صدر جمہوریہ کا سکریٹریٹ
ہندوستانی بحریہ کے 22ویں میزائل ویسلز اسکواڈرن کو ’’صدارتی پیمانہ‘‘ عطا کیا گیا
بحر ہند کے خطے میں امن بنائے رکھنے کے لیے ہماری بحریہ ایک پسندیدہ سیکورٹی پارٹنر ہے: صدر جمہوریہ کووند
صدر جمہوریہ نے کہا: ’’ہندوستان کاری کے تئیں بحریہ کا عزم چھتر پتی شیوا جی مہاراج کو خراج عقیدت ہے‘‘
Posted On:
08 DEC 2021 1:57PM by PIB Delhi
صدر جمہوریہ جناب رام ناتھ کووند نے آج ممبئی میں ایک روایتی تقریب میں ہندوستانی بحریہ کے 22ویں میزائل ویسلز اسکواڈرن کو ’صدارتی پیمانہ‘ عطا کیا۔
صدر کا پیمانہ کسی فوجی اکائی کے ذریعے ملک کے لیے کی گئی خدمات کو تسلیم کرتے ہوئے اعلیٰ ترین کمانڈر کے ذریعے دیا جانے والا سب سے بڑا اعزاز ہے۔
اس موقع پر بولتے ہوئے صدر جمہوریہ جناب کووند نے کہا کہ ’’اس اسکواڈرن کو پیمانہ عطا کیا جانا اس کے ماضی اور حال کے افسران اور کشتی بانوں (سیلرز) کے ذریعے ہمارے ملک کے لیے کی گئی غیر معمولی خدمات کا ثبوت ہے۔‘‘ انہوں نے پچاس سال پہلے 1971 کی جنگ کے دوران پاکستانی بحریہ کے جہازوں کو ڈبونے میں 22ویں میزائل اسکواڈرن کے ذریعے ادا کیے گئے کردار کو یاد کیا۔
آتم نربھر بھارت کے نقطہ نظر کے حصہ کے طور پر ہندوستان کاری کے تئیں ہندوستانی بحریہ کے عزائم پر خوشی ظاہر کرتے ہوئے صدر جمہوریہ نے کہا، ’’بحریہ کا یہ عزم چھتر پتی شیوا جی مہاراج کو ایک خراج عقیدت ہے جنہیں کئی تاریخ نویس 17ویں صدی میں جنگ کے لیے تیار بحری دستہ کا بانی تصور کرتے ہیں۔‘‘
صدر جمہوریہ نے کہاکہ بحر ہند کے خطہ میں پیدا ہونے والے جغرافیائی و سیاسی چیلنجز نے ملک کو ایک اہم رول ادا کرنے کا موقع فراہم کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’عالمی سمندری تجارت کا ایک بڑا حصہ بحر ہند کے خطہ سے ہوکر گزرتا ہے۔ اس لیے، نہ صرف ہمارے لیے بلکہ پوری عالمی برادری کے لیے بھی اس خطہ میں امن بنائے رکھنا سب سے اہم ہے۔‘‘ جناب کووند نے کہا کہ دنیا کی بڑی بحری افواج میں سے ایک، ہندوستانی بحریہ کو ہمارے سمندری پڑوسی بحر ہند کے خطے میں ایک پسندیدہ سیکورٹی پارٹنر کے طور پر دیکھتے ہیں۔
صدر جمہوریہ کووند نے انسانی بحرانوں اور قدرتی آفات کے دوران لوگوں کی مدد کرنے میں ہندوستانی بحریہ کے ذریعے نبھائے گئے رول کی بھی تعریف کی۔ انہوں نے پچھلے سال کووڈ۔19 اور مہاراشٹر – گجرات ساحل پر سمندری طوفان کے دوران راحتی کاموں اور شہریوں کو بچانے میں اس کے رول کی بھی تعریف کی۔
22واں میزائل ویسلز اسکواڈرن
22ویں میزائل ویسلز اسکواڈرن کو باقاعدہ طور پر اکتوبر 1991 میں ممبئی میں دس ’ویر زمرہ‘ اور تین ’پربل زمرہ‘ میزائل بردار کشتیوں کے ساتھ قائم کیا گیا تھا۔ حالانکہ، ’کلرز‘ (مہلک) تو اس سے پہلے ہی سال 1969 میں وجود میں آ گئے تھے جب ہندوستانی بحریہ کی طاقت کو بڑھانے کے لیے اس وقت کے سوویت روس سے او ایس اے-1 کلاس میزائل بوٹ شامل کیا گیا تھا۔
05-04 دسمبر، 1971 کی رات کو نو عمر ہندوستانی بحریہ کے سب سے کم عمر کے جانبازوں نے دشمن کا پہلا خون بہایا جب انہوں نے پاکستانی بحریہ پر ایک تباہ کن حملہ کیا۔ ہندوستانی بحریہ کے ’نرگھٹ‘، ’نپٹ‘ اور ’ویر‘ جہازوں نے اپنی اسٹائکس میزائلیں داغیں اور پاکستانی بحریہ کے جہازوں ’خیبر‘ اور ’محافظ‘ کو غرقاب کر دیا جس سے پاکستانی بحریہ کی امیدوں کو زبردست دھچکہ لگا۔ ’آپریشن ٹرائیڈنٹ‘ پوشیدہ نام والے اس آپریشن کو جدید بحریہ کی تاریخ میں سب سے کامیاب کارروائیوں میں سے ایک مانا جاتا ہے، جس میں کوئی ہندوستانی ہلاک نہیں ہوا۔
ہندوستانی بحریہ نے 9/8 دسمبر کی رات کو ایک اور شجاع حملہ کیا جب آئی این ایس ’وناش‘ نے دو جنگی جہازوں کے ساتھ چار اسٹائکس میزائلیں داغیں، جس میں پاکستانی بحریہ کے بیڑے کے ٹینکر ’ڈھاکہ‘ کو غرقاب کر دیا گیا اور کراچی میں ’کیماری‘ تیل کے ذخائر والے مرکز کو کافی نقصان پہنچایا گیا۔ اسکواڈرن کے جہازوں اور فوجیوں کے شجاعت بھرے کاموں کے سبب ہی اس اسکواڈرن نے ’کلرز‘ کا خطاب حاصل کیا۔
صدراتی پیمانہ کی پیشکش کے اہم موقع پر ’کلرز اسکواڈرن‘ کے کچھ پرانے فوجی بھی ایوارڈ تقریب میں موجود تھے جنہوں نے صدر جمہوریہ سے پذیرائی حاصل کی اور موجود مہمانوں سے تالیاں بٹوریں۔
صدر جمہوریہ کی تقریر کے متن کیلئے یہاں کلک کریں
***
PIB Mum-001/CY
Follow us on social media: @PIBMumbai /PIBMumbai /pibmumbai pibmumbai[at]gmail[dot]com
*****
ش ح – ق ت – ت ع
U:13953
(Release ID: 1779375)
Visitor Counter : 192