کامرس اور صنعت کی وزارتہ
وقت آگیا ہے کہ لاجسٹک لاگت کو 5 فیصد تک کم کیا جائے:جناب پیوش گوئل
ریاستوں کے درمیان لاجسٹکس کے فروغ میں بہتری کے رُخ پر صحت مند مسابقت کو آگے بڑھانے پرلیڈس کی رپورٹ: جناب پیوش گوئل
گجرات، ہریانہ اور پنجاب لیڈس 2021 میں کارکردگی دکھانے والوں کے طور پر سرفہرست
رپورٹ کے مندرجات پی ایم گتی شکتی نیشنل ماسٹر پلان کے لئے اہم محرک کے طور پر کام کریں گے: جناب پیوش گوئل
کاروبار کے علاوہ شہریوں کو آسانی فراہم کرنے اور بااختیار بنانے کے لئے مؤثر لاجسٹکس اہم: جناب پیوش گوئل
تجارت اور صنعت کی وزارت نے مختلف ریاستوں میں لاجسٹکس کی آسانی (لیڈس) 2021 پر رپورٹ جاری کی
شمال مشرقی ریاستوں اور ہمالیائی خطے میں جموں و کشمیر سرفہرست ہے
Posted On:
08 NOV 2021 5:16PM by PIB Delhi
صنعت و تجارت، صارفین کے امور، خوراک، عوامی تقسیم اور ٹیکسٹائل کے وزیر جناب پیوش گوئل نے آج کہا کہ مختلف ریاستوں میں لاجسٹکس کی آسانی کی 2021 کی رپورٹ میں جو مندرجات پیش کئے گئے ہیں وہ آئندہ پانچ برسوں میں لاجسٹکس کی لاگت 5 فیصد تک کم کرنے کی راہ ہموار کر سکتے ہیں۔
وہ آج نئی دہلی میں لیڈس کی رپورٹ کے اجراء کے بعد اجتماع سے خطاب کر رہے تھے۔جناب پیوش گوئل نے کہا کہ ہندوستان 21ویں صدی کے جدید بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کے لئے جس رفتار سے پُرعزم ہے، وہ رفتار پہلےکبھی نہیں دیکھی گئی تھی۔
حال ہی میں شروع کردہ پی ایم گتی شکتی ماسٹر پلان کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ ملک میں ملٹی موڈل انفراسٹرکچر کی آئندہ نسل کی ترقی کو انقلاب آفریں کرے گا۔
بنیادی ڈھانچے پر وزیراعظم جناب نریندر مودی کی مسلسل توجہ کی تعریف کرتے ہوئےوزیر موصوف نے کہا کہ یہ گجرات میں اُن کی 13 برسوں کی کوششوں کا نتیجہ ہے کہ لیڈس کی رپورٹ میں گجرات مسلسل سر فہرست ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہائی وے کی تعمیر کی رفتار میں تین گنا اضافہ ہوا ہے۔ 14-2013 میں یہ رفتار 12 کلومیٹر فی دن تھی جو تین گنا بڑھ کر 21-2020 میں 37 کلومیٹر فی دن ہو گئی ہے۔ علاوہ ازیں ریلوے کیپیکس میں چار گنا اضافہ ہوا ہے۔ 14-2013 میں 54,000 کروڑ روپے سے 22-2021 میں 2.15 لاکھ کروڑ روپے۔
انہوں نے مشاہدہ کیا کہ 2014 سے پہلے کے 5 برسوں میں جہاں صرف 60 پنچایتوں کو آپٹیکل فائبر سے جوڑا جا سکا تھا وہیں پچھلے 7 برسوں میں 1.5 لاکھ سے زیادہ گرام پنچایتوں کو آپٹیکل فائبر سے مربوط کیا گیا ہے۔
جناب گوئل نے زور دے کر کہا کہ لاجسٹکس کاروبار کے علاوہ شہریوں کو آسانی کی فراہمی اور بااختیار بنانے کے لئے اہم ہے۔ انہوں نے مشاہدہ کیا کہ کوویڈ-19 کی دوسری لہر کے دوران ملک بھر میں رقیق میڈیکل آکسیجن سمیت ضروری سامان پہنچانے میں لاجسٹکس سے کوویڈ کے خلاف ہماری لڑائی میں بہت زیادہ مدد ملی۔
