جل شکتی وزارت
ویلس، برطانیہ میں نمامی گنگے: کارڈف میں گنگا کنیکٹ کا افتتاح
Posted On:
13 NOV 2021 7:11PM by PIB Delhi
نئی دہلی۔ 13 نومبر گلاسگو، سکاٹ لینڈ میں کوپ – 26 کا آغازکامیابی سے ہونے کے بعد، بروز جمعہ 12 نومبر 2021 کو کارڈف، ویلس میں گنگا کنکٹ نمائش کا افتتاح کیا گیا۔ اس نمائش کا افتتاح کارڈف یونیورسٹی میں ویلس کے پہلے وزیر مارک ڈریک فورڈ ایم ایس (ریٹائرڈ ) اور برطانیہ میں ہندوستان کی ہائی کمشنر محترمہ گائتری اسر کمار کے ذریعہ کیا گیا ۔
قومی مشن برائےصاف گنگا، سی – گنگا اور ہندوستانی ہائی کمیشن کے زیر اہتمام مشترکہ طور پر منعقدہ گنگا کنیکٹ ایک عالمی نمائش اور ایک آؤٹ ریچ پلیٹ فارم ہے جو دریا کے نظام کے متعدد پہلوؤں کی نمائش کرے گا اور دلچسپی رکھنے والے شراکت داروں کی ایک رینج سے جڑے گا۔ نمائش میں حسب ذیل باتیں ہوں گی:
- گنگا ندی کے ماحولیاتی نظام کی جسامت، وسعت اور پیچیدگی کے بارے میں واضح اور گہری تفہیم پیش کرنا۔
- تیار کئے جانے والے اور نافذ کیے جانے والے متعدد حل پر روشنی ڈالنا۔
- پروگرام کی صورتحال پر اپ ڈیٹ اور نفاذ کے لیے تحدید اوقات کا اشتراک ۔
- ہندوستانیوں کےلیے ندی کے ساتھ گہرے روحانی اور فلسفیانہ رشتے کی وضاحت۔
- دلچسپی رکھنے والے فریقوں اورتارکین وطن، جو ندی کے نظام بحالی اور تحفظ کے عمل میں شامل ہونا چاہتے ہیں، ان کے ساتھ رابطہ کرنا ۔
اپنے کلیدی خطاب میں، مارک ڈریک فورڈ نے کہا کہ موسمیاتی بحران میں سرحدیں غیر متعلقہ ہیں اور انفرادی ممالک کے اکیلے کام کر کے اس کے اثرات کو کم نہیں کیا جا سکتاہے۔ بین الاقوامی تعاون سے ہی اسے آگے بڑھایا جا سکتا ہے اور یہی واحد راستہ ہے۔ ہائی کمشنر نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ کس طرح ہندوستانی گنگا کی تعظیم کرتے ہیں اور نمامی گنگا مشن پر حکومت ہند کے ذریعہ فراہم کی گئی ترجیح کا اشتراک کرتے ہیں۔ انہوں نے مزید وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ نمامی گنگا مشن کس طرح دریائے گنگا کے احیاء کے لیے عوامی پالیسی، ٹیکنالوجی کی مداخلت اور کمیونٹی کی شراکت داری کو ایک ساتھ لاتا ہے۔
اس نمائش میں دیوالی کی سالانہ تقریبات کی بھی نشاندہی کی گئی جو ویلس میں مقیم ہندوستانی تارکین وطن کے لیے یقینی طور پر شامل ہونے والی ایک اہم تقریب ہے۔این ایم سی جی کےایگزیکٹو ڈائریکٹر(پروجیکٹ)، جناب اشوک کمار سنگھ اور جناب سنمت اہوجا، سی – گنگا کے ماہر رکن کے ذریعہ پہلے وزیر اور ہائی کمشنر کو گنگا کی بحالی کے پروگرام کے مختلف پہلوؤں کے بارے میں جانکاری اور وضاحت فراہم کی گئی۔
