جل شکتی وزارت

جل جیون مشن کے تحت اتراکھنڈ میں 267.66 کروڑ روپے کی پینے کے پانی کے سپلائی پروجیکٹس کو منظوری دی گئی


ان پروجیکٹس  سے 6 ضلعوں کے 23 ہزار سے زیادہ کنبوں کو فائدہ پہنچے گا

اتراکھنڈ کی اسکیم 2022 تک 15.18 لاکھ دیہی کنبوں کو نل کے پانی کے کنکشن مہیا کرنے کی ہے

جل جیون مشن کے تحت 202-21 کے لئے اتراکھنڈ کو 1443.80 کروڑ روپے کی مرکزی گرانٹ موصول ہوئی

Posted On: 03 DEC 2021 3:10PM by PIB Delhi

 

دو دسمبر،2021 کو ریاستی سطح کی اسکیم سینکشن کمیٹی (ایس ایل ایس ایس سی) میٹنگ میں اتراکھنڈ میں جل جیون مشن کے تحت 267.66 کروڑ وپے کی پینے کے پانی کی سپلائی اسکیموں کو منظوری دی گئی۔ان کے تحت 23ہزار سے زیادہ دیہی کنبوں کو نل کے پانے کے کنکشن مہیا کئے جائیں گے ۔

اس طرح گذشتہ ایک ہفتے میں 9 ضلعوں سے 681 دیہاتوں کے لئے 492.90 کروڑ روپے کی پینے کے پانی کی سپلائی اسکیموں کو منظوری دی گئی ہے۔ ان اسکیموں سے اتراکھنڈ کے 42 ہزار کنبوں کو فائدہ ہوگا ۔

اب تک ریاست کے 15.18 لاکھ دیہی کنبوں میں سے 7.43 لاکھ (49 فیصد) کے پاس نل کے پانی کے کنکشن سے سپلائی کی سہولت ہے ۔ 2021-22 میں ریاست کا منصوبہ 2.64 لاکھ کنبوں کو نل کے پانی کے کنکشن مہیا کرنے کی ہے۔

jal shkti 1.jpg

جل جیون مشن (جے جے ایم) کے تحت دیہی کنبوں کو نل کے پانی کی سپلائی مہیا کرنے سے متعلق پروجیکٹس پر غورکرنے اور منظوری دینے کے لئے ریاستی سطح کی اسکیموں کو منظور سینکشن کمیٹی (ایس ایل ایس ایس سی) کے قیام کی تجویز ہے۔ ایس ایل ایس ایس سی ، آبی سپلائی اسکیموں ؍ پروجیکٹوں پر غورکرنے کے لئے ایک ریاستی سطح کی کمیٹی کے طور پر کام کرتی ہے۔اس کمیٹی میں حکومت ہند کے قومی جل جیون مشن (این جے جے ایم) سے ایک شخص کو رکن کے طور پر نامزد کیا جاتا ہے ۔

ہر گھر میں صاف نل کے پانی کی سپلائی کو یقینی بنانے اور خواتین و لڑکیوں کو گھر سے زیادہ دور جاکر پانی لانے کی تکلیف سے آزادی دلانے کے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے نظریہ کو شرمندہ تعبیر کرنے کے لئے مشن نے  2021-22 کے دوران اتراکھنڈ کو گرانٹ مدد کے طور پر 360.95 کروڑ روپے جاری کئے ہیں ۔ اس سے پہلے مرکزی حکومت نے 2019-20 میں جل جیون مشن کے  نفاذ کے لئے 170.35 کروڑ روپے مختص کئے تھے ۔ وہیں ، اس سال مرکزی وزیر جناب گجیندر سنگھ شیخاوت نے 1443.80 کروڑ روپے مختص کئے ہیں،جو کہ گذشتہ سال کے مقابلے میں چار گنا زیادہ ہیں ۔ جل شکتی کے مرکزی وزیر نے چار گنا اضافے کو منظوری دیتے ہوئے دسمبر 2022 تک ہر دیہی کنبے میں نل کے پانی کی سپلائی فراہم کرنے کے لئے ریاست کو پوری مدد کرنے کی یقین دہانی کی ہے۔

15 اگست 2019 کو جب جل جیون مشن کا آغاز کیا گیا تھا ،اس وقت صرف 1.30 لاکھ (8.58 فیصد )  کنبوں کے پاس نل کے ذریعہ پینے کے پانی کی سہولت تھی ۔اس کے بعد گذشتہ 27 مہینوں میں کووڈ-19 وبا اور لاک ڈاؤن کے دوران پیدا شدہ رکاوٹوں کا سامنا کرنے کے باوجود ریاست نے 6.13 لاکھ (40.41فیصد) کنبوں کو نل کے پانی کے کنکشن فراہم کئے ہیں ۔