یہ مشاہدہ کرتے ہوئے کہ دنیا کے لئے میک ان انڈیا سے لے کر آخری میل کی ترسیل تک لاجسٹکس نے ایک سے زیادہ وژن کو فعال کیا ہے۔ وزیر موصوف نے کہا کہ انتہائی نشانوں کو پار کرنے کے لئے ہم پیدل چلنے کے متحمل نہیں ہو سکتے، ہمیں تیز رفتار برّی، فضائی اور بحری راستوں کی ضرورت ہے۔
انفراسٹرکچر، معیاری سروسیز اور سازگار ضابطوں والے فریم ورک کو انہوں نے مضبوط و مستحکم لاجسٹکس کے تین ستون گردانا۔ انہوں نے مزید کہا کہ مسابقانہ اور معاونت پسندانہ وفاقیت کے ساتھ لیڈس بہترین ماحول کے لئے ایک نظام تشکیل دے رہا ہے۔ اس کیلئے ایک صحت مند مسابقتی جذبہ پیدا کیا جارہا ہے تاکہ ہر کسی کو بہتری لانے پر آمادہ کیا جاسکے۔
انہوں نے کہا کہ صرف ایک ریاست میں مطلق بہتری لانے کے بجائے، تمام ریاستوں میں لاجسٹکس کی بہتری لانے سے پورے لاجسٹکس ایکو سسٹم کو زبردست فروغ حاصل ہوگا۔
انہوں نےگجرات، ہریانہ اور پنجاب کی بالترتیب چوٹی کے 3 مقامات حاصل کرنے پر ستائش کی۔
انہوں نے لیڈس 2019 کی سفارشات پر گجرات کی حکومت کی طرف سے کئے جانے والے اقدامات کی تعریف کی۔ ان میں سڑکوں کو چوڑا کرنے، لائسنس کی تجدید میں فیس لیس خدمات عمل میں لانے، گوداموں کی توسیع کرنے وغیرہ کے اقدامات شامل ہیں۔
انہوں نے ریاست اتر پردیش کو 2019 کے بعد سے 7 درجے چھلانگ لگانے پر مبارکباد پیش کی، جو تمام ریاستوں میں سب سے زیادہ ہے۔ یہ پالیسی اقدامات اور لاجسٹکس میں انفراسٹرکچر پر زبردست اخراجات کا نتیجہ ہے۔
جناب گوئل نے کہا کہ 2018 میں اپنے قیام کے بعد سے ہر سال لیڈس رپورٹ نے ریاستوں اورمرکز کے زیر انتظام علاقوں کی سطح پر لاجسٹکس کی کارکردگی پر ایک باریک بصیرت فراہم کرنے کے لئے ایک ترقی پسند طریقہ کار کو اپنایا ہے۔ اسی کے ساتھ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ریاست کے گھریلو اور ایگزم لاجسٹکس ایکو سسٹم کے تجزیہ میں لیڈس 2021 دو قدم آگے بڑھ گیا ہے۔
وزیر موصوف نے کہا کہ ہندستان کے لاجسٹک ماحولیاتی نظام کو بہتر بنانے میں ریاستوں کا کردار ناگزیر ہے۔ انہوں نے ریاستوں کے لئے کئی تجاویز کا خاکہ پیش کیا جن میں بشمول ریاستی لاجسٹک پالیسی اور لاجسٹک ماسٹر پلان کی تشکیل، شکایات کے ازالے کے طریقہ کار کے لاجسٹکس کے قیام کے لئے سنگل ونڈو کلیئرنس سسٹم کا استعمال اور ریاستی ہنر مندی کے بنیادی ڈھانچے کے ذریعے لاجسٹکس میں ہنر مند بننا شامل ہیں۔
انہوں نے رائے دی کہ لیڈس رپورٹ طاقتوں اور مواقع کی نشاندہی کرنے کے ساتھ ریاستوں کی لاجسٹک کارکردگی کو بہتر بنانے کے لئے ایک آسان اور عملی رہنما ثابت ہوگی۔
