ٹیکسٹائلز کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

بڑی صنعتوں کی وزارت (ایم ایچ آئی) نے ایڈوانس کیمسٹری سیل (اے سی سی) پی ایل آئی اسکیم کے لئے ممکنہ بولی دہندگان کے لئے بولی سےقبل کانفرنس کا انعقاد کیا، جس کاشاندار ردعمل ملا


ایم ایچ آئی نے18100 کروڑ روپے کی رقم کے ساتھ 50 گیگا واٹ گھنٹے (جی ڈبلیو ایچ) کے اے سی سی بیٹری اسٹوریج کی کُل مینوفیکچرنگ کی صلاحت کے لئے بولی دہندگان کو مدعو کرتے ہوئے اکتوبر میں آر ایف پی جاری کیا تھا

معیاری اور لاگت پر مبنی انتخاب (کیو سی بی ایس) نظام کے تحت دو مرحلے میں شفافیت کے ساتھ پروسیس کے ذریعے آن لائن توسط سے بولی لگائی جائے گی

Posted On: 15 NOV 2021 7:38PM by PIB Delhi

بڑی صنعتوں کی وزارت (ایم ایچ آئی)  نے 12  نومبر 2021   کو اے سی سی پیداوار سے جڑی ہوئی ترغیبی(پی ایل آئی) اسکیم کے لئے ممکنہ بولی دہندگان کی خاطر بولی سے قبل ایک کانفرنس کا انعقاد کیا۔ ایم ایچ آئی  نے اس سے قبل 22  اکتوبر  2021   کو آر ایف پی جاری کیا تھا، جس میں 18100 کروڑ روپے کی رقم کے ساتھ 50  گیگا واٹ گھنٹے (جی ڈبلیو ایچ) کی اے سی سی بیٹری اسٹوریج کی کُل مینوفیکچرنگ صلاحیت کے لئے بولی دہندگان کو  مدعو کیا گیا تھا۔

بولی سے قبل کانفرنس میں بولی دہندگان کی طرف سے ذاتی طور پر اور ورچوئل طریقے سے تقریبا 20  کمپنیوں کے  100  شرکاء  کے ساتھ وسیع  شراکت داری  اور ان کی دلچسپی  دیکھی گئی ہے۔

ملک میں اے سی سی بیٹری  کی تیاری  کو فروغ دینے کے لئے قواعد اور شرطیں اے سی سی کے مینوفیکچرنگ کی تکنیکی  تفصیلات اور مختلف ترغیبات  نیز  مواقع پر  پرزنٹیشن دی گئیں۔ بولی سے قبل کانفرنس میں بولی دہندگان کے سوالوں کو  حل کیا گیا اور انہیں ای- میل کے ذریعے مزید  وضاحت مانگنے کے لئے کہا گیا۔

معیاری  اور لاگت پر مبنی  انتخاب (کیو سی بی ایس) نظام کے تحت  دو مرحلے میں شفافیت کے ساتھ پروسیس کے ذریعے آن لائن توسط  سے بولی لگائی جائے گی۔

انتخابی عمل کی اہم خصوصیات میں اہلیتی معیار کو پورا کرنا، شفافیت کے ساتھ بولی  لگانے کا عمل، اے سی سی بیٹری کی تیاری کے لئے اختراع میں مکمل لچیلا پن، مناسب  ادائیگی کے ڈھانچے، گھریلو قدر میں اضافے کے ذریعہ خود انحصاری کو فروغ دینا اور  اے سی سی مینوفیکچرنگ سہولیات  کا قیام  شامل ہے۔

اے سی سیز ،نئی نسل کی ایڈوانس اسٹو ریج ٹیکنالوجی ہیں،  جو  بجلی کی  توانائی  کو ، یا تو  الیکٹرو کیمیکل یا  کیمیائی  توانائی  کے طور پر جمع کر سکتی ہیں اور  ضرورت پڑنے پر  اسے واپس بجلی کی توانائی میں تبدیل کر سکتی ہے۔  آنے والے سالوں میں اہم  بیٹری کھپت والے شعبوں، جیسے  صارفین کی الیکٹرانکس، الیکٹر ک گاڑیاں، ایڈوانس بجلی گرڈس، سولر روف ٹاپ وغیرہ میں فروخت کی مقدار میں زبردست اضافہ حاصل کرنے کی امید ہے۔ توقع ہے کہ اہم  بیٹری ٹیکنالوجی دنیا کے کچھ سب سے بڑے ترقیاتی شعبوں کو کنٹرول کرے گی۔

جب کہ کئی کمپنیوں نے پہلے ہی  بیٹری پیکس میں سرمایہ کاری شروع کردی ہے۔ حالانکہ  عالمی  اوسط  کے مقابلے میں ان کمپنیوں کی صلاحیت بہت کم ہے۔ لیکن  بھارت میں اے سی سی  کی قدر میں اضافے کے ساتھ ساتھ مینوفیکچرنگ میں نہ کے برابر سرمایہ کاری ہوئی ہے۔ اے سی سی کے سبھی مطالبات فی الحال بھارت میں در آمدات کے توسط سے  پورے کئے جارہے ہیں۔ ایڈوانس کیمسٹری سیل (اے سی سی) بیٹری اسٹوریج پر  قومی پروگرام در آمدات کے انحصار کو کم کرے گا۔ یہ آتم نربھر بھارت کی پہل میں مدد کرے گا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

ش ح۔ ع ح۔ ق ر

U-12913


(Release ID: 1772247) Visitor Counter : 140


Read this release in: English , Hindi , Punjabi