مکانات اور شہری غریبی کے خاتمے کی وزارت

پی ایم اے وائی (یو) کے تحت 3.61لاکھ مکانات کی تعمیر کو منظوری کے لئے تجاویز


پی ایم اے وائی (یو) کے تحت منعقد ہونے والی سی ایس ایم سی کی 56ویں میٹنگ کی صدارت ایم او ایچ یو اے کے سکریٹری نے کی

Posted On: 24 NOV 2021 10:03AM by PIB Delhi

نئی دہلی ،24نومبر: پردھان منتری آواس یوجنا (شہری ) کی منظوری دینے اورنگرانی کرنے والی مرکزی کمیٹی (سی ایس ایم سی )کی 56ویں میٹنگ ہاؤسنگ اورشہری امور  کی وزارت (ایم اوایچ یواے ) کے سکریٹری جناب درگاشنکر مشرا کی صدارت میں ہوئی ۔ شراکت داری میں  قابل استطاعت  ہاؤسنگ (اے ایچ پی ) ، استفادہ کنندہ کے مفاد سے مطابقت رکھنے والی تعمیر (بی ایل سی ) ، جائے وقوع پر تنگ بستیوں کی ازسرنوتعمیر جیسے پی ایم اے وائی یو کے شانہ بشانہ عمل میں لائے جانے والے امورکے تحت ، 17ریاستوں /مرکز کے زیرانتظام علاقوں  میں مجموعی طورپر 3.61لاکھ مکانوں کی تعمیر کو منظوری دی گئی ۔

اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے ، ہاؤسنگ اورشہری امورکی وزارت کے سکریٹری نے ان امورپربات کی جن کا تعلق مشن کے تحت مکانات کی تعمیر سے ہے اورجو ریاستوں /مرکزکے زیرانتظام علاقوں  سے متعلق ہیں ۔ انھوں نے ریاستوں /مرکزکے زیرانتظام علاقوں  پر ان امورکو بلاتاخیر انجام دینے کے لئے زوردیا تاکہ مکانات کی تعمیر کے کام کو رفتاردی جاسکے ۔

 

A group of people sitting at a tableDescription automatically generated with low confidence

پردھان  منتری آواس یوجنا -شہری کے تحت مکانات کی تعمیر کے مختلف مراحل ہیں ۔اسی کے ساتھ مشن کے تحت منظوری دیئے گئے مکانات کی تعداد اس وقت 1.14کروڑہے ، جس میں 89لاکھ سے زیادہ کی تعمیر کے لئے زمین  الاٹ کی جاچکی ہے ، جب کہ 52.5لاکھ مکانات کی تعمیر مکمل ہوچکی ہے اوریہ مکانات مستفیدین کے سپرد کئے جاچکے ہیں ۔اس مشن کے تحت ہونے والی مجموعی سرمایہ کاری کی رقم 7.52لاکھ کروڑہے ، جس کے لئے مرکز کی طرف سے 1.85لاکھ کروڑروپے کی امداد دی گئی ہے ۔ اس وقت تک مختص فنڈ میں سے 1.13لاکھ کروڑ کی رقم پہلے ہی جاری کی جاچکی ہے ۔ سی ایس این سی نے 14ریاستوں /مرکز کے زیرانتظام علاقوں کے پروجیکٹوں  پرنظرثانی کو بھی منظوری دی جس کے تحت 3.74لاکھ مکانات  تعمیر کئے جائیں گے ۔

مزید برآں ، ایم اوایچ یواے کے سکریٹری ملک بھرمیں پی ایم اے وائی –یو کے تحت مقررہ وقت کے اندر مکانات کی تعمیر اور اس کی تکمیل کے کام کو مہمیز دینے کی ضرورت پر پھرسے زوردیاتاکہ سال 2022تک سب لوگوں کے لئے مکان کے ہدف کو حاصل کیاجاسکے ۔

