صدر جمہوریہ کا سکریٹریٹ

تمام اراکین پارلیمان، پارلیمنٹ  کے وقار کے محافظ ہیں خواہ ان کا تعلق برسر اقتدار جماعت سے ہو یا حزب اختلاف سے  : صدر جمہوریہ کووند


صدر جمہوریہ نے یوم آئین کی تقریبات  میں شرکت کی

Posted On: 26 NOV 2021 1:55PM by PIB Delhi

صدر جمہوریہ ہند جناب رام ناتھ کووند نے کہا ہے کہ تمام ارکان پارلیمنٹ،  خواہ ان کا  تعلق برسراقتدار جماعت سے ہو یا حزب اختلاف سے ، پارلیمنٹ کے وقار کے محافظ ہیں ۔  وہ  یوم آئین کی تقریبات سے خطاب کررہے تھے ، جن کا انعقاد آج (26 نومبر 2021) کو پارلیمنٹ ہاؤس کے مرکزی ہال میں انڈین پارلیمنٹری گروپ کی طرف سے کیا گیا تھا۔

صدرجمہوریہ نے فرمایا کہ پارلیمنٹ ہندوستانی جمہوریہ نظام  کا بلندترین مقام ہے۔ یہاں تمام ممبران پارلیمنٹ قانون سازی کے ساتھ ساتھ عوامی مفادات سے جڑے امور پر تبادلہ خیال کرتے ہیں۔ سچ یہ ہے کہ گرام سبھا، ودھان سبھا اور پارلیمنٹ کے منتخب نمائندوں کی صرف ایک ہی ترجیح ہوتی ہے  اور یہ واحد ترجیح ان کے اپنے اپنے حلقہ انتخاب کے عوام کی بہبود اور قوم کے مفاد کے لئے کام کرنے کے علاوہ اور کچھ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ آپسی اختلافات کا امکان ہروقت رہتا ہے لیکن یہ اختلافات اتنے گہرے بھی نہ ہوں کہ عوامی خدمات کا اصل مقصد ہی فوت ہوجائے۔ برسراقتدار جماعت اور حزب اختلاف کے ممبران کے درمیان مقابلہ آرائی ایک فطری بات ہے لیکن یہ مقابلہ اپنے عوام کی بہترنمائندگی  اور لوگوں کی بھلائی کے لئے اچھے کام انجام دینے کے حوالہ سے ہونا چاہئے۔ اس مسابقت کو صرف اسی صورت میں ایک صحت مند مسابقت کہا جائے گا۔ پارلیمنٹ کے اندر ایک دوسرے کی مخالفت کو دشمنی پر محمول نہیں کیا جانا چاہئے ۔ ہم سب اس بات پر عقیدہ رکھتے ہیں کہ پارلیمنٹ جمہوریت کا مندر ہے۔ اس لئے یہ ہر رکن پارلیمنٹ کی ذمہ داری قرار پاتی ہے کہ وہ جمہوریت کے اس مندر میں اسی عقیدت و احترام کے جذبہ سے کام کریں ، جس جذبہ سے وہ اپنی عبادت گاہوں میں جاتے ہیں۔

جناب صدر نے کہا کہ حقیقت میں حزب اختلاف جمہوری نظام کا اہم ترین عنصر ہوتا ہے۔ ایک موثر حزب اختلاف کے بغیر جمہوریت بے اثر ہو کر رہ جاتی ہے۔ اس کی امید کی جانی چاہئے کہ حکومت اور حزب اختلاف اپنے اختلافات کے باوجود ملک کے عوام کے بہترمفاد کے لئے مل کرکام کرتے رہیں گے۔ ہمارے آئین کے مرتب کرنے والوں نے یہی خواب دیکھا تھا اور قوم کی تعمیر کے لئے یہ لازمی بھی ہے۔

صدر محترم نے کہا کہ اگر ارکان پارلیمنٹ اپنی ذمہ داریوں پر جدوجہد آزادی کے نظریات کی توسیع کے تناظر میں غور کریں تو وہ آئین کے تخلیق کرنے والوں کی وراثت کو مضبوط کرنے کے سلسلے میں اپنی ذمہ داری کے متعلق ضرور سوچیں گے۔ اگر ان پر یہ حقیقت واضح ہو جاتی ہے کہ وہ اسی جگہ پر بیٹھیں ہیں جہاں آئین کے مرتب کرنے والے بیٹھتے تھے ،تو تاریخ اور ذمہ داری کے حوالے سے اپنے فرائض کا احساس ضرور کریں گے۔

