وزارت اطلاعات ونشریات
azadi ka amrit mahotsav g20-india-2023

عقائد کے نام پر فریب دہی ، چال بازی پر مبنی اسپینش تھریلر دی پریچر ،آئی ایف ایف آئی 52 کے ورلڈ پریمیم میں دکھائی گئی

Posted On: 24 NOV 2021 8:49PM by PIB Delhi

دی پریچر ایک سسپینس تھریلر  فلم ہے جو مذہب کے نام پر کاروبار کرنے والے اور دھوکہ بازوں کے ذریعہ بے قصور افراد کا منظم طریقہ سے استحصال کرتے ہیں، اس پر مبنی ہے ۔ یہ ایک شہر میں سازش اور گورکھ دھندا کرنے کی کہانی ہے جہاں جھوٹے عقائد، بدعنوانی اور دھوکہ دہی کو اچھی طریقہ سے  ایک دوسرے کے ساتھ ضم  کردیا جاتا ہے۔

ا س فلم کے ذریعہ میں ایک ایسے موضوع کی طرف لوگوں کی توجہ مرکوز کرنے کی کوشش کررہا ہوں جس میں عالمگیر اپیل ہے۔ یہ بات آئی ایف ایف آئی 52 عالمی پریمیر فلم کے ڈائریکٹر ٹیٹوجارہ نے کہی۔ وہ گوا میں منعقد 52 ویں بھارتی بین الاقوامی فلمی میلے کے موقع پر میڈیا سے بات چیت کررہے تھے۔ میڈیا کے ساتھ بات چیت میں جارہ کے ساتھ پروڈیوسر میکڈا گریس بھی موجود تھیں۔

 

ڈائریکٹر نے کہا  چونکہ میں خود مذہب کا پیروکار ہوں ، اس لئے میری فلم کسی مذہب کے خلاف نہیں ہے۔ لیکن ان سیاہ حقائق کے خلاف ہے جو بے قصور افراد کی زندگی اور جذبات سے  کھلواڑ کرتے ہیں۔ ان کی واحد غلطی یہ ہے کہ امید کے کھونے کے بعد ناامیدی میں کرامات کی تلاش کرتے ہیں۔

1.jpg

جارہ نے بتایا کہ جرائم کو چھپانے کے لئے مذہب ایک آسان وسیلہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس ملک کے ساتھ کوئی تنازعہ پیدا کرنے کی کوشش نہیں  کررہے ہیں۔ میری فلم ان لوگوں کے خلاف ہے جو مذہب کے نام پر فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں۔

2.jpg

جارہ نے امید ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ لوگ مذہب کے تئیں حساس ہوتے ہیں لیکن میرا ماننا ہے کہ ہم اس موضوع پر اچھی بات چیت کرسکتے ہیں۔

زندگی کے اصلی واقعات پر مبنی یہ فلم ایک چھوٹی لڑکی کی کہانی کی تصویرکشی کرنے کی کوشش کرتی ہے جسے ایک ٹھگ کے ذریعہ استعمال کیا جارہا  ہے لیکن لوگوں کو یقین ہو جاتا ہے کہ وہ خاص قوت کا حامل  ہے جو بیماریوں کو ٹھیک کرسکتا ہے  اور پریشان افراد کوتالیف قلب دے سکتا ہے۔

ایکواڈور کی رہنے والی جارہ نے کہا کہ اس فلم کے بنانے کے دوران جس میں مجھے 9 سال لگ گئے ۔ میں نے کرامات کرنے والے کئی لوگوں اور ٹھگوں سے ملاقات کی ۔ میرے ملک میں کیا ہورہا ہے ، اس کا پورا حساب کتاب اس فلم میں ہے۔

 

جارہ نے کہا کہ اس طرح کے مبلغ، گھوٹالہ باز اور منظم گروہ دنیا کے کسی بھی حصہ میں مل سکتے ہیں۔ جارہ نے کہا کہ ان کا ماننا ہے کہ یہ فلم اس موضوع پر کچھ الگ خیالات اور بحث مباحثہ کا راستہ ہموار کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ میں چاہتا ہوں کہ لوگ آپس میں پوچھے کہ ایک انسان بے قصور افراد کے ساتھ اس طرح کی چیزیں کیسے کرسکتا ہے۔

اس فلم کی بیشتر شوٹنگ اسپین میں ہوئی ہے ۔ اسے ایکواڈور ، اسپین، کولمبیا کے مشترکہ تعاون سے تیار کیا گیا ہے ۔

3.jpg

آئی ایف ایف آئی کے ورلڈ فلم کے پریمیم میں اس فلم کی نمائش پر خوشی ظاہر کرتے ہوئے جارہ نے کہا کہ دراصل اس کا تجربہ بےحد شاندار رہا ہے۔ وہ اس فلم کے مصنف  ،ایڈیٹر اور پروڈیوسر بھی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ  میں یہاں آکر قابل قدر محسوس کررہا ہوں ۔ یہ میرے لئے ناقابل یقین ہے۔ میں بہت خوش ہوں کہ ناظرین نے اس فلم کی خوب ستائش کی ہے۔

 

************

 

 

 

ش ح۔  ع ح   ۔ م ص

(U:13270)



(Release ID: 1774958) Visitor Counter : 177


Read this release in: English , Hindi , Marathi