کوئلے کی وزارت

ریلوے کا استعمال کوئلہ ٹرانسپورٹ کو مزید بڑھانے پر توجہ مرکوز کی جائے گی


کوئلہ ٹرانسپورٹ صلاحیت بڑھانے کے لئے 22067 کروڑ روپے کی لاگت والے 14 ریلوے پروجیکٹس شروع کئے جارہے ہیں

جھارکھنڈ ، اڈیشہ اور چھتیس گڑھ میں پھیلا ہے 2680 کلو میٹر کا ریلوے پروجیکٹ

کول انڈیا لمٹیڈ کا  2024 تک مشینی وسائل کا استعمال کرکے ہر سال تقریباً 555 ملین ٹن کوئلہ ٹرانسپورٹ کا ہدف

Posted On: 03 DEC 2021 5:45PM by PIB Delhi

 

صاف ستھرے ماحول کے لئے کوشاں حکومت نے کوئلے کے ریل ٹرانسپورٹ کو مزید بڑھانے پر کافی زور دیا ہے۔ کوئلے کی نکاسی کے عمل میں مہارت اور صلاحیت میں اضافے کی سمت میں 14 ریلوے پروجیکٹس شروع کئے جارہے ہیں جس سے کوئلے کی ٹرانسپورٹ میں لگنے والے وقت اور لاگت کو کم کرنے میں مدد ملے گی ۔ یہ پروجیکٹ تقریباً2680  کلو میٹر کے فاصلے کے ہیں ،جو جھارکھنڈ ،اڈیشہ اور چھتیس گڑھ میں پھیلے ہوئے ہیں ۔ ان پروجیکٹس کی کل تخمینہ لاگت 22067 کروڑ روپے ہے ۔ان پروجیکٹس کے شروع ہوجانے پر کوئلے کی نکاسی صلاحیت بڑھ کر 410 ایم ٹی پی اے ہونے کی امید ہے۔ریلوے کے ذریعہ کوئلے کی ٹرانسپورٹ بھی بہتر کنکٹوٹی اور پہنچ مہیا کرےگی۔

طویل فاصلے پر سڑک کے ذریعہ کوئلے کے ٹرانسپورٹ میں کچھ دشواریاں ہیں اور ماحول کے لئے یہ نقصاندہ ہے نیز ٹرانسپورٹ کی لاگت بڑھنے کے ساتھ کوئلہ کی کانوں کے مالکوں (مائنرس) کی جیب کو بھی نقصان پہنچتا ہے۔فی الحال ،کول انڈیا لمٹیڈ (سی آئی ایل)کوئلے کی ٹرانسپورٹ کی چارجز پر 3400 کروڑ روپے خرچ کرتا ہے۔ ساتھ ہی ، بڑی مقدار میں کوئلہ ٹرانسپورٹ سڑک کے راستے کیا جاتا ہے ،جو کئی مرتبہ تنگ اور خراب سڑک ڈھانچوں کی وجہ سے دیہی علاقوں سے گزرتے وقت حادثوں کا سبب بنتے ہیں ۔ان رکاوٹوں کو دور کرنے کے لئے ، حکومت نے ٹرانسپورٹ کے متبادل وسائل جیسے ریل ،اندرون ملک آبی راستے ،ساحلی آبی ٹرانسپورٹ وغیرہ میں سرمایہ کاری کرنے کا اندازہ لگایا ہے ۔ان اقدامات کا مقصد کوئلے کی ٹرانسپورت کی مہارت اور اثر داری کو بڑھانا ہے۔

کوئلہ  ہندوستانی توانائی شعبہ کی اہم بنیاد ہے جو کل توانائی پیداواری صلاحیت کے 50 فیصد سے زیادہ کی تکمیل کرتا ہے ۔بجلی میں استعمال ،فولاد ، سمنٹ اور دیگر کئی صنعتیں پورے ملک میں تھوک مقدار میں کوئلے کی کھپت کرتی ہیں جبکہ کوئلے کی پیداوار زیادہ تر کچھ ہی ریاستوں میں محدود ہے ۔کوئلہ بازار کے مسلسل فروغ کے لئے ٹرانسپورٹ ڈھانچے کی تعیر اور کوئلے کو بنیادی مقام سے صارف مراکز تک لے جانے کے لئے انتظامی نظام کی مہارت سے انتظام کرنا اہم چیلنج ہے ۔کوئلے کی ٹرانسپورٹ کے اہم ذرائع ریل ، سڑک اور ریل کے ساتھ سمندری راستے اور کیپٹو موڈ جیسے میری ۔گو۔راؤنڈ(ایم جی آر) نظام ،کنویئر بیلٹ اور روپ وے ہیں۔فی الحال، کوئلے کی ٹرانسپورٹ خاص طور سے ریلوے کے ذریعہ کی جارہی ہے ،اس کے بعد سڑک ٹرانسپورٹ اور ایم جی آر کا مقام ہے۔

coal 1.png

حکومت ہند پیداواری مرکز سے صارف مرکز تک انتظامی نظام لاگت کو کم کرنے کے چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے فرسٹ مائل کنکٹوٹی کے لئے مختلف پروجیکٹس شروع کررہی ہے۔ یہ پروجیکٹ کوئلے کی پیداوار کے مقام سے صارف کے مقام تک ٹرانسپورٹ کو  پریشانی سے آزادعمل بنادے گی۔ کول انڈیا لمٹیڈ کے ذریعہ فرسٹ مائل کنکٹوٹی پروجیکٹس کے لئے سرمایہ کاری کی جانے والی رقم کا اندازہ مالی  سال 2023-24 تک ، اس کے 49 ایف ایم سی پروجیکٹس کے لئے دو مراحل میں 14200 کروڑ روپے ہے ۔ کوئلے کے ٹرانسپورٹ کو مزید بڑھانے کے لئے ، سی آئی ایل نے سی آئی ایل کی 19 کانوں میں ریپٹ لوڈنگ سسٹم (آرایل ایس ) نافذ کیا ہے۔

سی آئی ایل اپنی چار معاون کمپنیوں میں 3370 کروڑ روپے کے اندازاً  سرمایہ پر 21 اضافی ریلوے سائڈنگ کی تعمیر کررہی ہے۔ یہ پروجیکٹس جن میں گرین فیلڈ اور براؤن فیلڈ دونوں شامل ہیں ،کو مالی سال 2024 تک نافذ کیا جائے گا۔ سائڈنگ موثر کوئلہ نکاسی آؤٹ لیٹ کے طور پر کام کرتے ہوئے، سی آئی ایل کی فرسٹ مائل کنکٹوٹی کوششوں میں تیزی آئے گی۔ کمپنی کا ہدف مالی سال 2024 تک مشینی ذرائع سے ہر سال تقریباً555 ملین ٹن کوئلے کی مال برداری ؍ڈھلائی کرنے کا ہے۔

کوئلے کی وزارت کا ہدف ملک بھر میں کوئلے کی سہل نقل و حمل کو آسان بنانے کے لئے سائلوں ،سی ایچ پی کو آخری چینل سے جوڑنے اور ریلوے سائڈنگ فروغ دینے اور کئی ریلوے لائنوں کی تعمیر میں سرمایہ کاری کرکے کانوں سے شروع ہونے والے مکمل نکاسی چینل کو فروغ دینے کا ہے۔

*************

ش ح- ش ت- م ش

U. No.13799



(Release ID: 1778382) Visitor Counter : 121


Read this release in: English , Hindi