کوئلے کی وزارت

اس مالی سال کے دوران ’نان کوکنگ کول‘ کی درآمدات میں قابل ذکر کمی


اپریل – اگست 2021 کے دوران کوئلے کی درآمدات کم ہوکر 94.15 ملین ٹن رہ گئی جبکہ 2019-20 میں یہ درآمدات 107.01 میٹرک ٹن رہی تھی

Posted On: 09 NOV 2021 5:33PM by PIB Delhi

نئی دہلی،  9 /نومبر 2021 ۔ بھارت کوئلہ درآمد کرتا رہا ہے تاکہ کوئلے کی ضرورت اور ملک میں اس کی گھریلو پیداوار کے درمیان کی خلیج کو پاٹا جاسکے۔ خاص طور پر فولاد کے شعبے میں استعمال ہونے والے کوکنگ کول کے لئے درآمدات پر انحصار کرنا پڑتا ہے اور ایسا بہت ہی محدود مقدار میں گھریلو سطح پر ایسے کوئلے کی دستیابی کے سبب ہوتا ہے۔ اس طرح سے اس زمرے کے تحت جو کوئلہ برآمد کیا جاتا ہے، وسیع پیمانے پر اس کا کوئی متبادل نہیں ہے۔ اگرچہ کوکنگ کول کی درآمد کا کوئی متبادل نہیں ہے، تاہم ’خودکفیل بھارت‘ مشن کے تحت حکومت کی پیہم کوششوں کے نتیجے میں موجودہ مالی سال کے دوران نان کوکنگ کول کے متعدد گریڈ کی درآمدات میں قابل ذکر کمی آئی ہے۔ اس میں اعلیٰ معیار کا جی سی وی تھرمل کوئلہ بھی شامل ہے، جس کا استعمال صنعتی مقاصد کے لئے ہوتا ہے اور کمتر معیار کا جی سی وی بھی اس میں شامل ہے، جسے بجلی پیدا کرنے کے لئے کام میں لایا جاتا ہے۔

مالی سال 2021-22 کے پہلے پانچ مہینوں یعنی اگست 2021 تک (درآمدات سے متعلق ٹھوس اعداد و شمار اگست 2021 تک دستیاب ہیں)، سبھی طرح کے نان کوکنگ کول کی درآمدات کم ہوکر 70.85 ملین ٹن رہ گئی ہے، جبکہ مالی سال 2019-20 کے دوران مذکورہ مہینوں میں 84.44 میٹرک ٹن کوئلہ درآمد کیا گیا تھا۔ اس طرح سے رواں مالی سال کے دوران کوئلے کی درآمد میں تقریباً 16.09 فیصد کی کمی آئی ہے۔ اس مقصد کی خاطر مالی سال 2020-21 کو موازنہ کے لئے نہیں لیا گیا ہے، کیونکہ اس دوران کووڈ – 19 سے متعلق بندشوں کے سبب صنعتی پیداوار بری طرح متاثر رہی تھی اور اس میں 21 فیصد تک کی کمی دیکھی گئی تھی۔

توانائی کے شعبے میں استعمال کیے جانے والے نان کوکنگ کول کی لو کیریفک ویلیو (کمتر جی سی ڈبلیو) قسم کی درآمدات میں کمی زیادہ اہم ہے۔ مالی سال 2021-22 کے دوران اگست 2021 تک اس گریڈ کے کوئلے کی درآمد میں تقریباً 47 فیصد تک کمی آئی ہے اور یہ 15.24 میٹرک ٹن رہ گئی ہے، جبکہ مالی سال 2019-20 کے دوران اسی مدت میں اس گریڈ کے کوئلے کی درآمد 28.69 میٹرک ٹن رہی تھی۔ رواں سال کے دوران نان کوکنگ کول کی درآمد میں قابل ذکر کمی کے سبب اپریل سے اگست 2021 کی مدت میں کوئلے کی مجموعی درآمد بھی کم ہوکر 94.15 میٹرک ٹن رہ گئی ہے، جبکہ مالی سال 2019-20 کے دوران انہی مہینوں میں یہ مقدار 107.01 میٹرک ٹن رہی تھی۔ اس طرح سے اس میں تقریباً 12 فیصد کی کمی آئی ہے۔ اس کا نتیجہ یہ نکلا ہے کہ رواں سال کے دوران قابل ذکر مالی بچت ہوئی ہے، کیونکہ بین الاقوامی بازار میں کوئلے کی قیمتوں میں تیز اضافہ ہورہا ہے۔

موجودہ مالی سال میں اگست 2021 تک کوئلے کی مجموعی گھریلو ترسیل میں 9.44 فیصد تک کا اضافہ ہوا ہے اور یہ 317.69 میٹرک ٹن تک جاپہنچی ہے، جبکہ مالی سال 2019-20 میں اسی مدت کے دوران یہ مقدار 290.28 میٹرک ٹن رہی تھی۔ یہ اضافہ اس سال متعدد کان کنی والے علاقوں میں غیر معمولی بارش کے سبب پیدا ہوئے سنگین نوعیت کے چیلنجوں کے باوجود ہوا ہے۔ حکومت کوئلے کی پیداوار اور ترسیل میں مزید اضافہ کے لئے مسلسل کوششیں کررہی ہے۔ کوئل انڈیا لمیٹڈ اور کوئلے کی پیداوار کرنے والی دوسری اکائیاں گھریلو پیداوار میں اضافہ کے لئے تیار ہیں۔

 

******

 

شح۔ م م۔ م ر

U-NO.12675



(Release ID: 1770417) Visitor Counter : 131


Read this release in: English , Marathi , Hindi , Bengali