوران، فریقین نے اپریل 2022 میں ایس سی او کے رکن ممالک کی سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارتوں اور ایجنسیوں کے سربراہان کا چھٹا اجلاس منعقد کرنے پر اتفاق کیا۔

شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کی بنیاد 2001 میں روس، چین، کززاقستان، کرغز جمہوریہ، تاجکستان اور ازبکستان کے سربراہان مملکت نے رکھی تھی۔ ہندوستان اور پاکستان نے 2017 میں اس میں شمولیت اختیار کی تھی۔ ایس سی او کا بنیادی مقصد یوریشین خطے میں سلامتی اور اقتصادی تعاون ہے۔

*****

U.No.14025

(ش ح - اع - ر ا)


(Release ID: 1779847) Visitor Counter : 157


Read this release in: English , Hindi