وزارت دفاع
ملک کی سکیورٹی کو مضبوط کرنے سے متعلق اقدام
Posted On:
03 DEC 2021 3:17PM by PIB Delhi
رکشاراجیہ منتری جناب اجے بھٹ نے آج لوک سبھا میں جناب رتن لال کٹاریہ کے سوال کا تحریری جواب دیتے ہوئے درج ذیل معلومات فراہم کیں :
ملک کی سکیورٹی کو مضبوط کرنے کے لئے حکومت کی جانب سے وقتاً فوقتاً متعدد قدم اٹھائے جاتے ہیں۔ اسی سلسلے میں دسمبر 2019 میں چیف آف ڈیفنس اسٹاف (سی ڈی ایس) کا عہدہ تشکیل دیا گیا تھا۔ سی ڈی ایس کو انٹیگریٹیڈ تھیئٹر کمانڈ کی تشکیل سمیت مسلح افواج میں ارتباط اور اتحاد بنائےرکھنے کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔ سی ڈی ایس کو چیفس آف اسٹاف کمیٹی کا مستقل چیئرمین بھی بنایا گیا ہے۔ بری فوج ، فضائیہ اور بحریہ سے متعلق معاملوں اور تینوں مسلح افواج کے درمیان اتحاد کی نگرانی کے لئے ایک علیحدہ محکمہ برائے ملٹری امور (ڈی ایم اے) بنایا گیا ہے۔
اس کے علاوہ مسلح افواج کو جدید اسلحوں اور آلات سے لیس کرنے کے لئے وقتاً فوقتاًفوجی آلات اور اسلحوں کی تجدید، جدیدکاری اور رکھ رکھاؤ کے قدم اٹھائے جاتے ہیں اور خریداری کے متعدد التزامات (ڈی اے پی اور ڈی پی ایم ) کے تحت خریداری کی جاتی ہے۔ اس کے علاوہ سروس ہیڈکوارٹرس کو ناگہانی حالات میں اپنے کام کاج کی صلاحیتوں کو بڑھانے کے لئے خریداری کے خصوصی اختیارات دیئے جاتے ہیں۔
حکومت نے دیسی ڈیزائن تیار کرنے ، ملک میں دفاعی آلات بنانے اور ملک میں ٹکنالوجی تیار کرنے یا انہیں منتقل کرنے کے لئے کئی پالیسیاں بھی بنائی ہیں اور اصلاحات کئے ہیں ۔
مذکورہ بالااقدام کے علاوہ متعلقہ شعبوں میں بڑھتے ہوئے خطرات سے نمٹنے کے لئے مسلح افواج کا اسپیشل آپریشنز ڈویژن ، ڈیفنس سائبر ایجنسی اور ڈیفنس اسپیس ایجنسی جیسی مخصوص ایجنسیاں بھی بنائی گئی ہیں۔
حکومت کے ذریعہ ملک کے اندر سیکورٹی کے ڈھانچے کو مضبوط کرنے کے لئے بھی کئی قدم اٹھائے گئے ہیں جیسے کہ غیرقانونی سرگرمیوں کی روک تھام کا قانون ، 1967 میں ترمیم کرکے قانونی فریم ورک کو مضبوط کرنا ؛قومی تفتیشی ایجنسی قانون ،2008 ؛آرمس ایکٹ ،1959؛ پولیس اور مرکزی مسلح پولیس دستہ (سی اے پی ایف ) کی تجدید ؛ سرحدی اور ساحلی علاقوں کی سکیورٹی کو مضبوط کرنا ؛ ملٹی ایجنسی سنٹر (ایم اے سی) کو مضبوط کرنا اور متعدد فورم میں معلومات اور انٹلی جنس کا تبادلہ ۔
************
ش ح۔ ق ت ۔ م ص
(U: 13688)
(Release ID: 1777635)
Visitor Counter : 159