صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

کووڈ-19 وبا کے دوبارہ پیدا ہونے کے خطرے کو کم کرنے کے لئے اٹھائے گئے اقدامات

Posted On: 07 DEC 2021 3:48PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی،7دسمبر 2021/ حکومت ہند کووڈ-19 کے دوبارہ پیدا ہونے کے کسی بھی خطرے کے اثرات کو روکنے اور کم کرنے کے لئے پانچ سطحی حکمت عملی یعنی ٹسٹ-ٹریک-ٹریٹ، کووڈ مناسب رویہ اور کووڈ-19کے خلاف ٹیکہ کاری کی  سختی سے تعمیل  کرکے ملک میں کووڈ کی صورتحال پر کڑی نظر رکھنا جاری رکھے ہوئے ہے۔

حکومت ہند نے ایک ہندستانی ایس اے آر ایس-سی او وی-2 جینومک سخت نگرانی کنسورشیم (آئی این ایس اے سی او جی) بھی قائم کیا ہے  تاکہ   ایس اے آر ایس سی او وی-2کےمختلف قسم کے وییرئنٹ تناؤ کی جینومک ترتیب اور ان کا پتہ لگایا جاسکے۔

بائیو ٹکنالوجی کا محکمہ (ڈی بی ٹی) دو اہم پروگراموں، نیشنل بائیو فارما مشن (این بی ایم) اور آئی  این ڈی-سی ای پی آئی مشن کے نفاذ میں مدد کررہا ہے، جس نے قومی ویکسن  کےفروغ کے  ماحولیاتی نظام کو مضبوط بنانے کے  قابل بنایا ہے۔

مزید برآں،’مشن کووڈ سرکشا –ہندستانی کووڈ-19 ویکسن ڈیولپمنٹ مشن‘، تیسرے محرک پیکج  آتم نربھر بھارت 3.0 کے ایک حصہ کے طور پر ہندستان  میں کووڈ-19 ویکسین کی تحقیق اور ترقی کو  فروغ دینے کے لئے  شروع کیا گیا۔

ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو  کووڈ-19 اور صحت عامہ کی  دیگر ہنگامی صورتحال کے خلاف تیاری اور ردعمل کی صلاحیتوں کو بڑھانے کےلئے مدد فراہم کی جاتی ہے۔

بشمول ادویات اور طبی  آکسیجن کی فراہم کیلئے مختلف اقدامات کئے گئےہیں۔ مداخلت کے  کچھ اہم  بڑے شعبوں میں شامل ہیں:

1۔ ریاستوں/مرکز کے زیر انتطام علاقوں کو 150 سےزیادہ رہنما خطوط/مشورے/ایس او پی ایس منصوبے فراہم کئے گئے ہیں۔

2۔ ابھرتے ہوئے سائنسی شواہد کے ساتھ کووڈ-19 کے کلینیکل منجمنٹ  سے متعلق رہنما خطوط وسیع پیمانے پر سرکلیٹ کئے گئے ہیں۔

3۔کووڈ-19 سے عارضی طور سےمتعلق  پائے جانےو الے بچوں اور نو عمروں میں کووڈ-19 کے ساتھ ساتھ  ملٹی سسٹم انفلیمیٹری سنڈروم  (ایم آئی ایس –سی)کی شدید پیش کش پر بچوں میں کووڈ 19  کے انتظام کے لئے رہنما ہدایات  جاری کی گئی ہیں۔

4۔ یکم دسمبر 2021 تک کووڈ 19 کا پتہ لگانے کے لئے  ٹیسٹنگ  لیبز کی تعداد بڑھا کر 3062 لیبز کردی گئی ہے۔

5۔موکورمیکوسیس  کی روک تھام اور کلینیکل منجمنٹ سےمتعلق رہنما خطوط اور چیک لسٹ تمام ریاستوں/یو ٹیز میں پھیلا ئی گئی ہے۔

6۔کووڈ-19 کے بعد کی پیچیدگیوں اور ان کے انتظام کے بارے میں ڈاکٹروں کی رہنمائی کے لئے ایم او ایچ ایف ڈبلیو کی طرف سے کووڈ-19 کے بعد کے سیکوئل کے انتظام کےلئے ایک جامع رہنما خطوط ماہرین کےمشورے کے بعد  جاری کئے گئے ۔

7۔ ریاستوں کو رسد کی فراہمی کےمعاملے میں تعاون کیا جاتا ہےج س میں پی  پی ای کٹس، این 95 ماسک، وینٹی لیٹرز اور ہائیڈرو کسی کلوروکوئن ، ریمڈیسویر وغیرہ جیسی دوائیں شامل ہیں۔

ریاستوں کو آکسیجن سیلنڈر اور آکسیجن کنسنٹرٹریوں کی فراہمی میں مدد فراہم کی گئی ہے۔ ریاستوں کو آکسیجن کنسنٹریٹر پلانٹس/ پی ایس اے (پریشر سوئنگ ایڈسورپشن) پلانٹس کی تنصیب کے سلسلہ میں بھی تعاون کیا جارہا ہے۔ ریاستوں کو یہ بھی مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ پرائیوٹ اسپتالوں سمیت  اسپتالوں میں آکسیجن  کی کھپت کا آڈٹ کریں اور سہولت کے لحاظ سےاسپتال کےلحاظ سے آکسیجن کی  انوینٹری کی نقشہ سازی کریں اور بروقت دوبارہ بھرنے کے لئے پیشگی  منصوبہ بندی کریں تاکہ  کوئی ذخیرہ ختم نہ ہو۔