سی ایس ایم سی کی میٹنگ میں ، ہاؤسنگ اورشہری امورکی وزارت کے سکریٹری کے ذریعہ ایک  ای-فائننس ماڈیول بھی لانچ کیاگیا۔ ای –فائننس ماڈیول کو پی ایم اے وائی –یو   ایم آئی ایس سسٹم کے تمام ماڈیولس کے ساتھ منسلک کردیاگیاہے اور پی ایم اے وائی –یو   ایم آئی ایس سسٹم کے اندر اس کو ڈیزائن اورڈیولپ کیاگیاہے ۔ اس کا مقصد تمام فریقوں کو ڈائرکٹ بینیفٹ ٹرانسفر موڈ کے ذریعہ فنڈز کی تقسیم  کے لئے ایک بہترین پلیٹ فارم مہیاکرنا اور فیض یافتگان کو مجاز بناناہے ۔

A group of people sitting at a conference tableDescription automatically generated with low confidence

اس ماڈیول کا آغاز کرتے ہوئے ، ہاؤسنگ اورشہری امورکی وزارت کے سکریٹری نے کہاکہ ‘‘ ای-فائننس ماڈیول کو کسی بھی قسم کی غلط خبروں پر قدغن لگانے کے خصوصی مقصد کے ساتھ لانچ کیاگیاہے ۔ اب اس کا م میں شفافیت سامنے آئیگی  اور مالیات سے متعلق تمام تفصیلات اس پلیٹ فارم میں  محفوظ رہیں گی ۔ ’’انھوں نے اس بات کی ہدایت دی  کہ اس ماڈیول پر بہت جلد عمل آوری کے لئے ریاستوں /مرکز کے زیرانتظام علاقوں میں  افسران /ایم آئی ایس عملے کے لوگوں کی تربیت کے لئے پروگرام  علاقے وار طریقے سے  منعقد کئے جانے چاہیئں ۔

ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت کے سکریٹری نے تلنگانہ اورتمل ناڈو میں کفایتی  کرائے والے ہاؤسنگ کمپلکسیز  (اے آرایچ سیز) –ماڈیول -2کے تحت تجاویز کو بھی منظوری دی ۔ شہری مہاجرین /غریبوں  کے لئے مجموعی طورپر 19553یونٹس کو منظوری دی جاچکی ہے ، جس کے لئے ٹکنالوجی اختراعی گرانٹ کے طورپر 39.11کروڑروپے فراہم کئے گئے ہیں ۔

ہاؤسنگ اور شہری امورکی وزارت کے سکریٹری نے ریاستوں  /مرکز کے زیرانتظام علاقو  ں کو ہدایت دی کے وہ خالی پڑے ہوئے جے این این یوآرایم  مکانات کو زیراستعمال لاتے ہوئے ا ے آرایچ سی پروگرام  پرمناسب عمل درآمدکو یقینی بنائیں ۔ انھوں نے اے آرایچ سیز کے ماڈل 2 کے تحت مزید تجاویز پیش کرنے کے لئے متعلقہ فریقوں  کی ہمت افزائی بھی کی ۔

اے آرایچ سیز شہری مہاجرین /غریبوں کے لئے ان کے کام کاج کی جگہوں کے نزدیک ہی  انھیں  کفایتی کرائے والے مکانات فراہم کراتے ہیں۔اے آرایچ سی  منصوبے پر دوماڈلوں کے ذریعہ عمل درآمدکیاجارہاہے ماڈل -1کے تحت موجودہ سرکاری امداد سے بنے  لیکن خالی پڑے ہوئے مکانات کو سرکاری  نجی شراکت داری  یاسرکاری اداروں کے ذریعہ اے آرایچ سیز میں تبدیل کیاجارہاہے ۔ ماڈل 2کے تحت  ، سرکاری /نجی اداروں کے ذریعہ ان کی اپنی خالی پڑی ہوئی زمینوں پر اے آرایچ سیز کی تعمیر ، اس میں کام کاج اور اس کی دیکھ بھال کا کام کیاجائے گا۔

****************

 

U-13207

ش  ح۔س ب ۔ع آ

.



(Release ID: 1774478) Visitor Counter : 153