رپورٹ میں ریاستوں کی اُن کے لاجسٹکس ایکو سسٹم کی بنیاد پر درجہ بندی کی گئی ہے۔ اسٹیک ہولڈرز کو اہم لاجسٹکس سے متعلق در پیش چیلنجوں پر روشنی ڈالی گئی ہے اور ان سے نمٹنے کی تجاویز پیش کی گئی ہیں۔
صنعت و تجارت کی وزارت (ایم او سی آئی) نے 2018 میں ایک مطالعہ شروع کیا تھا۔ اس کا عنوان تھا ’’مختلف ریاستوں میں لاجسٹکس کی آسانی (لیڈس)‘‘ ۔ اس کا بنیادی مقصد لاجسٹکس ایکو سسٹم کی کارکردگی پر ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو درجہ بند کرنا تھا۔
رپورٹ کا پہلا ورژن لیڈس 2018 برآمدات اور درآمدات کی تجارت پر توجہ مرکوز کرتا ہے اور ہر ریاست اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں لاجسٹکس ایکو سسٹم کی کارکردگی کا جائزہ لیتا ہے۔
مطالعہ کا دوسرا ایڈیشن - لیڈس 2019 بین اقوامی اور داخلی تجارت کا احاطہ کرتا ہے۔
لیڈس 2021 مشق ریاست کے گھریلو اور ایگزم لاجسٹکس ایکو سسٹم کا تجزیہ کرنے میں ایک قدم آگے بڑھ گئی ہے۔ مجموعی تشخیص کے فریم ورک میں خاص طور پر دو بہتری لائی گئی ہے۔ اول یہ کہ اشاریہ سازی کے لئے ادراک پر مبنی اشارے کے ساتھ معروضی پیرامیٹرز استعمال کئے گئے ہیں۔
لیڈس 2021 انڈیکس میں معروضی پیرامیٹرز کو ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ایک معروضی سروے کے آلے کے ذریعے متعارف کرایا گیا ہے اور ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی سطح پر لاجسٹکس پر ثانوی ڈیٹا سیٹس کی شمولیت سے کام لیا گیا ہے۔ دوئم یہ کہ مجموعی فریم ورک میں تبدیلی کے پیش نظر انڈیکس بنانے کے لئے شماریاتی طریقہ کار کو مزید مضبوط نتائج حاصل کرنے کی خاطر اپ ڈیٹ کیا گیا ہے۔
متبادل طور پر مجموعی طور پر 21 تاثرات اور معروضی متغیرات کا شماریاتی طور پر تجزیہ کیا گیا ہے تاکہ ایک جامع اشاریہ کی بنیاد تیار کی جا سکے جس پر ریاستوں کی درجہ بندی کی گئی ہے۔
لاجسٹکس اسٹیک ہولڈروں کے چار مختلف زمروں میں مبنی بر ادراک سروے کیا گیا،ان زمروں کے نام یہ ہیں: ٹریڈرز/ شیپرز، ٹرانسپورٹ سروس فراہم کرنے والوں، ٹرمینل آپریٹروں اور لاجسٹکس سروس فراہم کرنے والے۔
ریاستوں کے معروضی سروے میں ذیل کے شعبوں کے تناظر میں دوہرے جوابات جمع کئے ہیں۔ ان شعبوں کا تعلق پالیسی، ادارہ جاتی فریم ورک، نفاذ کا موجودہ طریق عمل، گوداموں کی منظوری اور اس کا طریقہ، اسمارٹ انفورسمنٹ، سٹی لاجسٹکس، ڈرائیوروں کو بااختیار بنانے وغیرہ سے ہے۔ اس کوشش کا مقصد مختلف ریاستی حکومتوں کی طرف سے ان کی متعلقہ ریاستوں میں لاجسٹک کے ماحول کو بہتر بنانے کے اقدامات کو سمجھنا تھا۔
ثانوی ڈیٹا سیٹ مرکزی حکومت کی وزارتوں، محکمہ اور متعلقہ ایجنسیوں کی مدد سے مرتب کیا گیا تھا۔
لیڈس سروے 2021 مئی سے اگست 2021 کے دوران ایک چیلنجنگ ماحول میں کیا گیا جب کوویڈ بحران سے ایک سے زیادہ محاذوں پر لڑا جا رہا تھا۔مجموعی مشق کو ملک بھر میں 1,405 جواب دہندگان سے 3771 جوابات ملے۔