کووڈ-19 ویکسین ملک کے 18 سال یا اس سے زیادہ عمر کے تمام شہریوں کےلئے مفت دستیاب ہے۔ ان کی سماجی  و اقتصادی حیثیت سے قطع نظر، تمام سرکاری کووڈ-19 ویکسی نیشن مراکز (سی وی سی ایس) پرمعمر افراد، خاص طور پر  معذور شہریوں تک رسائی  کو بہر بنانے، دماغی صحت کے اداروں میں افراد کی ویکیس نیشن ، بے سہارا اور مرض آوار گان وغیرہ کےلئے انتطامات کئے گئےہیں۔ کووڈ-19 کی ویکسی نیشن کی شرح کو بہتر بنانے کے لئے’ہر گھر دستک‘ مہم کے تحت مختلف اقدامات بشمول کمیونٹی بیداری  مہم مقامی مذہبی اور کمیونٹی رہنماؤں ، این وائی کے، این ایس ایس، این جی اوز، سی ایس او ز، وغیرہ کے تعاون سے اہل آبادی  کو متحرک کرنے اور ان کی مشاورت یو یقینی بنانے کے لئے اقدامات کئےجاتےہیں۔

مختلف راستوں سے ریاستوں/مرکز کےزیر انتظام علاقوں کو فنڈنگ  سپورٹ فراہم کی جاتی ہے۔

مالی سال 20-2019 کے دوران 1113.21 کروڑ روپے کے فنڈز  این ایچ ایم کے تحت ریاستوں /مرکز کے زیر انتظام علاقوں  کو کووڈ-19وبائی امراض کے انتظام اورکنٹرول کےلئے جاری کئے گئے۔

 ستمبر 2020 سے، مرکزی  حکومت نے مختلف کووڈ-19 سےمتعلق  سرگرمیوں کےلئے اسٹیٹ ڈیزاسٹر رسپانس فنڈز (ایس ڈی آر ایف)کے استعمال کی اجازت دی ہے ۔

مالی سال 21-2020 کے دوران 8257.88 کروڑ روپے کے فنڈز-ہندستان کووڈ-19 ایمرجنسی رسپانس اور ہیلتھ سسٹم کی تیاری کےپیکج کے لئے ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو جاری کئےگئےہیں۔ اس نے صحت کے  بنیادی  ڈھانچے کو مضبوط بنانے، لیبارٹریز نیٹ ورک کی توسیع ،نگرانی اور رابطہ لگانے،  پی پی پی ای خریداری  این -95 ماسک، وینٹی لیٹر وغیرہ کے لئے ریاستوں  کو مدد فراہم کی۔

اس کے علاوہ انڈیا کووڈ-19 ایمرجنسی رساپنس اینڈ ہیلتھ سسٹم پر پیپئرڈنس  پیکج، فیز 2 کو بھی کابینہ نے 23،123 کروڑ روپے  (15000 کروڑ روپے مرکزی جزو کے طور پر اور 8123 کروڑ روپے ریاستی جزو کے طور پر) کے ساتھ منظوری دی ہے اور اسے  یکم  جولائی 2021 سے نافذ کیا گیا ہے۔ اس میں صحت کے بنیادی ڈھانچے کو بڑھانے کے لئے ریاستی /مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی مدد شامل ہے۔ بشمول دیہی،قبائلی اور پیری شہری علاقوں میں کمیونٹی کے قریب، ادویات کی خریداری اور تشخیص کےلئے مدد فراہم   کرناتاکہ ضلع میں خدمات کی فراہمی کو بہتر بنایا جاسکے۔ کووڈ-19 کے معاملات کے انتظام کےلئے  ذیلی ضلعی سطحیں (بشمول بچوں کی دیکھ بھال) اور ادویات کےبفر کو برقرار رکھنے کے لئے آئی ٹی مداخلتوں کے لئےسپورٹ جیسے ہسپتال منجمنٹ  انفارمیشن سسٹم (ایچ ایم آئی ایس) کا نفاذ اور تمام  اضلاع میں ٹیلی مشاورت تک رسائی کو بڑھانا، اور کووڈ19 کے انتظام کے تمام پہلوؤں کےلئے صلاحیت سازی اور تربیت کےلئے تعاون۔

دسمبر 2021 تک تمام  اہل افراد کو پہلی خوراک اور 18 سال اور اس سے زیادہ عمر کے مستفید ہونے والے افراد کو دوسری خوراک  کے ٹیکے لگانے کے لئے مناسب خوراکیں ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو دستیاب کردی گئی ہیں۔

صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر مملکت ڈاکٹر بھارتی پروین پوار نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری  جواب میں یہ بات کہی۔

*******

ش ح۔ ش ت۔ج

Uno-13888


(Release ID: 1779087) Visitor Counter : 160


Read this release in: English , Manipuri , Tamil , Telugu