اس میں دو اسٹریٹجک گول میزکانفرنس منعقد کی گئیں – سائنسی اور تجارتی/صنعتی گول میز کانفرنس کا بھی اہتمام کیا گیا۔ سائنسی گول میز کی میزبانی دی واٹر ریسرچ انسٹی ٹیوٹ نے کی، جو جی ڈبلیو 4 واٹر الائنس کا حصہ ہے، جو کہ برطانیہ کاپانی پر توجہ مرکوز کرنے والا سب سے بڑا اقدام ہے، جس میں کارڈف، باتھ، برسٹل اور ایکسیٹر یونیورسٹیاں شامل ہیں۔ ہندوستانی وفد میں این ایم سی جی کےایگزیکٹو ڈائریکٹر(پروجیکٹ)، جناب اشوک کمارسنگھ اور سی – گنگا کے ماہر رکن جناب سنمت اہوجا، آئی آئی ٹی مدراس کےپروفیسر سچن ایس گنتھے، آئی آئی ایس ای آر کولکاتہ کے پروفیسر پرشانت سانیال، آئی آئی ٹی کانپور کے ڈاکٹر وشال کپور شامل تھے۔ ویلس کے وفد میں پروفیسر عمر رانا پروفیسر مائیک بروفورڈ، پروفیسر ازابیل ڈیورینس، ڈاکٹر شیبو رمن، پروفیسر اسٹیواورمیروڈ، پروفیسر شونکی پین، ڈاکٹر رضا احمدین، ڈاکٹر ٹام بیچ، ڈاکٹر ایما میک کینلے، ڈاکٹر ڈیوین سیپ فورڈ شامل تھے۔
مختلف موضوعات پر تفصیلی پیشکش فراہم کی گئیں جن میں ہندوستانی دریاؤں کے بیسن کا نظم و نسق، حیاتیاتی تنوع، مانسون کی بارشوں پر موسمیاتی تبدیلی کے اثرات اور اس کے نتیجے میں دریا کے بیسن کے انتظام میں مضمر حقائق شامل تھے۔ جناب اشوک کمار سنگھ نے دریائے گنگا کے احیاء کے لیے حکومتی نقطہ نظر اور این ایم سی جی کے نقطہ نظر کا اشتراک کیا۔ جناب سنمیت آہوجا نے پانی کے مارکیٹ اور ان کی قیمتوں کے تعین، حیاتیاتی تنوع اور ان کے اقتصادی روابط کے لیے پروجیکٹ کے امکانات کی وضاحت کی۔ ممکنہ تعاون کے کلیدی شعبے، جن پر تبادلہ خیال کیا گیا وہ تھے – ہندوستانی شہروں کو قابل رہائش شہروں میں تبدیل کرنا، دریائے گنگا کے بیسن میں پانی کے بجٹ اور آلودگی، ویلس اور ہمالیہ کے پہاڑوں میں دریا کے ماحولیاتی نظام کا مطالعہ، موسمیاتی تبدیلی اور ہندوستانی مانسون، دریا کے نظام کے حیاتیاتی تنوع کا پروفائل، دریا کے نظام کو درپیش خطرات اوران کے تدارک کے اقدامات، ماحولیاتی نظام کی ہائیڈرولوجی اور نافذ العمل جدت میں تیزی لانے کے لیے بڑے نظاموں اور پروگراموں کا استعمال وغیرہ ۔
تجارت اور صنعت کی گول میز کانفرنس میں جدید ٹیکنالوجیوں اور حل پیش کرنے والی کئی کمپنیوں نے حصہ لیا اور ماحولیاتی ٹیکنالوجی کی تصدیق (ای ٹی وی) کے عمل کے بارے میں معلومات حاصل کی گئیں جنہیں این ایم سی جی کے زیراہتمام سی – گنگا کے ذریعہ چلایا جاتا ہے ، جس سے نئی اختراعات کو بازار میں قائم کیا جا سکے۔ اس مباحثے کی قیادت جناب اشوک کمار سنگھ نے کی اور اس کی نظامت جناب سنمیت آہوجا نے کی۔ جناب اشوک کمار سنگھ نے بتایا کہ کس طرح این ایم سی جی کے ذریعہ اختراع اور ٹیکنالوجی کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے۔ کمپنیوں کے ذریعہ بہت سے جدید حل پیش کئے گیے جیسے – فضلہ مواد کی بایو ریفائننگ، فضلہ سے ہائیڈروجن ، گندے پانی کےٹریٹمنٹ کے ذریعہ کیچڑ کی پیداوار کو ختم کرنے کے لیے جدید تکنیک، نئے مواد جو زراعت کے شعبے میں انتہائی موثر فلٹر کے توسط سے اور زراعت کے شعبے میں پیداوارکو فروغ دینے کا کام کرتا ہے۔
گنگا کنیکٹ نمائش کے افتتاح کے خصوصی موقع پر، کارڈف کیسل کے ذریعہ ویلس پرچم کے ساتھ ہندوستانی پرچم بھی لہرایا گیا اور شام کو سہ رنگی رنگوں میں ڈھانپ دیا گیا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(ش ح ۔ رض ۔ ج ا (
U-12544
(Release ID: 1771717)
Visitor Counter : 153