کامرس اور صنعت کی وزارتہ

عالمی سپلائی چین محض لاگت پر مبنی نہیں ہونی چاہیے بلکہ بھروسے پر مبنی  بھی ہونی چاہیے  - جناب پیوش گویل

تجارت کو باہمی فائدے اور اشتراکی طریقے سے پنپنا چاہیے – جناب گویل

Posted On: 12 NOV 2021 4:45PM by PIB Delhi

نئی دہلی،12 نومبر، 2021/کامرس و صنعت ، صارفین کے امور ، خوراک اور تقسیم عامہ و کپڑے کی صنعت کے وزیر جناب پیوش گوئل نے آج کہا ہے کہ کووڈ – 19 نے اس بات کو اجاگرکیا ہے کہ سپلائی چین محض لاگت پر مبنی نہیں ہونی چاہیے بلکہ اسے بھروسے پر بھی مبنی ہونا چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ ٹرانسپورٹ کو قابل اعتبار بنانا اور سپلائی چین کو لچکدار بنانا ، تجارت کے احیاء کے لیے انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ بھارت کووڈ  - 19 کے دوران لچکداری  کے ایک وسیلے اور قابل اعتبار شراکت دار کے طور پر ابھرا ہے۔

وہ بینک آف امریکہ کی  ایک اہم ورچوئل کانفرنس میں کلیدی خطبہ دے رہے تھے جس کا عنوان تھا ’’سپلائی چین کی عالمی منتقلی : بھارت کو کامیاب بنا سکتی ہے؟‘‘ اس کانفرنس کا انعقاد آج نئی دلی میں کیا گیا ۔

وزیر موصوف نے کہا کہ کووڈ – 19 کی وجہ سے سپلائی اور مانگ میں رکاوٹ کے سبب ہر جگہ مینوفیکچررس کو اپنی سپلائی چین کا ایک بار پھر جائزہ لینا پڑا۔ انہوں نے یہ بھی کہا  کہ بھارت نے نہ صرف ہماری سبھی بین الاقوامی خدمت کے عزائم پورا کر کے بلکہ اہم میڈیکل سپلائی  (پی پی ای ، ٹیسٹنگ ،ماسک) کی تیاری میں خود کفیل بن کر پوری دنیا کو اپنی صلاحیت دکھا دی ہے۔

بھارت کی دوا سازی کی صنعت کا ذکر کرتے ہوئے جناب پیوش گویل نے کہا کہ ہمیں دنیا میں زیادہ تر ملکوں کو دواؤں اور ویکسین فراہم کرنے کے لیے دوا سازی کی دنیا  کے طور پر تسلیم کیا جاتا ہے۔ دنیا میں ٹیکہ کاری کی سب سے بڑی مہم پر عمل درآمد میں بھارت کی کامیابی پر اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا کہ اگلے سال ویکسین کی پانچ ارب خوراکیں تیار کرنے کے منصوبے کے ساتھ بھارت پوری انسانیت کو خدمات فراہم کرنے اور محفوظ کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔

سپلائی چین کے ایک متبادل کے طور پر بھارت کی طاقت کو اجاگر کرتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا کہ بھارت ایک متنوع ،تجارتی، منظر نامے ، ہنرمند افرادی قوت اور نسبتاً  کم مزدوری لاگت کا حامل ہے۔

انہوں نے زور دے کر کہا کہ عالمی جذبات میں بھارت کیوں سے کیوں نہیں تک تبدیلی آئی ہے اور اب دنیا کے لیے میک ان انڈیا اور بھارت سے دنیا کے لیے خدمات تک تبدیلی آرہی ہے۔  انہوں نے دنیا کو بھارت آنے ، بھارت میں سرمایہ لگانے اور میک ان انڈیا کے لیے مدعو کیا۔ انہوں نے کہا کہ لچکدار سپلائی چین کے بڑے نظام کا حصہ بنیں۔

۔۔۔

م ن ۔ اس۔ ت ح ۔                                               

U –12794



(Release ID: 1771791) Visitor Counter : 206


Read this release in: English , Marathi , Hindi , Telugu