وزارت اطلاعات ونشریات

’’ ایسا کیوں ہے کہ کچھ لوگ رک سکتے ہیں ، جب کہ دیگر کو واپس جانا پڑتا ہے ؟ ‘‘ یہ ایک ایسا  سوال ہے  ، جو ہم ’’ اینی ڈے ناؤ ‘‘ کے ذریعہ پوچھنا چاہتے ہیں : اِفّی – 52 میں بین الاقوامی فلم مقابلے میں شامل اینٹی  روتاوا کا بیان


’’ اینی ڈے ناؤ ‘‘ ایک جذباتی کہانی ہے ، جو ’’ ریفوجی  ‘‘ کا ٹیگ ہٹانے کی کوشش ہے

’ اینی ڈے ناؤ ‘ کا بھارت میں پریمیر اِفّی – 52 میں ہوا

Posted On: 26 NOV 2021 12:52PM by PIB Delhi

 

نئی دلّی ،26 نومبر/ ’’ اینی ڈے ناؤ ‘‘ کا مقصد یہ دکھانا ہے کہ ایک شخص – انسان صرف ایک ’ ریفوجی ‘ یا ’’ مہاجر ‘‘ نہیں ہے ، جیسا کہ میڈیا میں دکھایا جاتا  ہے  ۔  اس سے یہ سوال بھی پیدا ہوتا ہے کہ ایسا کیوں ہے کہ کچھ لوگ رک سکتے ہیں ، جب کہ کچھ کو واپس جانا پڑتا ہے ۔ یہ بات اِفّی – 52 کے بین الاقوامی مقابلے میں شامل فلم ’’ اینی ڈے ناؤ ‘‘ کے مصنف اینٹی روتاوا  نے کہی ۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ ایک عام پیغام دینے کی کوشش ہے کہ ’’ ریفوجی ‘‘ کوئی شناخت نہیں ہے ۔

          اینٹی رو تاوا نے یہ بات 20 – 28 نومبر ، 2021 ء کے دوران گوا میں ہائی برڈ طور پر منعقد  بھارت کے 52 ویں بین الاقوامی فلم فیسٹیول کے موقع پر ایک پریس کانفرنس میں کہی ۔ اس فلم کو فیسٹیول کے بین الاقوامی مقابلے کے زمرے میں دکھایا گیا ہے ۔

2-1H6C5.jpg

 

          ہیمی  رامیزان کی ہدایت میں بنی فلم ’’ اینی ڈے ناؤ ‘‘ میں ایک 13 سالہ لڑکے رامن مہدی پور اور اس کے اطالوی خاندان کی کہانی پیش کی گئی ہے ، جو فن لینڈ میں ایک ریفوجی کیمپ میں اس خوف کے سائے میں رہ رہے ہیں کہ اگر ان کی پناہ کے لئے درخواست مسترد ہو گئی تو انہیں واپس بھیجا جا سکتا ہے ۔

2-23YGN.jpg

          اس بات کو بتاتے ہوئے کہ وہ کس طرح اس فلم کا حصہ بنے ، رو تاوا نے بتایا کہ یہ فلم ہدایت کار اور اس کے خاندان کی زندگی پر مبنی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ  وہ اور ان کے اہل خانہ ایران سے اس وقت  فن لینڈ بھاگ آئے تھے ، جب وہ صرف 9 سال کے تھے اور ان کی یہ فلم ، ان کے لئے بہت جذباتی اور ذاتی  طور پر بہت اہم ہے ۔ مصنف  نے بتایا کہ جب ان کی اسکرپٹ  کا پہلا ورژن پورا ہوا  تو وہ پوری طرح ڈراؤنے خواب جیسا تھا ۔ ہیمی نے اپنے پروڈیوسر کے ساتھ بات چیت کی اور مشورہ دیا کہ اچھا ہو گا کہ وہ رائٹنگ پارٹنر رکھیں ۔

          مزید تفصیل بتاتے ہوئے روتاوا نے کہا کہ ہم نے بھر پور تاثرات کے ساتھ خاندان  کے تعلقات کو  اجاگر کرنے  کی کوشش کی ہے کہ ہر وقت اس الجھن کے ساتھ کہ انہیں کسی بھی وقت واپس بھیجا جا سکتا ہے ، وہ کس طرح کا رویہ اپناتے تھے ۔ یہ ان کے اپنے وقار اور اہلیت  کے تئیں رویہ اور موجودہ وقت میں زندگی  سے متعلق ، ان کے رویہ کا اظہار ہے ۔

 

FFBk6q9VgAEvBA7.png

          مختلف کلچر اور نسل سے تعلق رکھنے  اور ڈائریکٹر کے لئے در پیش چیلنج  کے بارے میں رو تاوا نے کہا کہ ہیمی نے یہ میرے لئے آسان بنا دیا۔ انہوں نے  مجھے بچپن سے متعلق چھوٹی  چھوٹی باتیں بھی بتائیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہیمی نے اپنے بچپن  اور اپنے خاندان  کے سفر کے بارے میں  تفصیل سے بتایا ۔ انہوں نے کہا کہ ہماری طویل بات چیت نے ، مجھے وہ معلومات  فراہم کیں ، جو مجھے ان کے خاندان کے بارے میں جاننے کے لئے ضروری تھیں ۔

          اِفّی میں فلم کے پریمیر میں ملی ستائش پر اپنی خوشی کا اظہارت کرتے ہوئے ، رو تاوا نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ لوگ حقیقی طور پر  ہماری فلم سے  جڑ رہے ہیں کیونکہ ہم نے مہدی پور خاندان  کے اتحاد اور ان کے سفر کو دکھانے کی کوشش کی ہے ، جو افّی جیسے فیسٹیول میں نظر آتی ہے ۔

’’ اینی ڈاے ناؤ ‘‘ – پلاٹ

          ہیمی رامیزان کی ہدایت میں بنی فلم ’’ اینی ڈے ناؤ ‘‘ ایک 13 سالہ رامن مہدی پور  اور ان کے  ایرانی خاندان  کی کہانی ہے ، جو فن لینڈ  میں ایک ریفوجی کیمپ میں رہ رہے ہیں ۔ ایسے میں ، جب کہ رامن اسکول کی چھٹیوں  کا مزہ لینا شروع کرتا ہے ، ان کے خاندان  کو اطلاع ملتی ہے کہ ان کی پناہ کی درخواست مسترد ہو گئی ہے ۔ اب انہیں خطرہ ہے کہ انہیں واپس بھیجا جائے گا ۔

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

( ش ح  ۔ و ا ۔ ع ا ) 

U. No.  13323



(Release ID: 1775485) Visitor Counter : 222