وزارت خزانہ

7 ریاستوں نے 22-2021 کی دوسری سہ ماہی تک کے سرمایہ جاتی اخراجات کے ہدف کو حاصل کیا


ان ریاستوں کو 16691 کروڑ روپئے کی اضافی رقم جمع کرنے کی اجازت ملی

Posted On: 12 NOV 2021 4:51PM by PIB Delhi

نئی دہلی:12؍نومبر2021:

سات ریاستوں چھتیس گڑھ، کیرالہ، مدھیہ پردیش، میگھالیہ، پنجاب، راجستھان اور تلنگانہ نے مالی سال 22-2021 کی  دوسری سہ ماہی تک سرمایہ جاتی اخراجات کے لیے وزارت خزانہ کے  ذریعہ مقرر کردہ ہدف کو حاصل کر لیا ہے۔ اسے  ذہن میں رکھتے ہوئے، ترغیبات کے طور پر، ان ریاستوں کو اخراجات سے متعلق محکمہ نے جمعہ کو 16,691 کروڑ روپے کی اضافی رقم قرض لینے کی اجازت  دے دی ہے۔ کھلے بازار  سے اضافی قرض لینے کیجو اجازت دی گئی ہے وہ ریاستوں کی مجموعی  گھریلو پیداوار (جی ایس ڈی پی ) کے 0.5 فیصد کے برابر ہے۔ اس طرح فراہم کرائے گئے  اضافی مالی وسائل  سے ریاستوں کو اپنے سرمایہ جاتی   اخراجات کو اور آگے بڑھانے میں مدد ملے گی۔ جس اضافی قرض کی اجازت دی گئی ہے اس کی ریاست وار رقم اس طرح ہے:

 

نمبر شمار

ریاست

رقم  (کروڑ روپئے میں)

1.

چھتیس گڑھ

895

2.

کیرالہ

2,256

3.

مدھیہ پردیش

2,590

4.

میگھالیہ

96

5.

پنجاب

2,869

6.

راجستھان

2,593

7.

تلنگانہ

5,392

 

 

سرمایہ جاتی اخراجات کا  وسیع تر مثبت اثر ہوتا ہے، معیشت کی مستقبل کی پیداواری صلاحیت  کافی حد تک  بڑھ جاتی ہے اور اس کے نتیجے میں اقتصادی ترقی کی شرح بھی بڑھ جاتی ہے۔ چنانچہ مالی سال 22-2021کے لیے ریاستوں کے لیے جی ایس ڈی پی کے  چار فیصدکیخالص قرض  کی حد (این بی سی) میں سے،جی ایس ڈی پی کے 0.50 فیصد تک  کے قرض کو سال  22-2021 کے دوران ہی ریاستوں کے ذریعہ کئے جانے والے اضافی سرمایہ جاتی اخراجات کے لئے ہدایت دی گئی تھی۔  ہر ریاست کے لئے اس اضافی قرضے کے لیے اہلیت حاصل کرنے کی غرض سے اضافی سرمایہ جاتی اخراجات کا ہدف اخراجات سے متعلق محکمہ کے ذریعہ مقرر کیا گیا تھا۔

اضافی قرض کے لئے اہل ہونے  کی غرض سے ریاستوں کے ذریعہ سال 22-2021 کے لئے مقرر کردہ ہدف کا کم از کم 15 فیصد 22-2021  کی پہلی سہ ماہی کے آخر تک دوسری سہ ماہی کے آخر تک  45 فیصد ، تیسری سہ ماہی کے آخر تک 70 فیصد اور 31 مارچ 2022 تک 100 فیصد حاصل کرنے کی ضرورت تھی۔

اس سے پہلے، ستمبر 2021 میںلئے گئے پہلے دور کے  جائزے کے  بعد، مالی سال 22-2021 کی پہلی سہ ماہی کے لئے مقرر  سرمایہ جاتی اخراجات  کے ہدف کو پورا کرنے کے لیے گیارہ ریاستوں کو  15,721 کروڑ روپے کا اضافی قرض لینے کی اجازت دی گئی تھی۔ اس طرح، سرمایہ جاتی اخراجات کے جائزے کے دو دور کے بعد، ریاستوں کو کل  32,412 کروڑ روپے کا اضافی قرض لینے کی اجازت دی گئی ہے۔

ریاستی کے سرمایہ جاتی اخراجات  پر نظرثانی کے اس دور میں  ریاستوں کے ذریعہ  30 ستمبر 2021 تک کیے گئے سرمایہ جاتی اخراجات کا  جائزہ 22 ریاستوں کے  سلسلے میں لیا گیا ہے جس کے لیے حقیقی سرمایہ جاتی اخراجات کے اعدادوشمار دستیاب ہے۔ باقی بچی چھ ریاستوں  کی اہلیت  کا جائزہ  بھارت کے کمپٹرولر اینڈ آڈیٹر جنرل (سی اے جی) کی طرف سے ڈیٹا دستیاب کئے جانے پر لیا جائے گا۔

مالی سال 22-2021 کی پہلی تین سہ ماہیوں کے دوران ریاستوں کے ذریعہ کیے گئے سرمایہ جاتی اخراجات کی بنیاد پر مارچ 2022 میں تیسرے دور کا جائزہ لیا جائے گا۔ جی ایس ڈی پی کے 0.50 فیصد کے سرمایہ جاتی اخراجات سے متعلق  قرض کی حد کی اجازت ان ریاستوں کو دی جائے گی جو 31 دسبمر 2021 تک  مقررہ ہدف کے کم سے کم 70 فیصد کا حقیقی سرمایہ جاتی اخراجات پورا کرلیں گے۔

ریاستوں کے ذریعہ کئے گئے  حقیقی  سرمایہ جاتی اخراجات کا آخری  جائزہ   جون 2022 میںلیا جائے گا۔ مالی سال 22-2021 کے لئے   نشانزد سرمایہ جاتی اخراجات کے مقابلے میں کسی ریاست کے ذریعہ سال 22-2021 میں  کئے گئے حقیقی سرمایہ جاتی اخراجات میں کسی بھی کمی کو مالی سال 23-2022 کے لئے ریاست کے قرض کی حدسے  ہم آہنگ کیا جائے گا۔

 

 

************

 

 

 

ش ح۔ف ا۔ م  ص

 (U:12797)



(Release ID: 1771359) Visitor Counter : 154