جل شکتی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

سیا حت ،ثقافت اور شمال مشرقی خطے کی ترقی کے وزیر جناب جی کشن ریڈی نے کہا ہے کہ ندیاں اور بھارتی تہذیب باہم مربوط ہیں


وزیر مملکت جناب پرہلادسنگھ پٹیل نے کہا ہے کہ پانی کو بھی دولت سمجھا جانا چاہئے

پہلی کومک بک ‘ چاچاچودھری اینڈ گنگا اتسو ’ کا اجراء

Posted On: 02 NOV 2021 8:18PM by PIB Delhi

ندیوں سے متعلق  فیسٹیول  -گنگا اتسو 2021 کے دوسرے دن بھی  تقریبات  اور گفت وشنید کا  سلسلہ جاری رہا۔ اس سال  کا فیسٹیول  ندی اتسو   منانے کے تعلق سے وزیراعظم  جناب نریندرمودی  کی اپیل سے تحریک یافتہ ہے۔ وزیراعظم کی اس اپیل کا مقصد ملک کے لوگوں  اور ندیوں کے  درمیان قدیم  تعلق کو پھر سے زندہ کرنا ہے۔

دن کا آغاز  محترمہ ریوتی سکالکر  کی  پراسرار آواز میں  سرسوتی وندنا کے ساتھ ہوا ۔ محترمہ سکالکر  کاشی کی کوکیلا  کے طورپر مشہور ہیں۔دوسرے دن سبھی شریک تنظیموں کے اہلکار  عوام کی حوصلہ افزائی کے لئے سامعین کے درمیان  موجود رہے۔ فیسٹول کے پہلے دن کی جھلکیوں   کے بارے میں  بتاتے ہوئے این ایم  سی جی کے  ڈائریکٹر جنرل  جناب  راجیو رنجن  مشرا   نے بین الاقوامی شرکاء جیسے کہ  جی آئی زیڈ ، این آئی یو اے  وغیر ہ سمیت  سبھی شراکت دار اداروں  کا شکریہ ادا کیا۔  انہوں نے کہا کہ  گنگا کے احیاء سے متعلق  سرگرمیوں میں  عوامی شراکت داری اور عوامی  بیداری  کے کاموں میں  این ایم سی جی  مسلسل مصروف عمل رہا ہے ۔  یہ اتسو گنگادوت  ، گنگا پرہری  ، این وائی کے ایس اور دیگر زمینی سطح  پر کام کرنے والے سبھی رضاکاروں  کی زبردست حوصلہ افزائی کرتا ہے  تاکہ وہ اپنے کام کو جاری رکھ سکیں ۔

سیاحت کے مرکزی وزیر جناب جی کشن ریڈی نے  گنگا اتسو کے  پانچویں ایڈیشن سے متعلق تقریبات کے موقع  پر  این ایم سی جی کو مبارکباددی ۔ انہوں نے کہا کہ  اس سے اتسو کے توسط سے   بھارت  کی  سماجی ، ثقافتی  اور  تاریخی  وراثت کا انعکاس  بھی  ہوتا ہے۔ ندیوں اور عوام کے درمیان رابطے  پر زور دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ  ندیاں  اور بھارتی تہذیب   اس طرح  سے باہم مربوط ہیں کہ  ہر ندی کو بھارت میں  ماں  کہا جاتا ہے۔ ندیوں کے بغیر  بھارت  کی تہذیب  کا وجود  باقی نہیں رہتا ۔ یہی وجہ ہے کہ  گنگا اتسو  آزادی کا امرت مہوتسو  کی بھی نمائندگی کرتا ہے۔ انہوں نے  گنگا کے طاس میں   سیاحت کو فروغ دینے کے لئے  این ایم سی جی  کے اشتراک سے سیاحت  کی وزارت کے ذریعہ   گنگا گھاٹوں   کی  تزئین کا ری  ،  جلج سفاری وغیرہ   جیسے اقدامات  کے بارے میں  بتایا ۔اس سے مقامی برادریوں  کے لئے روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے اور  ندیوں  پر ان کے انحصار میں  کمی آئے گی۔

دریائے نرمدا کے تئیں   اپنے احترام  کا ذکرکرتے ہوئے جل شکتی کی وزارت  میں  وزیر مملکت  جناب پرہلاد سنگھ  پٹیل نے کہا کہ ‘دریاؤں کا وجود  ہم سے نہیں  بلکہ ہمارا وجود دریاؤں  کے سبب ہے ۔ اس لئے  دریاؤں کو انسانوں   کے ذریعہ   تعمیر کردہ   نہریں  تصور نہ کریں  ۔’ انہوں نے مزید کہا کہ انگشت نمائی کی بجائے ہم سب کو اپنی ندیوں  کے تحفظ کے  سلسلے میں  اپنے (انفرادی )  تعاون پر توجہ مرکوز کرنی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ  ‘ ندی مہوتسو  محض  ایک پروگرام نہیں ہے بلکہ  یہ ہمیں  اپنے آپ کو  یہ یاد دلانے کا ایک موقع ہے کہ ‘ جل ہی دھن  ہے۔’ آج دھن تیرس کے موقع آئیے ہم  دیوی  لکشمی سے  پرارتھنا کریں  کہ وہ  ہمیں   جل-دھن سے نوازیں  ۔

اس موقع پر آئی این ٹی اے سی ایچ   کے ذریعہ  تیار کردہ  ایک کتاب ‘ سیلبریٹنگ دی  اسپرٹ  آف  ریورس ’  کا اجراء سیاحت کے مرکزی وزیر  جناب  جی کشن ریڈی  اور جل شکتی کے وزیر مملکت  جناب پرہلاد سنگھ پٹیل  کے ذریعہ   کیا گیا۔  آئی این ٹی اے سی ایچ کے  پرنسپل ڈائریکٹر  جناب مانو بھٹناگر  رسم اجراء کی اس تقریب میں  آئی این ٹی اے سی ایچ  کی جانب سے موجود تھے۔

