پیٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

اواین جی سی کی ممبئی ہائی فیلڈ کو پرائیویٹ سیکٹرکو دیئے جانے کی تیل کی وزارت کی تجویز کے بارے میں میڈیا اطلاعات پر وضاحت

Posted On: 22 NOV 2021 7:21PM by PIB Delhi

نئی  دہلی ، 22نومبر:پیٹرولیم اورقدرتی گیس کی وزارت کی تجویز پر اواین جی سی کے ممبئی ہائی فیلڈ کی نجکاری کے بارے میں کچھ اخباروں میں اطلاعات شائع ہوئی ہیں ۔

پیٹرولیم اورقدرتی گیس کی وزارت  یہ وضاحت کرنا چاہے گی  کہ اواین جی سی  نے  29تا31اکتوبر ، 2021سے   ایک داخلی  کلیدی جلسے کا اہتمام  اودے پورمیں کیاتھا جس کے لئے 25برسوں کے تناظرپرمبنی  ایک منصوبے ، تلاش کے تحت  مزید رقبے کو 15برسوں کے کھوج کے منصوبے کے تحت لانا ، اور اس کے اہم کنوؤں کے ساتھ شراکت داری کرنے سمیت تجاویز جن کا مقصد بحالی کے امکانات میں اضافہ اور ٹکنالوجی کو متعارف کراناتھا ، کے سلسلے میں تجاویز پیش کی گئی تھیں ۔

حکومت  نے فروری ، 2019 میں فیصلہ کیاتھا کہ تیل کی قومی کمپنیاں  اواین سی مخصوص ماڈلوں  کے کنوؤں  کے انتخابات کرنے کے لئے آزاد ہو ں گی، جس میں ان کے تیاراور متعلقہ کنوؤں  سے پیداوار کو بڑھانے کے لئے فارم آؤٹ اورجوائنٹ وینچر (جے وی ) کے ساتھ تکنیکی  سروس ماڈل ( ٹی ایس ایم ) شامل  ہیں ۔ حکومت یہ چاہتی ہے کہ تیل کی گھریلو پیداوار اور گیس کی پیداوار  تیزسے تیز ہونی چاہیئے لہذا ایک سرکردہ تنظیم ہوتے ہوئے اواین جی سی کواس میں ایک کلیدی رول اداکرنا ہے ۔ کھوج کے تحت ایک طرف تورقبے میں اضافہ کیاجاناچاہیئے جس سے ملک میں مزید نئی ایجادات میں اضافہ ہوگا۔ دوسری جانب موجودہ  کنوؤں  سے پیداوار  کو بڑھا کر فائدہ اٹھایاجائے اور جہاں بھی تکنیکی اعتبارسے ممکن ہو جدید ٹکنالوجی کا استعمال کرکے ممکنہ حدتک پیداوار کو بڑھایاجائے اورزیادہ تیل کی پیداوارکے لئے مزید کنویں تیارکئے جائیں ۔ اس کے لئے پرائیویٹ سیکٹر کی کمپنیوں کو مختلف کاروباری ماڈلس  یا شراکت داروں  کی حیثیت  سے شامل کیاجاسکتاہے تاکہ نئی تکنیک اورٹکنالوجی کو اس طرح  کی کمپنیوں میں لایاجاسکے ، جن کے پاس اس سلسلے میں تجربہ ہے ۔البتہ یہ سب ایک صاف وشفاف طریقے سے نظام اورطریقہ  کاروضع کرکے کیاجاسکتاہے ۔ اواین جی سی کو گھریلو  پیداوار  بڑھانے کے لئے ایک نیامنصوبہ تیارکرنا ہے اور گھریلو پیداوار کو بڑھانے کے لئے صحیح  فیصلے لئے جانے کی ضرورت ہے ۔

مختلف بڑی اور چھوٹی کمپنیوں کے لئے ملک میں آف شوراورآن شور طاس علاقوں میں کافی گنجائش موجود ہے کیونکہ قابل لحاظ رقبہ اب بھی دستیاب ہے۔

*****************

 

ش ح ۔ش ر۔ ع آ

          U-13169


(Release ID: 1774207) Visitor Counter : 124


Read this release in: English , Hindi , Marathi