سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کی وزارت

ذات پات کی تفریق

Posted On: 30 NOV 2021 4:49PM by PIB Delhi

نئی دہلی،30نومبر 2021؛     ذات پات کی بنیاد پر امتیاز، ایک سماجی برائی ہے جو ملک میں اب بھی موجود ہے اور اسے سماجی تحریکوں کے ذریعے ختم کیا جا سکتا ہے۔ یہ وزارت، چھوت چھات کے خاتمے کی غرض سے، سب کو ترقی کے لیے یکساں میدان فراہم کر کے نیز سب کے لیے یکساں اقتصادی اور تعلیمی مواقع فراہم کر نے کےاقدامات کر کے، اس کوشش میں اضافہ کررہی ہے ۔ یہ وزارت ان بین ذات کی شادیوں کو بھی ترغیب دیتی ہے، جن میں، میاں بیوی میں سے ایک، درج فہرست ذات کا رکن ہو۔

مزید برآں، پارلیمنٹ کا ایک ،قانون یعنی شہری حقوق کے تحفظ کا قانون،1955 چھوت چھات کی تبلیغ کرنےاوراس طرح کے کسی عمل سے پیدا ہونے والی کسی بھی معذوری کی صورتحال کے نفاذ کے لیے سزا تجویز کرتا ہے، جو عام طور پر ذات پات کی بنیاد پر امتیازی سلوک برتنے سے پیدا ہوتی ہے۔ اسکےعلاوہ، درج فہرست ذاتوں اور درج فہرست قبائل (مظالم کی روک تھام) {پی او اے} قانون، 1989 بھی درج فہرست ذاتوں اور درج فہرست قبائل کے ارکان کے خلاف مظالم پر مبنی جرائم کے ارتکاب کی روک تھام کے لیے، نافذ العمل ہے۔ وزارت داخلہ کے نیشنل جرائم کے قومی ریکارڈس کے بیورو کے فراہم کردہ اعداد و شمار کے مطابق، پچھلے دو سالوں میں ایس سی اور ایس ٹی کے ارکان کے خلاف جرائم/ مظالم کے لیے ان ایکٹ کے تحت درج مقدمات کی کل تعداد درج ذیل ہے:-

سال

پی سی آر 1955کے تحت درج مقدمات

ایس ٹی/ایس سی(پی او اے) قانون،1989 کے تحت درج مقدمات

2019

16

49608

2020

25

53886

یہ معلومات،سماجی انصاف اور بااختیاربنانے کی وزارت کے وزیر مملکت جناب رام داس اٹھاولے نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔

*****

U.No.14015

(ش ح - اع - ر ا)   



(Release ID: 1776572) Visitor Counter : 131


Read this release in: English , Punjabi