نائب صدر جمہوریہ ہند کا سکریٹریٹ

اندرون  ملک تیارعلاقائی نیوی گیشن سیارچہ نظام، این اے وی آئی سی کے عالمی استعمال پر توجہ مرکوز کی جائے: نائب  صدر جمہوریہ کی اسرو کو صلاح


نائب صدر نے کہا کہ خلا ء کے شعبے میں اپنی موجودگی بڑھانے کے لئے  ہندوستان کے پاس زبردست امکانات موجود ہیں

نائب صدر نے ہندوستانی خلائی تنظیم پر اس بات کے لئے زور دیا کہ وہ ہندوستان کو خلائی شعبے میں خودکفیل اور عالمی قائد بنانے کے لئے کام کریں

ترقیاتی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹ ڈاٹا اور امیج نا گزیر ہو گئے ہیں:نائب صدر

نائب صدر نے یو آر سیٹلائٹ سنٹر کا دورہ کیا اور سائنسدانوں سے خطاب کیا

نائب صدر جناب ایم وینکیا نائیڈو نے آج اسرو کو مشورہ دیا کہ وہ اندرون ملک تیار علاقائی نیوی گیشن سیٹلائٹ نظام این اے وی آئی سی کے عالمی استعمال کے لئے توجہ مرکوز کریں۔

Posted On: 17 NOV 2021 2:59PM by PIB Delhi

یو آر راؤسیٹلائٹ  سنٹر کے سائنسدانوں اور عملے سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے این اے وی آئی سی کے قیام اور اس کی کارروائیوں پر اسرو کو سراہا اور اسے ایک نمایاں کامیابی قرار دیا۔ انہوں نے اسرو سے کہا کہ وہ این اے وی آئی سی میں توسیع کے لئے کام کریں، جس میں احاطہ کیا گیا علاقہ دستیاب خدمات اور قومی ضروریات کے لئے اس کے مؤثر استعمال کے پہلو شامل ہیں۔

 

اس بات کو اجاگر کرتے ہوئے کہ خلائی شعبے میں اپنی سرگرمیوں کی توسیع کے لئے ہندوستان کے پاس زبردست امکانات موجود ہیں۔ جناب نائیڈو نے حال ہی میں شروع کی گئی انڈین اسپیس ایسوسی ایشن پر زور دیا کہ وہ خلائی شعبے میں ہندوستان کو پوری طرح سے خود کفیل بنانے اور ایک عالمی لیڈر بنانے کے لئے بڑے پیمانے پر کوشش کریں۔

انہوں نے ہندوستانی نجی اداروں کو خلا ء سے متعلق سرگرمیوں میں شامل کر کےان کی حوصلہ افزائی کے لئے اسرو کی ستائش کی اور کہا کہ اسرو نے ان برسوں میں معلومات کی جو بنیاد رکھی ہے، ان سے نجی کمپنیوں کی شراکت کے سبب قوم کو بے پناہ فائدے پہنچیں گے۔

اسرو کو قوم کے لئے سرمایہ افتخار قرار دیتے ہوئے نائب صدر نے کہا کہ اس تنظیم کو خلائی تحقیق کی اس کی حصولیابیوں کی وجہ سے دنیا بھر میں عزت کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔ انہوں کہا کہ برسوں سے اسرو نے سو سے زیادہ جدید ترین سیٹلائٹ تیار  کر کے قوم کے لئے گرانقدر خدمات انجام دی ہیں اور اس کے ساتھ ساتھ پی ایس ایل وی اور جی ایس ایل وی جیسے لانچ وہیکل کے ذریعے اس جانب زبردست کام کیا ہے۔

یو آر راؤ سیٹلائٹ سنٹر کی جانب سے آپریشنل سیٹلائٹ، سائنسی مشن، کھوج کے مشن اور ڈیپ اسپیس مشن کے سلسلے میں لگاتار کوششوں اور سرگرمیوں کی تعریف کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اسرو کے 53 آپریشنل سیٹلائٹ قوم کے لئے قابل قدر خدمات انجام دے رہے ہیں۔  خاص طور سے ٹیلی مواصلات، براڈکاسٹنگ، موسمیات، ریموٹ سینسنگ، نیویگیشن اور خلائی سائنسی جیسے شعبوں میں سرگرم ہیں۔

اس بات پر خوشی کا ظہار کرتے ہوئے  کہ ہندوستان سیٹلائٹ پر مبنی ریموٹ سینسنگ خدمات کے شعبے میں عالمی لیڈر بن گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریموٹ سینسنگ  سیٹلائٹ ڈاٹا اور اور امیج متعدد شعبوں مثلاً زراعت، جنگلات، بحری علوم، منصوبہ بندی، توانائی اور ماحولیات، آبی وسائل اور ترقیاتی منصوبہ بندی  میں عمدہ کارکردگی کو یقینی بنانے اور ترقیاتی ضرورتوں کو پورا کرنے کے لئے نا گزیر ہیں۔

نائب صدر نے کہا کہ انہیں پورا یقین ہے کہ  اسرو مطلوبہ ڈاٹا حاصل کرتا رہے گا، جو موسمیاتی امور مثلاً خشک سالی، بھاری بارش اور سمندری طوفان میں اہم ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے موسم کی پیشگوئی میں مدد ملتی ہے، جس سے کسانوں کو فائدہ ہوتا ہے اور ہمیں قدرتی آفات کے بہتر بندوبست کا موقع ملتا ہے۔

انہوں نے اس بات کی بھی تعریف کی کہ یو آر راؤ سیٹلائٹ سنٹر آئی آر این ایس ایس سیٹلائٹ کے اگلے مرحلے، چندریان -3 پر کام کر رہا ہے تاکہ چاند پر سوفٹ لینڈنگ ہو سکے اور اگلے سال تک آدتیہ ایل-1 مشن پر کام ہو رہا ہے، جو سورج کا مطالعہ کرے گا۔

یو آر ایس سی کے اپنے دورے کو واقعی یادگار دورہ قرار دیتے ہوئے انہوں نے  کہا کہ وہ اس کے مستقبل کے منصوبوں سے متاثر ہوئے ہیں، جس میں وینس آربٹر مشن اور مریخ کا فالو آن مشن شامل ہیں۔

کرناٹک کے گورنر جناب تھاور چند گہلوت ، اسرو کے چیئرمین ڈاکٹر کے-سیوان، ڈائرکٹر یو آر راؤ سیٹلائٹ سنٹر جناب سنکرن، سائنسی سکریٹری، اسرو جناب اوما مہیشورن اور دیگر لوگ اس موقع پر موجود تھے۔

****************************

U-12967

ش ح-ع س-ک ا

 



(Release ID: 1772734) Visitor Counter : 132