نمائندگی کے مقاصد کے لئے ریاستوں کی تین الگ الگ نوعیت کی درجہ بندی کی گئی جس میں شمال مشرقی ریاستیں اور مرکز کے زیر انتظام ہمالیائی اور دیگر خطے شامل ہیں۔
گجرات، ہریانہ اور پنجاب بالترتیب لیڈس 2021 انڈیکس میں سرفہرست کارکردگی دکھانے والوں کے طور پر ابھرے ہیں۔
فعال پالیسیوں، انتہائی ترقی یافتہ انفراسٹرکچر اور ایک ذمہ دار حکومت کی خدمات نے گجرات کو اپنا درجہ برقرار رکھنے میں مدد فراہم کی ہے۔ پنجاب کے بعد ہریانہ نے دوسرا مقام حاصل کیا ہے۔
شمال مشرقی ریاستوں اور ہمالیائی خطے میں جموں اور کشمیر سر فہرست ہے اور سکم اور میگھالیہ کے نمبر بالترتیب اس کے بعد آتے ہیں۔ دہلی مرکز کے زیر انتظام دیگر خطوں میں سرِفہرست ہے۔ اتر پردیش، اتراکھنڈ اور جھارکھنڈ نے لیڈس 2019 کے مقابلے میں اپنی صفوں میں نمایاں بہتری پیدا کی ہے اور سب سے بہتری کے طور پر ابھری ہیں۔
یہ رپورٹ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام خطوں کے مخصوص حصے پر مشتمل ہے جس میں لیڈس میں ان کی کارکردگی کا تفصیلی تجزیہ پیش کیا گیا ہے۔ اس میں اسٹیک ہولڈرز کو درپیش مسائل اور آزمائشوں کے ساتھ مسائل کی شدت کم کرنے کی تجاویز بھی شامل ہیں۔
ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو رپورٹ کے نتائج کی جانچ اور جائزہ لینے اور لاجسٹکس کی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لئے ایک مناسب حکمت عملی اور ترجیحی ایکشن پلان بنانے کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے۔
لیڈز ایک مسلسل ورزش ہے اور اس رُخ پرصنعت و تجارت کی وزارت پہل کرنے، تخلیقی عمل کرنے اور تمام اسٹیک ہولڈروں کو جوڑنے میں ایک اہم کردار ادا کرنے کے لئے پرجوش ہے تاکہ لاجسٹکس کی دنیا میں باہمی تعاون سے مطلوبہ بہتری لائی جا سکے۔
صحیح رُخ پہ کی جانے والی کوششوں کے ساتھ امید کی جاتی ہے کہ آئندہ پانچ برسوں میں لاجسٹک کی لاگت میں 5 فیصد تک کمی واقع ہو جائے گی جو اس بات کو یقینی بنائے گی کہ لاجسٹک سیکٹر ترقی کے انجن کے طور پر کام کرے اور ہندوستان کو پانچ ٹریلین ڈالر کی معیشت میں تبدیل کرنے کا ایک اہم محرک بنے۔
محکمہ تجارت مجموعی لاجسٹکس ایکو سسٹم میں بہتری کے فروغ کے حق میں تعاون اور سہولت کے لئے لیڈس کے ذریعے تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ساتھ مسلسل رابطے میں رہے گا۔
اس طرح کے مربوط نقطہ نظر سے پیدا ہونے والی ہم آہنگی لاجسٹکس کے اخراجات کو کم کرے گی اور اس طرح وہ پی ایم گتی شکتی نیشنل ماسٹر پلان کے لئے اہم محرک کا کردار ادا کرے گی۔
ویب لنک - https://commerce.gov.in/whats-new/
****
U.No:12645
ش ح۔رف۔س ا
(Release ID: 1770170)
Visitor Counter : 206