قومی جل جیون مشن نے جے جے ایم کے نفاذ کی رفتار میں تیزی لانے کے لئے ریاست سے اس سال 2.64 لاکھ دیہی کنبوں کو نل کے پانی کی سپلائی کرنے کے لئے ضروری اقدام اٹھانے کی درخواست کی ہے۔ اس سال مرکزی گرانٹ کے طور پر 1433.80 کروڑ روپے اور ریاستی حکومت کے پاس دستیاب اوپننگ بیلنس (خرچ نہیں کی گئی) کے طور پر 111.22 کروڑ روپے کے علاوہ ، 2021-22 کے ملتے ہوئے حصے اور گذشتہ سالوں میں ملتے جلتے حصوں میں کمی کے ساتھ اتراکھنڈ کے پاس جے جے ایم کے نفاذ کے لئے دستیاب کل 1733 کروڑ روپے سے زیادہ کی یقینی رقم ہے ۔ اس طرح حکومت ہند یہ یقینی بنارہی ہے کہ اتراکھنڈ میں اس تبدیلی لانے والے مشن کے نفاذ کے لئے گرانٹ کی کمی نہ ہو ۔

اس کے علاوہ ، 2021-22 میں دیہی مقامی اداروں ؍ پنچایتی راج تنظیموں (پی آر آئی) پانی اور صفائی کے لئے 15ویں مالی کمیشن کے شرطوں کے ساتھ گرانٹ کے طور پر اتراکھنڈ کو 256 کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں۔ وہیں ، آئندہ پانچ برسوں یعنی 2025-26 تک کے لئے مشروط گرانٹ کے طور پر 1344کروڑ روپے کے مالی فنڈ یقینی بنائے گئے ہیں۔ اس زبردست سرمایہ کے ذریعہ اتراکھنڈ کے دیہی علاقوں میں اقتصادی سرگرمیوں میں تیزی آئے گی اور دیہی معیشت کو بھی فروغ ملے گا۔وہیں اس سے گاؤں میں روزگار کے مواقع بھی پیدا ہوں گے۔

این جے جے این کی ٹیم نے موثر معاشرے کی تعاون کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ اس کے علاوہ ریاست کو آبی سپلائی اسکیموں میں شامل کرنے کے ذریعہ کھاری پانی کے انتظام کی تجویز کو شامل کرنے کا مشورہ دیا ہے،کیونکہ یہ جل جیون مشن کا ایک کافی اہم عنصر ہے۔

علاقائی جانچ  کٹ(ایف پی کے) کا استعمال کرکے پینے کے پانی کے ذرائع اور تقسیم کے مقامات کے باقاعدہ اور آزاد نگرانے  کے لئے  ہر گاؤں میں پانچ خواتین کو تربیت دیکر پانی کے معیار کی نگرانی سے متعلق سرگرمیوں کو اولین ترجیح دی گئی ہے۔اب تک 38 ہزار سے زیادہ خواتین کو ایف ٹی کے کااستعمال کرنے کے لئے تربیت دی جاچکی ہے۔ وہیں ، آبی جانچ تجربہ گاہوں کی تجدید کی گئی ہے اور عام عوام کے لئے انہیں کھول دیا گیا ہے،جس سے لوگ اپنے پانی کے نمونوں کا معمولی شرح پر جانچ کراوسکیں۔

jal shkti 2.jpg

جل جیون مشن کے تحت ریاست کے پانی کے معیار  ۔متاثرہ رہائشی مقامات ،امید افزا اور جے ای ؍اے ای ایس متاثرہ ۔ضلعوں ،درج فہرست ذاتوں ؍قبائل اکثریت والی گاؤں اور ایس اے جی وائی گاؤوں کو ترجیح دی جاتی ہے ۔‘سب کا ساتھ ، سب کا وکاس اورسب کی کوشش ’کے مطابق کام کرتے ہوئے ، جل جیون مشن کا آئیڈل جملہ ‘کوئی بھی چھوٹا نہیں’ ہے اور اس کا مقصد پینے لائق پانی کی فراہمی اور سب کے لئے رسائی کو یقینی بنانا ہے۔

2019 میں اس مشن کا آغاز میں ملک کے کل 19.20 کروڑ دیہی کنبوں میں سے صرف 3.23 کروڑ (17 فیصد) کے پاس نل کے پانی کی سپلائی کی سہولت تھی۔ گذشتہ 27 مہینوں کے دوران کووڈ-19 وبا اور لاک ڈاؤن کے سبب پیدا شدہ رکاوٹوں کے باوجود جل جیون مشن کو تیزی سے نافذ کیا ہے اور 5.36 کروڑ دیہی کنبوں کو نل کے پانی کے کنکشن مہیا کئے گئے ہیں۔ فی الحال، پورے ملک میں 8.60 کروڑ (44.74 فیصد) دیہی کنبوں کے پاس نل کے پانی کے سپلائی کی سہولت ہے ۔گوا ،تلنگانہ ، ہریانہ،کے ساتھ مرکز کے زیر انتظام انڈومان نکوبار جزائر،پڈوچیری، دادر اور نگر حویلی اور دمن اور دیو نے دیہی علاقوں میں سو فیصدی گھریلو نل کے پانی کے کنکشن کو یقینی بنایا ہے ۔ فی الحال 83 اضلاع کے ہر کنبے اور 1.26 لاکھ سے زیادہ گاؤوں میں نل سے پانی کی سپلائی ہورہی ہے۔

 

*************

 

ش ح- ش ت- م ش

U. No.13802



(Release ID: 1778415) Visitor Counter : 166


Read this release in: English , Hindi , Telugu