گنگا سے لے کر گوداوری  اور نرمدا سے لے کر کاویری تک  سبھی ندیوں  پر مشتمل  ایک میوزک ویڈیو  ‘ ریورس آف انڈیا’  کا بھی  دونوںوزراء نے اجرا ء کیا۔ یہ ویڈیو  معروف  بھارت نژاد امریکی  میوزک کمپوزر  ڈاکٹر کنیکا کنی کیسورن   نے  آئی آئی ٹی مدراس  کی  ایک پہل ‘دی سینٹر فار  کلین واٹر ’(آئی سی سی ڈبلیو )کے اشتراک سے تیار کیا ہے۔ بھارت کے صف اول کے  کلاسیکی  موسیقاروں   بامبے  جے شری  اور کوشیکی  چکرورتی  اور  ان کے بیٹو ں نے اس  مسحور کن   ویڈیو  کی تیاری کے لئے اشتراک  کیا ہے،جس میں  ورچوئل طریقے سے دنیا بھر کے  متعدد  دیگر  موسیقاروں نے بھی اپنا تعاون دیا۔ 

دونوں  وزراء نے گنگانالج  پورٹل  کی تمہید   ی  صورت   کو بھی  لانچ کیا ، جس کا مقصد دریاؤں  کے بہترین  بندوبست کے لئے  مضبوط نالج مینجمنٹ سسٹم   کو فروغ دینا ہے ۔  پہلی کومک  بک ‘چاچاچودھری اینڈ  گنگا اتسو’  کا بھی  اجرا ء کیا گیا ہے۔ اس کتاب کا اجراء کومک  کے  موثر  ذریعہ   کے توسط سے  بچوں کو جوڑنے کے لئے  پہلے ہی  منظور  کئے گئے اقدام   کے تناظر میں کیا گیا ، جس کے ضمن میں  چاچا چودھری اور گنگا کی بات  کا اجراء کیا گیا۔

اس موقع پر ‘ ری  امیجننگ  اربن ریورس ’  کا بھی  گنگااتسو 2021  کے موقع پر اجراء کیا گیا ۔ یہ کتاب  نمامی گنگے  مشن   کے تحت  ایک دیگر  اختراعاتی  کوشش ہے، جس کا مقصد  طلبا کے اندر ایسی صلاحیتیں  پیدا کرنا ہے کہ وہ  نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف اربن افئیرز   کی شراکت داری میں  تھیسس  کمپٹیشن  کے  توسط سے شہری دریاؤں  کے بارے میں  جامع  فکر کو پروان چڑھاسکیں ۔

گنگا  مذاکرات   ، کے دوران  ڈبلیو آئی آئی  کی  سائنسداں محترمہ روچی بڈولا  نے  ندیوں اور لوگوں  کو باہم جوڑنے  کے لئے  تیار کئے گئے اختراعاتی  طور طریقوں کے بارے میں بتایا۔ انہوں نے  یہ بھی بتایا کہ کیسے  انہوں نے  گنگا کے  حیاتیاتی  تنوع  کی حفاظت کے لئے  گنگا پر ہریوں  کوتربیت  دی  ہے ۔ ایک دیگر  اجلاس   کے دوران  مشہور شاعر اور مصنف   جناب دویہ پرکاش   دوبے نے  اداکار  جناب پیوش  مشر ا کے ساتھ  پُرتپاک  گفت وشنید  کی ۔

اپنی  شاندار  پیشکش  کے ذریعہ  لوک گلوکار  جناب پرہلادسنگھ تیپانیہ   نے  سامعین  کو  محسور کردیا ۔  انہوں  نے  صوفی  سنت  کبیر کا ایک زندہ جاوید  مرقع پیش کیا تاکہ  لوگوں کو  پانی کی اہمیت کےتئیں  حساس بنایاجاسکے ۔  ادبی تقریب  میں مشہور  شعراء جناب آلوک  سریواستو اور جناب نیلوتپال  مرنال  نے  اپنی غزلوں  اور  ہندی  نظموں کے توسط سے دریا ؤں کی حفاظت کا پیغام دیا ۔ گنگااتسو 2021  کے  دوسرے دن کا اختتام   دیپوتسوم   کے ساتھ ہوا ۔

این ایم سی جی  کے  ای ڈی (مالیات ) جناب  روزی  اگروال نے  این ایم سی جی  کی جانب سے شکریہ کی تحریک  پیش کی ۔  انہوں نے بتایا کہ 77 سے زیادہ  اضلاع  نے  متعدد  سرگرمیوں کے توسط  سے  گنگا اتسو کا پہلادن  منایا ۔  ان میں گنگا کے طاس  کے باہر  کے  اضلاع  بھی شامل ہیں ۔ انہوں نے  وزراء، پیشکاروں  ،سامعین اور ان ہزاروں  لوگوں کا شکریہ ادا کیا ، جنہوں نے اس تقریب میں شرکت کی ۔ ان میں ورچوئل طریقے سے شریک ہونے والے لوگ بھی شامل ہیں۔کل جل شکتی کے مرکزی وزیر جناب گجیندر سنگھ شیخاو ت کی موجودگی میں اس تقریب کا اختتام ہوگا۔

 

 

*************

ش ح۔م م۔رم

U-12617


(Release ID: 1769965)
Read this release in: English , Hindi