کامرس اور صنعت کی وزارتہ
وہائٹ گڈس کے لئے پی ایل آئی اسکیم کے تحت 42 کمپنیوں کا انتخاب
ایئر کنڈیشنر کمپوننٹس کیلئے 26 کمپنیاں 3898 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کریں گی، ایل ای ڈی پارٹس کی
مینو فیکچرنگ کے لئے 16 کمپنیاں 716 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کریں گی
تقریباً 4614 کروڑ روپے کے برابر سرمایہ کا تصور کیا گیا ہے، جس سے تقریباً 44 ہزار افراد کے لئے اضافی
براہ راست روزگار پیدا ہوگا
متوقع خالص افزائشی پیداوار کے 81 ہزار کروڑ روپے سے زیادہ ہونے کی امید
Posted On:
03 NOV 2021 5:09PM by PIB Delhi
نئی دہلی ،05؍نومبر :مینوفیکچرنگ کو مرکزی مرحلے میں لانے اور ہندوستان کی ترقی کو ترغیب دینے نیز روزگار کے مواقع پیدا کرنے میں اس کی اہمیت پر زور دینے کے لئے وزیراعظم کے ‘‘ آتم نربھر بھارت’’ کی اپیل کی تعمیل میں، حکومت ہند نے 1,97,291 کروڑ روپے کے کُل اخراجات کے ساتھ 13 اہم شعبوں کے لئے پیداوار سے جڑی پروڈکشن لنکڈ انسینٹو ( پی ایل آئی)، اسکیم نافذ کرنے کو منظوری دے دی ہے۔ کامرس اور اندرونی تجارت کے محکمے (ڈی پی آئی آئی ٹی)، تمام پی ایل آئی اسکیموں کے نفاذ کا اشتراک کر رہا ہے۔ ڈی پی آئی آئی ٹی 6238 کروڑ روپے کے اخراجات کے ساتھ وہائٹ گڈس –ایئر کنڈیشنر اور ایل ای ڈی لائٹ شعبے کے لئے پی ایل آئی اسکیم کےلئے نوڈل محکمہ بھی ہے۔
کمپوننٹ کی مینوفیکچرنگ کے لئے وہائٹ گڈس اور اے سی اور ایل ای ڈی لائٹ کی سب-اسمبلی کے لئے پی ایل آئی اسکیم کے لئے ڈی پی آئی آئی ٹی کی تجویز کو وزیراعظم نریندر مودی کی سربراہی میں 7 اپریل 2021 کو مرکزی کابینہ کے ذریعے منظوری دی گئی تھی۔ اِس اسکیم کو مالی سال 22-2021 سے مالی سال 29-2028 تک 7 سالوں کی مدت میں نافذ کیا جانا ہے اور اس کا خرچ 6238 کروڑ روپے ہے۔ یہ اسکیم ڈی پی آئی آئی ٹی کے ذریعے 16 اپریل 2021 کو اعلان کی گئی۔ اسکیم کی رہنما ہدایات 4 جون 2021 کو شائع کی گئیں ۔ اسکیم کی رہنما ہدایات میں کچھ ترامیم 16 اگست 2021 کو جاری کی گئیں۔ درخواست دہندگان کو یا تو مارچ 2022 تک یا مارچ 2023 تک کے فروغ کے عمل کی مدت کو چننے میں لچیلا پن دیا گیا ہے۔
اسکیم کے لئے درخواستیں 15 جون 2021 سے 15 ستمبر 2021 تک مدعو کی گئیں۔ پی ایل آئی اسکیم کے تحت 5858 کروڑ روپے کی مقررہ سامایہ کاری کے ساتھ کُل 52 کمپنیوں نے اپنی درخواستیں پیش کیں۔
تمام درخواستوں کے جائزے کے بعد، 4614 کروڑ روپے کی مقررہ سرمایہ کاری کے ساتھ 42 درخواستوں کا پی ایل آئی اسکیم کے تحت مستفیدین کے طور پر عبوری طور سے انتخاب کیا گیا ہے۔ چنندہ درخواستوں میں 3898 کروڑ روپے کی سرمائے کے ساتھ ایئر کنڈیشنر کے لئے 26 درخواستیں اور 716 کروڑ روپے کے مقررہ سرمائے کے ساتھ ایل ای ڈی لائٹ مینوفیکچرنگ کے لئے 16 درخواستیں شامل ہیں۔
ہندوستان کے ساتھ زمینی حدود مشترک کرنے والے ممالک سے ایم ٹی آئی کی تجویز رکھنے والے 6 درخواستوں کو پی ایل آئی اسکیم کے تحت منظوری کے لئے زیر غور مؤرخہ 17 اپریل 2020 کے پریس نوٹ 3 (2020)، کے مطابق ایف ڈی آئی کے لئے منظوری پیش کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔ 4 درخواست دہندگان کو معائنہ اور اس کی سفارشات کے لئے ماہرین کی کمیٹی ( سی او ای)، کو بھیجا جا رہا ہے۔
درخواستوں کی فہرست اور مجوزہ مصنوعات اور سرمایہ کاری کی فہرست ضمیمہ میں دی گئی ہے (کھولنے کے لئے کلک کریں):
Annexure [click to open].
https://static.pib.gov.in/WriteReadData/specificdocs/documents/2021/nov/doc202111321.pdf
تقریباً 4614 کروڑ روپے کے برابر کی منظور شدہ سرمائے سے خالص افزائشی پیداوار کے تقریباً 81254 ہزار کروڑ روپے کے برابر پیدا ہونے اور تقریباً 44 ہزار افراد کے لئے اضافی براہ راست روزگار کے پیدا ہونے کی امید ہے۔
ایئر کنڈیشنروں میں سرمائے سے ایسے کمپوننٹ سمیت، جن کی مینوفیکچرنگ ہندوستان میں کافی مقدار میں نہیں ہوتی ہے۔ مکمل ویلیو چین میں کمپوننٹ کی مینوفیکچرنگ ہوگی۔ فی الحال، کمپریسر، کاپر ٹیوبنگ اور فایل کے لئے الیومینیم اسٹاک جیسے اے سی کے اونچی قیمت والے کمپوننٹ کا معمولی طور سے مینوفیکچرنگ ہوگی ہے۔ انڈور یونٹ کے لئے کنٹرول اسمبلی ( آئی ڈی یو)، ڈسپلے یونٹ، برش لیس، ڈائریکٹ کرنٹ موٹر، والوو وغیرہ جیسے کئی دیگر کمپوننٹ کا بھی ہندوستان میں کافی مقدار میں مینوفیکچرنگ نہیں ہوتی۔ ان تمام کمپوننٹس کا اب ہندوستان میں وافر مقدار میں مینوفیچکرنگ ہوگی۔ اسی طرح ، ایل ای ڈی چِپ پیکیجنگ، ایل ای ڈی ڈائورس ، ایل ای ڈی انجن، ایل ای ڈی لائٹ مینجمنٹ سسٹمس، میٹل کلیڈ ، پی سی بی سمیت پی سی بی اور وائر وونڈ انڈکٹرس وغیرہ کا بھی ہندوستان میں زیادہ مقدار میں مینوفیکچرنگ ہو سکے گی۔ یہ معیشت کے اہم شعبوں میں آتم نربھر بھارت کو فروغ دینے کی سمت میں اٹھایا گیا ایک بڑا قدم ہے۔
***************
( ش ح ۔ک ا ۔ش ت،
U-12536
(Release ID: 1769467)
Visitor Counter : 209