مباحثوں کے ڈیجیٹل ورژن  ، آئین کے کیلی گرافک ورژن اور آئین کے اصلاح شدہ ورژن   کے اجرا کے علاوہ آئینی جمہوریت پر آن لائن سوال جواب کے لانچ کئے جانے  پر گفتگو کرتے ہوئے صدر محترم نے کہا کہ قانون ساز اسمبلی کی بحثوں میں قوم کی تعمیر کے حوالے سے انسانی فکر و شعور کی عظمت کی کچھ جھلکیاں ہمیں دکھائی دیتی ہیں۔ مباحثوں کے ڈیجیٹل ورژن کی دستیابی کے ساتھ ، نہ صرف یہ کہ ہمارے ملک کے لوگ بلکہ پوری دنیا کے لوگ ، بالخصوص نوجوان نسل  ہمارے ملک کے عظمت اور صلاحیت کے بارے میں جان سکیں گے اور مستقبل کے لئے انہیں رہنمائی بھی حاصل ہوگی ۔ آئین کے کیلی گرافک ورژن میں ،ہمارےفن ، ثقافت اور نظریات کے حوالہ سے جو ہماری تاریخ اور داستانوں میں محفوظ ہیں ، عوام بہترین مثالیں دیکھ سکیں گے۔

آئین کے اصلاح شدہ ورژن کے ذریعہ ہمارے شہری ، خاص طور پر طلبا ہمارے اب تک کے آئینی پیش رفت کے سفر کے بارے میں معلومات حاصل کرسکیں گے۔ آئینی جمہوریت کے موضوع پر آن لائن سوال جواب کے پروگرام  کا انعقاد ، ہمارے شہریوں خاص طور پر نوجوان نسل کے اندر آئینی اقدار  کو فروغ دینے کے لئے  بہت موثر ثابت ہوگا۔

جناب صدر نے یہ بھی کہا کہ ہم نے حال ہی میں بابائے قوم مہاتما گاندھی کی 150 ویں سالگرہ کے حوالے سے تقریبات منعقد کی ہیں۔ اب ہم اپنی آزادی کی 75 ویں سالگرہ منا رہے ہیں۔  یہ ہم سب کے لئے خوشی کا مقام ہے کہ پورے ملک کے عوام بڑی سرگرمی کے ساتھ آزادی کا امرت مہوتسو  کے حصہ کے طور پر منعقد کئے جانے والے پروگراموں میں شرکت کررہے ہیں۔ عام لوگوں کے جوش و جذبہ سے یہ بات بالکل واضح ہے کہ وہ اپنے دلوں میں ان مشہور و معروف اور گمنام مجاہدین آزادی کے لئے زبردست احترام رکھتے ہیں جنہوں نے ہمارے لئے آزادی کی فضا میں سانس لینے کا ماحول تخلیق کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایسے تاریخی واقعات سے متعلق تقریبات ایک ایسا موقع ہے جو ہمیں ان اقدار کی یاد دلاتی ہیں جن کے لئے ہمارے لئے مجاہدین آزادی نے  قربانیاں پیش کیں۔ انصاف ، آزادی ، مساوات اور بھائی چارہ جیسی ان اقدار کا ذکر ہماری آئین کی تمہید میں کیا گیا ہے۔ انہوں نے لوگوں پر زور دیا کہ وہ ان مجاہدین کے نظریات کو اپنی روز مرہ  زندگی کے لئے مشعل راہ بنائیں۔انہوں نے کہا کہ ان تصورات پر عمل کرتے ہوئے ، ہم عالمی منظرنامہ میں اپنی حیثیت میں اضافہ کریں گے اور کسی بھی سامنے آنے والے چیلنج کا موثر طور پر سامنا کرسکیں گے۔

1.jpg

صدرمحترم کےخطاب کاانگریزی متن دیکھنےکےلئےیہاں کلک کریں

صدرمحترم کےخطاب کاہندی متن دیکھنےکےلئےیہاں کلک کریں

 

 

****************

 (ش ح۔ س ب  ۔  م ص )

U NO :13319

 



(Release ID: 1775309) Visitor Counter : 598